خامنہ ای کی حکومت کی تبدیلی کا منصوبہ؛ ایران کے سابق ولی عہد نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
انقلاب ایران سے قبل ملک کے سابق ولی عہد رضا پہلوی نے اسرائیل کے ساتھ جنگ اور ممکنہ رجیم چینج پر کھل کر گفتگو کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سابق بادشاہ کے بیٹے رضا پہلوی نے دعویٰ کیا کہ ملک پر سے خامنہ ای کا آمرانہ کنٹرول ختم ہوچکا ہے اور اب تبدیلی آئے گی۔
رضا پہلوی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایران میں آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ عبوری حکومت کی ذمہ داری ملک کو ایک قومی اور جمہوری حکومت کے حوالے کرنے کی تیاری کرنا ہوگی۔
ایران کے سابق ولی عہد نے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ رجیم چینچ میں عوامی امنگوں کا ساتھ دیں۔
اسرائیل کے ساتھ جنگ کے آغاز کے بعد سے خود ساختہ جلاوطن، سابق ولی عہد منظر عام پر آگئے ہیں۔
حال ہی میں ان کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں انھیں اسرائیل کے مقدس یہودی مقامات کا دورہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
امریکا اور اسرائیل بھی ایران میں خامنہ ای کی حکومت کے خاتمے اور نئی حکومت کے قیام کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سابق ولی عہد خامنہ ای کے سابق
پڑھیں:
نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ
سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں ٹرمپ نے دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ تسنیم کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ وہ ڈیموکریٹس کے ساتھ ہیلتھ کیئر سسٹم میں اصلاحات کے لیے بیٹھنے کو تیار ہیں، مگر صرف اُس کے بعد جب حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریپبلکن شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے ووٹ دیں گے مگر ڈیموکریٹس نہیں، ڈیموکریٹس نے ہی حکومت بند کروائی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں ڈیموکریٹس کی بلیک میلنگ قبول نہیں کروں گا، اور میرا ماننا ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ممکن ہے امریکی فوجی نیجیریا میں تعینات کیے جائیں یا ہوائی حملے کیے جائیں، اور ہم وہاں مسیحیوں کو مارے جانے نہیں دیں گے۔ اسرائیل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نتن یاہو پر دباؤ ڈالا اور کچھ چیزیں پسند نہیں آئیں اور آپ نے دیکھا کہ میں نے اس معاملے میں کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ ہو رہا ہے اور ہم اس کی مدد کے لیے کچھ مداخلت کریں گے کیونکہ اس کے ساتھ بہت ناانصافی ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نتن یاہو وہ شخصیت ہیں جن کی جنگ کے دوران اسرائیل کو ضرورت تھی، اور مجھے نہیں لگتا کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک ہو رہا ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ چاہیں تو وہ بہت جلد حماس کو مسلح صلاحیت سے محروم کر سکتے ہیں اور پھر وہ ختم ہو جائے گی، غزہ میں جو جنگ بندی ہے وہ کمزور نہیں بلکہ بہت مضبوط ہے، اور اگر حماس کے رویے درست نہ ہوں تو اسے فوراً ختم کیا جا سکتا ہے۔ ایران کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایران کے پاس کوئی نیوکلیئر صلاحیت موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایران ایک جوہری ریاست ہوتا تو کوئی معاہدہ ممکن نہ ہوتا۔ ٹرمپ نے وینیزویلا کے بارے میں کہا کہ انہوں نے زمینی آپریشن کے امکان کو نہ تو تسلیم کیا اور نہ ہی رد کیا، اور کہا کہ اُن کے خیال میں مادؤرو کے دن گنے جا چکے ہیں۔ وینیزویلا نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے، نہ صرف منشیات کے ذریعے بلکہ سینکڑوں ہزاروں افراد کی غیرقانونی شہریوں کے امریکہ داخلے کے ذریعے بھی، البتہ اُن کا خیال ہے کہ ہم وینیزویلا کے ساتھ جنگ میں داخل نہیں ہوں گے۔