انقلاب ایران سے قبل ملک کے سابق ولی عہد رضا پہلوی نے اسرائیل کے ساتھ جنگ اور ممکنہ رجیم چینج پر کھل کر گفتگو کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سابق بادشاہ کے بیٹے رضا پہلوی نے دعویٰ کیا کہ ملک پر سے خامنہ ای کا آمرانہ کنٹرول ختم ہوچکا ہے اور اب تبدیلی آئے گی۔

رضا پہلوی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایران میں آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ عبوری حکومت کی ذمہ داری ملک کو ایک قومی اور جمہوری حکومت کے حوالے کرنے کی تیاری کرنا ہوگی۔

ایران کے سابق ولی عہد نے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ رجیم چینچ میں عوامی امنگوں کا ساتھ دیں۔

اسرائیل کے ساتھ جنگ کے آغاز کے بعد سے خود ساختہ جلاوطن، سابق ولی عہد منظر عام پر آگئے ہیں۔

حال ہی میں ان کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں انھیں اسرائیل کے مقدس یہودی مقامات کا دورہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکا اور اسرائیل بھی ایران میں خامنہ ای کی حکومت کے خاتمے اور نئی حکومت کے قیام کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سابق ولی عہد خامنہ ای کے سابق

پڑھیں:

ایران نے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کی منصوبہ بندی مکمل کر لی، امریکی اخبار کا دعویٰ

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر ممکنہ حملوں کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

اخبار کے مطابق امریکی انٹیلی جنس رپورٹس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر امریکا اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ میں عملی طور پر شامل ہوتا ہے، تو ایران امریکی اڈوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ایران کی جانب سے عراق سے حملوں کا آغاز کیے جانے کا امکان ہے جبکہ آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھانے کی حکمت عملی بھی اپنائی جا سکتی ہے تاکہ بحری نقل و حرکت کو متاثر کیا جا سکے۔

امریکی حکام نے اس خدشے کے پیش نظر یورپ میں تقریباً تین درجن ری فیولنگ طیارے تعینات کر دیے ہیں جو نہ صرف امریکی اڈوں کی حفاظت کرنے والے لڑاکا طیاروں کی معاونت کریں گے بلکہ ایران کی جوہری تنصیبات پر ممکنہ حملوں میں بمبار طیاروں کی رینج بھی بڑھا سکیں گے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکی حکام اس وقت ایک وسیع جنگ کے پھیلنے کے خدشے کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ اسرائیل کی جانب سے وائٹ ہاؤس پر ایران کے خلاف براہِ راست کارروائی کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر امریکا ایرانی جوہری تنصیبات، خاص طور پر فردو کے زیرِ زمین ری ایکٹر پر حملہ کرتا ہے تو ایران کے حامی گروہ، جیسے کہ یمن کے حوثی جنگجو، بحیرہ احمر میں امریکی یا اتحادی بحری جہازوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کے زیر غور ایک آپشن 30 ہزار پاؤنڈ وزنی "بنکر بسٹر بم" کا استعمال ہے جو فردو جیسے زیرِ زمین ری ایکٹر کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران نے حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں میں جو بھی ملک تعاون کرے گا، وہ اس جنگ کے نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے کیونکہ وہ قانونی طور پر ان حملوں کا شریکِ جرم ہوگا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر، امیر سعید ایراوانی، نے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا پر براہِ راست الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "امریکی ہتھیاروں، انٹیلی جنس معلومات اور سیاسی حمایت کے بغیر اسرائیل کبھی ایران پر حملہ نہ کر پاتا۔" انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی حملے کی مکمل ذمہ داری امریکا پر بھی عائد ہوتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سابق ایرانی ولی عہد رضا پہلوی کا یہودیوں کے مقدس مقام ’دیوار گریہ‘ کا دورہ، ویڈیو وائرل
  • ایران کے سابق ولی عہد نے رجیم تبدیلی کے بعد کا منصوبہ پیش کر دیا
  • ایران میں رجیم کی تبدیلی کے بعد کا منصوبہ پیش
  • آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی،رضا پہلوی
  • ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کے بعد کا نقشہ کیا ہوگا؟ رضا پہلوی کا اہم بیان سامنے آگیا
  • حکومت کا منصفانہ شمسی خریداری کی شرح کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹ پر مبنی نیٹ بلنگ کا منصوبہ
  • وفاقی حکومت کا اسلام آباد کیلئے دہلی طرز کا نیا نظام حکومت متعارف کرانے کا منصوبہ
  • ایران نے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کی منصوبہ بندی مکمل کر لی، امریکی اخبار کا دعویٰ
  • کالا باغ ڈیم کا منصوبہ ملکی مفاد میں ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا