ایران میں شہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی ،خامنہ ای کی اسرائیل پر حملے تیز کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب /تہران /واشنگٹن /دبئی /دوحا /ماسکو /انقرہ ( اے پی پی/صباح نیوز/آن لائن /مانیٹرنگ ڈیسک) ایران میںشہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی۔ خامنہ ای نے اسرائیل پر حملے تیز کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ اسرائیلی حملوں میں ایران بھر میں کم از کم 585 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ 1326 افراد زخمی ہوئے ہیں‘ مرنے والوں میں 239 عام شہری اور 126 سیکورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ دیگر کی شناخت جاری ہے۔خامنہ ای نے اسرائیل پر حملے تیز کرنے کی ہدایت کردی۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کو سرنڈر کرنے کے انتباہ کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران کبھی رنڈر نہیں کرے گا، امریکا کی کسی بھی فوجی کارروائی کے سنگین اور ناقابل تلافی نتائج ہوں گے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کو سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کی اپیل کو قبول نہیں کرے گا۔ بدھ کو قوم سے وڈیو خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکا نے اگر حملہ کیا تو اسے جنگ کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے جو لوگ ایران کو جانتے ہیں‘ انہیں پتا ہے کہ ایرانی قوم دھمکیوں کا جواب کیسے دیتی ہے‘ جنگ مسلط کی گئی تو یہ ہمارے لیے نا قابل قبول ہے‘ اسرائیل نے ایسے وقت میں حملہ کیا جب امریکا سے مذاکرات جاری تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ میں امریکی مداخلت یہ ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیل کمزور پڑ چکا‘ امریکا ہمیں ہتھیار ڈالنے کی دھمکی نہ دے ہم کسی ڈرخوف میں آنے والے نہیں ہیں ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ایران کے مذاکرات کاروں نے اشارہ دیا تھا کہ ’وہ شاید وائٹ ہاؤس آئیں لیکن یہ مشکل نظر آتا ہے۔‘ بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ وثوق سے نہیں کہہ سکتے یہ تنازع ’کتنے عرصے‘ تک چلے گا کیونکہ ایران کا فضائی دفاعی نظام تباہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ایک بار پھر ایران سے ’غیر مشروط سرینڈر‘ کا مطالبہ کیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں میں شریک ہونے جار رہے ہیں تو ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ: ’میں شاید ایسا کروں یا پھر شاید ایسا نہ کروں۔ کوئی نہیں جانتا کہ میں کیا کرنا چاہتا ہوں۔‘ ’میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ: ایران شدید مشکلات میں ہے اور مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پہلے اپنے مسائل کی ثالثی کریں بعد میں مشرق وسطیٰ کا سوچیں۔وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ منگل کے روز روسی صدر نے مشرقِ وسطیٰ میں ثالثی کی پیشکش کی تھی۔پیوٹن کی پیشکش پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ پہلے اپنے مسائل کی ثالثی کریں بعد میں وہ مشرق وسطیٰ کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ ’فوج ٹرمپ کے کسی بھی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے تیار ہے‘۔ دی ٹییلگراف کی رپورٹ کے مطابق پیٹ ہیگستھ نے بدھ کے روز کہا کہ امریکی فوج جنگ و امن کے معاملات پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کسی بھی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ’تیار‘ ہے۔انہوں نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا کہ کیا انہوں نے صدر ٹرمپ کو ایران پر حملے کے آپشنز دیے ہیں؟ اور کہا کہ وہ یہ بات عوامی سینیٹ کی سماعت میں ظاہر نہیں کریں گے۔ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا پانچواں ایف35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ تباہ کر دیا ہے۔ ایرانی حکام کے مطابق یہ طیارہ تہران کے جنوب مشرقی علاقے ورامین کے قریب فضائی دفاعی نظام نے نشانہ بنایا۔ مہر نیوز ایجنسی اور ارنا کی رپورٹس کے مطابق ایرانی صوبے کے گورنر حسین عباسی نے اعلان کیا کہ یہ جدید ترین اسرائیلی طیارہ ایرانی دفاعی میزائل سسٹم کے ذریعے مار گرایا گیا۔ایران نے ملک بھر میں عارضی طور پر انٹرنیٹ تک رسائی پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جب کہ وزارت اطلاعات و کمیونی کیشن ٹیکنالوجی نے اس اقدام کی وجہ سیکیورٹی خدشات کو قرار دیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت اطلاعات و کمیونی کیشن ٹیکنالوجی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ جارح دشمن کی جانب سے قومی مواصلاتی نیٹ ورک کے فوجی مقاصد کے لیے غلط استعمال اور معصوم شہریوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالنے کے باعث، مجاز حکام کے فیصلے کے تحت انٹرنیٹ تک رسائی پر عارضی طور پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ایرانی نائب وزیرخارجہ مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ایران پر حملے میں اسرائیل کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تو تہران کے پاس سوائے جوابی کارروائی کے کوئی اور راستہ نہیں بچے گا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایرانی نائب وزیرخارجہ مجید تخت روانچی نے انٹرویو میں یہ بات کی۔ایران نے اسرائیل پر تازہ میزائل حملے میں پہلی بار ’سجیل‘ میزائل کا استعمال کیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر تازہ میزائل حملے پہلی بار دور مار ’سجیل‘ بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا ہے جو ڈو اسٹیج سالڈ فیول میزائل ہے‘ اس نے اسرائیلی دفاعی نظام تباہ کر دیے ہیں، اور اب غاصب صہیونی آبادکاروں کو پناہ گاہوں میں بتدریج قریب آتی موت یا مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے فرار کے درمیان انتخاب کرنا ہوگا۔ اے ایف پی کے مطابق ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی پر نشر کیے گئے ایک بیان میں پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف جاری آپریشن وعدہ صادق سوم کی 11ویں لہر میں فتح ۔1میزائل استعمال کیے گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایرانی افواج نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی فضائوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ایران نے اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورکس کو کاری ضرب لگانے کا دعویٰ کیا ہے۔مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کمانڈر (پولیس چیف) بریگیڈیئر جنرل احمد رضا رادان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ملک کے اندر اسرائیل کے جاسوسی نیٹ ورکس کو کاری ضرب لگائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل اپنے تازہ حملوں میں ایران کے دارالحکومت کے قریب خوجیر میزائل کی تیاری کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ تہران کے علاقے حکیمیہ میں زوردار دھماکوں کی متعدد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران میں سینٹری فیوج کی پیداوار اور اسلحے کی تیاری کے مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔بی بی سی اسرائیل کے اس دعوے کی تاحال آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔سینٹری فیوج ایسی مشینیں ہوتی ہیں جو یورینیم کو افزودہ کرتی ہیں۔ افزودہ یورینیم کو بجلی گھر چلانے کے لیے ایندھن بنانے کے ساتھ ساتھ ایٹمی ہتھیار بنانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔اسرائیل نے ایران کے مغرب میں بمباری کے نئے سلسلے کا آغاز کر دیا ہے۔ بدھ کو اسرائیلی فضائیہ نے تہران کے قریب ایران کے ایک اینٹی ٹینک میزائل بنانے کے مرکز کو بمباری کا نشانہ بنایا، جو ایران کی جانب سے حزب اللہ کو سپلائی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی فضائی حدود میں اس کا ایک ڈرون مار گرایا گیا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر ممکنہ حملوں کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کو انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ اگر امریکا اسرائیل کی جنگ میں شامل ہوتا ہے تو ایران فوری طور پر امریکی مفادات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے میزائل اور دیگر عسکری ساز و سامان الرٹ پوزیشن پر رکھ دیا ہے اور امریکی اڈوں پر حملوں کا آغاز عراق سے ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھانے کی حکمت عملی بھی تیار کر چکا ہے تاکہ سمندری نقل و حمل کو متاثر کیا جا سکے۔ اس کے جواب میں امریکا نے یورپ میں اپنے3 درجن کے قریب ری فیولنگ طیارے منتقل کر دیے ہیں، جن کا استعمال یا تو امریکی اڈوں کے دفاع میں لڑاکا طیاروں کی مدد کے لیے ہو سکتا ہے یا ایران کے جوہری اثاثوں پر ممکنہ حملے کی صورت میں بمبار طیاروں کو طویل رینج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ امریکی حکام اس صورتحال کو انتہائی حساس قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل مسلسل وائٹ ہائوس پر ایران کے خلاف براہِ راست کارروائی کے لیے دبائو ڈال رہا ہے، جس سے خطے میں جنگ کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیب “فردو” پر حملہ کیا تو ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی بحیرہ احمر میں تجارتی اور فوجی جہازوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔امریکا نے اسرائیل میں سفارت خانے سے کچھ عملے اور ان کے اہل خانہ کو فوجی طیارے کے ذریعے نکال لیا۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق تین ذرائع نے بتایا کہ سفارت خانے کو مکمل طور پر خالی کرنے کا حکم نہیں دیا گیا اور سفارت کاروں اور خاندان کے افراد کو وہاں سے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایران اور اسرائیل جنگ کے حوالے سے روس نے امریکا کو خبردار کردیا۔ روسی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا اسرائیل کو براہِ راست فوجی امداد دینے یا اس کے بارے میں سوچنے سے بھی خبردار رہے۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی فوجی امداد مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال کو شدید غیر مستحکم کرسکتی ہے، ایران اور اسرائیل دونوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ دوسری جانب امریکی میڈیا نے شواہد کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اس بات پر غور کر رہا ہے کہ وہ بھی اسرائیل کے ساتھ ایران پر بمباری میں شامل ہو جائے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے ظلم و جبر میں ہٹلر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ایران اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کررہا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل خود ایٹمی طاقت ہے لیکن کسی بین الاقوامی قانون کو جوابدہ نہیں‘ امریکا اور ایران کے ایٹمی مذاکرات جاری تھے، نتائج کا انتظار کیے بغیر حملہ کرنا اسرائیلی دہشت گردی کو ظاہر کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی ایران کو نشانہ بنانے پر شیخ محمد بن زاید نے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اماراتی قیادت نے خطے میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق ایران ہے کہ اسرائیل استعمال کیا نے کہا ہے کہ نشانہ بنایا ہے کہ ایران خامنہ ای نے اسرائیل کے نے اسرائیل اسرائیل پر امریکا نے کیا ہے کہ تہران کے نے ایران کو نشانہ ایران نے ایران کے انہوں نے ہے کہ اس نے دعوی پر حملے کے خلاف نہیں کر کے قریب میں کہا کے ساتھ سکتا ہے بدھ کو کیا جا کے لیے کہا کہ دیا ہے
پڑھیں:
ایران حملے بند کرے ورنہ خامنہ ای کا انجام صدام حسین جیسا ہوگا؛ اسرائیل کی دھمکی
امریکا اور اسرائیل نے ایران میں حکومت کی تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے متعدد بار آیت اللہ خامنہ ای کو خبردار کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ میں ایرانی آمر کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ جنگی جرائم کے ارتکاب اور اسرائیلی شہریوں پر میزائل حملے بند کرے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے اسرائیلی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل پر حملے جاری رکھے تو آپ کا انجام بھی صدام حسین جیسا ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ عراق کے سابق صدر صدام حسین کو امریکی حملے کے بعد گرفتار کرکے عدالتی کارروائی کے ذریعے پھانسی دی گئی تھی۔
اسرائیل اور ایران نے گزشتہ 5 روز سے ایک دوسرے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں 24 اسرائیلی مارے گئے اور 240 سے زائد ایرانی جاں بحق ہوچکے ہیں۔