امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ممکنہ حملے کے منصوبے کی منظوری سے متعلق امریکی و برطانوی میڈیا رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈیا کو معلوم ہی نہیں کہ وہ ایران سے متعلق کیا سوچ رکھتے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری بیان میں دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ وال اسٹریٹ جرنل کو کوئی اندازہ نہیں کہ میں ایران کے بارے میں کیا سوچ رہا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں روس اور چین کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت، تنازع کے سفارتی حل پر زور

اس سے قبل امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے تین باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی اصولی منظوری دے دی ہے، تاہم انہوں نے ابھی حتمی حملے کا حکم جاری نہیں کیا تاکہ ایران کے ممکنہ ردعمل اور جوہری سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی جوہری تنصیب ’فردو‘ ممکنہ طور پر حملے کا ہدف بن سکتی ہے۔ یہ تنصیب ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے، جسے نشانہ بنانے کے لیے انتہائی طاقتور بموں کی ضرورت ہوگی۔

اس سے قبل میڈیا سے بات کے دوران جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا فیصلہ کر چکے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے، ابھی کوئی فیصلہ حتمی نہیں ہوا۔ ایران پر حملہ ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی۔

انہوں نے مزید کہا کہاکہ ہم نے ایران کو پہلے ہی 60 دن کی مہلت دی تھی، اور انہیں جوہری معاہدے پر واپسی کے لیے کہا تھا۔ پہلے بھی میرا مؤقف واضح رہا ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہییں۔

ابھی بھی مذاکرات کی گنجائش ہے: ٹرمپ

بعد ازاں ٹرمپ نے قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد کہا کہاکہ ایران کے ساتھ ڈیل ابھی بھی ممکن ہے، مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے۔

انہوں نے واضح کیاکہ کوئی نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔ اگلا ہفتہ فیصلہ کن ہو سکتا ہے۔ اگر ایران غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کا اعلان کرے کہ وہ ہار مان چکے ہیں، تو پھر ہم ان کے جوہری پروگرام کا مکمل خاتمہ کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ایران اسرائیل جنگ میں امریکا کی شمولیت پر چین کا سخت بیان، نتائج کیا ہوں گے؟

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی جاری ہے اور مشرقِ وسطیٰ میں ممکنہ بڑی جنگ کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔ ٹرمپ کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس کشیدگی میں فی الحال براہ راست فوجی مداخلت سے گریز کرنا چاہتے ہیں، تاہم انہوں نے حملے کے امکان کو مکمل طور پر مسترد بھی نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر ایران اسرائیل کشیدگی خبریں مسترد ڈونلڈ ٹرمپ وال اسٹریٹ جرنل وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ایران اسرائیل کشیدگی ڈونلڈ ٹرمپ وال اسٹریٹ جرنل وی نیوز نے ایران ایران پر ایران کے انہوں نے پر حملے

پڑھیں:

تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان

تہران (ویب ڈیسک )ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا۔جوہری توانائی تنظیم کے دورے کے موقع پر مسعود پزشکیان نے واضح طور پر کہا کہ عمارتوں اور کارخانوں کو تباہ کرنے سے ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں ہے، تہران اپنی جوہری تنصیبات کو زیادہ قوت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں، ایرانی جوہری پروگرام سویلین مقاصد کے لیے ہے۔واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل جنگ کے دوران امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات کو بنکر بسٹر بموں سے تباہ کر دیا تھا۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران نے دوبارہ جوہری تنصیبات تعمیر کرنے کی کوشش کی تو انہیں دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران