ہمارے انگلیوں اور پاؤں کی جلد کا پانی میں بھیگنے کے بعد جھریاں پیدا کرنا ایک انوکھا اور حیران کن عمل ہے جس نے دہائیوں سے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال رکھا ہے۔

بی بی سی پر شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ تحقیق کے مطابق یہ عمل ہمارے جسم کے اعصابی نظام، خاص طور پر سمپیتھیٹک اعصاب کے ذریعے کنٹرول ہوتا ہے، جو خون کی نالیوں کو سکڑنے کا سبب بنتے ہیں اور یہ جھریاں تشکیل پاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: جلد پر جھریاں،وقت سے پہلے کیوں پڑ جاتی ہیں؟

یہ ردعمل صرف ہماری انگلیوں اور پاؤں تک محدود ہے اور چند منٹ پانی میں رہنے کے بعد ہوتا ہے۔ یہ عمل اعصابی سگنلز کے ذریعے خون کی نالیوں کے سکڑنے سے ہوتا ہے، جس سے جلد سوجھ جاتی ہے اور جھریاں بن جاتی ہیں۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ انگلیوں کی جھریاں ہمیں پانی سے گیلے ماحول میں بہتر کارکردگی دکھانے میں مدد دیتی ہیں، مثلاً گیلے ہاتھوں سے چیزوں کو پکڑتے یا پانی میں چلتے ہوئے ان جھریوں سے گرفت مضبوط ہوتی تھی۔ اگر ہم بغیر جھریوں کے گیلی اشیا اٹھائیں تو اس سے ہمیں گرفت قائم رکھنے میں زیادہ توانائی خرچ کرنا ہوگا۔ لیکن ہماری جلد پانی میں ہونے کی وجہ سے ہمارا دماغ اسے جھریاں پیدا کرنے کی پیغام دیتا ہے تاکہ ان سے ہاتھوں اور دوسری اشیا کے درمیان رگڑ پیدا ہو اور یہ گیلی حالت میں چیزوں کو پکڑنے میں مدد دیں۔

یہ بھی پڑھیے: چہرے پر بڑھتی جھریاں حل کیا؟

اس کے علاوہ انگلیوں کی جھریاں ہمارے صحت کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرسکتی ہیں۔ جلد کے اس ردعمل میں تبدیلیاں شوگر، سیسٹک فائبروسس، اعصابی چوٹیں اور دل و دماغی صحت کے مسائل جیسے امراض سے منسلک ہیں۔ پانی کی موجودگی میں پیدا ہونے والی ان جھریوں کا مطالعہ ایک سادہ اور غیر مہنگا طریقہ ہے جس کے ذریعے ڈاکٹرز نروس اور خون کی نالیوں کی صحت کا اندازہ لگا سکتے ہیں جو بیماریوں کی تشخیص میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wrinkles جلد جھریاں سائنسی تحقیق.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جھریاں پانی میں

پڑھیں:

توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کے معاملے پردائرتوہین عدالت کی درخواستوں کے دوران بینچ کے رکن جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد ہائی کورٹ کیسے جائیں گے، درخواست گزار ایف پی ایس سی کے ٹیسٹ سے کترارہے ہیں، ٹیسٹ پاس کرلیں، 59سال عمر والاتوزیادہ تجربہ کارہوگا۔جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ہوتی ، اگر ایف پی ایس سی سے کوئی نوٹس آیا توکیوں ٹیسٹ میں نہیں بیٹھے۔ جبکہ بینچ نے وفاقی حکومت سے عدالت عظمیٰ کے حکم پرمن و عن عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے عدالت عظمیٰ کے 2021کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پردائر توہین عدالت کی درخواستوں اور برطرف ملازمین ایکٹ 2010کے قانون کوچیلنج کرنے کے معاملے پر دائر 25درخواستوں پرسماعت کی۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کے کون سے اختیارات وفاق کو مل سکتے ہیں؟ فیصل واؤڈا نے بتا دیا
  • دہلی میں انوکھی سرجری: نوجوان کا انگوٹھا پاؤں کی انگلی سے دوبارہ بنادیا گیا
  • بلیاں بھی انسانوں کی طرح مختلف مزاج رکھتی ہیں، ہر بلی دوست کیوں نہیں بنتی؟
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • کوکنگ آئل اور ہماری صحت
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • پلیئنگ الیون میں ہوں یا نہ ہوں کوشش ہوتی ہے اچھا پرفارم کروں، سلمان مرزا
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ