میٹا کا فیس بک صارفین کیلئے اہم اپڈیٹ لانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میٹا نے فیس بک میں ویڈیوز سے متعلق ایک بڑی اور اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت ویڈیو شیئرنگ کے موجودہ نظام کو مکمل طور پر تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اب فیس بک پر جو بھی ویڈیو شیئر کی جائے گی، وہ ریلز کے فارمیٹ میں نظر آئے گی چاہے وہ مختصر ویڈیو ہو یا طویل۔
اس وقت تک فیس بک پر ریلز اور لمبی ویڈیوز کا الگ الگ شیئرنگ نظام ہے، مگر کمپنی اب ان دونوں کو یکجا کرتے ہوئے تمام ویڈیوز کو ایک ہی انداز میں — یعنی ریلز کی صورت میں پیش کرے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ فیس بک کا ویڈیو پلیٹ فارم مکمل طور پر ریلز مرکوز ہو جائے گا۔
میٹا نے اپنی بلاگ پوسٹ میں واضح کیا ہے کہ یہ تبدیلی بتدریج ہوگی، اور آنے والے مہینوں میں یہ اپ ڈیٹ دنیا بھر کے صارفین، پروفائلز اور پیجز پر لاگو کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ویڈیو ٹیب کا نام بھی تبدیل کر کے “ریلز” رکھ دیا جائے گا۔
ایک اور بڑی تبدیلی ریلز کی مدت سے متعلق ہے۔ اس وقت ریلز ویڈیوز صرف 90 سیکنڈز کی ہو سکتی ہیں، لیکن میٹا اس پابندی کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ طویل ویڈیوز کو بھی اسی فارمیٹ میں شیئر کیا جا سکے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ویڈیوز کی تجاویز (suggested videos) کا الگورتھم بدستور صارفین کی دلچسپیوں پر مبنی رہے گا، اور اس تبدیلی کا اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
یہ تمام تبدیلیاں فیس بک کو زیادہ کلچرل اور ویژوئل-بیسڈ پلیٹ فارم بنانے کے وژن کا حصہ ہیں، جیسا کہ مارک زکربرگ پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیس بک
پڑھیں:
نانبائیوں کا 5 نومبر سے تندور غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں نانبائی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ 5 نومبر سے تندور غیر معینہ مدت تک بند رکھیں گے۔ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مطابق نانبائیوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، تندور سیل کیے جا رہے ہیں اور محنت کشوں کے روزگار کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اگر حکومت معیاری آٹا فراہم کرے تو وہ روٹی کی قیمت میں اضافہ نہیں کریں گے۔ نانبائیوں کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں آٹے کی قیمت تقریباً دگنی ہو چکی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کسی قسم کی سبسڈی فراہم نہیں کی جا رہی۔
نمائندوں نے مزید کہا کہ گیس کی مسلسل قلت کے باعث بیشتر تندور بند پڑے ہیں، نانبائی ایل پی جی گیس سلنڈرز کے ذریعے کام چلانے پر مجبور ہیں، جس سے ان کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر مسائل حل کرے تاکہ کاروبار دوبارہ معمول پر آسکے۔