اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جون2025ء) نان فائلرز کیلئے جائیداد کی خرید و فروخت پر ساڑھے 9 فیصد کا بلند ترین ود ہولڈنگ ٹیکس عائد۔ تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کیلئے پراپرٹی خرید و فروخت کرنے پر تاریخ کا بلند ترین ودہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا گیا۔ ایف بی آر حکام کے مطابق 10 کروڑ روپے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 9.

5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہوگا، 10 کروڑ روپے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر ودہولڈنگ ٹیکس 8 سے بڑھا کر 9.5 فیصد کیا گیا، 10 کروڑ روپے سے کم کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 8.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ہوگا۔

حکام کا کہنا تھا کہ 5 کروڑ روپے سے کم کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 7.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ہوگا، نئے فنانس بل 2025 میں نان فائلرز کیلئے انتہائی سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں، فنانس بل میں نان فائلرز کے پراپرٹی خریدنے پر ٹیکس کم کیا گیا ہے، پراپرٹی خریدنے پر جو ٹیکس کم ہوا وہ پراپرٹی فروخت کرنے والے پر منتقل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا تھا کہ فاٹا، پاٹا کیلئے سیلز ٹیکس کے علاوہ باقی تمام ٹیکس چھوٹ کو مزید ایک سال بڑھا دیا گیا،سپیشل اکنامک زونز کیساتھ سپیشل ٹیکنالوجی زونز کیلئے بھی تمام ٹیکس چھوٹ ختم کئے، آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ بندھے ہیں ٹیکس چھوٹ ممکن نہیں۔

چیئرمین ایف بی آر پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ میں ترامیم کیلئے تجویز کی سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے مخالفت کردی ، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری ملکیتی اداروں کے ریونیو فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں منتقل ہونے چاہیے۔ کمیٹی نے اجلاس میں یہ تجاویز بھی دیں کہ ان اداروں کو ریونیو جمع کر کے اپنے ہی پاس رکھنے کا اختیار نہیں دیا جا سکتا۔                                   

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر نان فائلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس ٹیکس عائد کروڑ روپے

پڑھیں:

 نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صارفین کے اعتماد کے عالمی ادارےاپسوس کے تازہ ترین سروے (Q3 2025) کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ سروے مئی میں پاک-بھارت تنازع کے بعد پیدا ہونے والی عوامی امید اور اس کے اثرات کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق  پاک بھارت جنگ کے بعد عوام کے اعتماد میں وقتی اضافہ اب کم ہو گیا ہے اور زیادہ تر انڈیکیٹر دوبارہ پرانی سطح پر واپس آ گئے ہیں، تاہم نوجوانوں اور مڈل کلاس میں ذاتی مالی اعتماد میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 سروے کے مطابق صرف 26 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے، یہ اعتماد شہری علاقوں، مردوں اور مڈل کلاس میں زیادہ ہے، پنجاب کے عوام دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پرامید دکھائی دیے۔سروے میں سب سے زیادہ تشویشناک مسائل میں مہنگائی (64%)، بے روزگاری (64%) اور غربت (33%) شامل ہیں۔گھریلو خریداری میں سکون محسوس کرنے والے افراد کی شرح صرف 12 فیصد ہے،88 فیصد عوام گھریلو اخراجات میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی توقع کرنے والوں کی شرح 30 فیصد ہے، 33 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال جوں کی توں رہے گی، 37 فیصد عوام معیشت مزید بگڑنے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 38 فیصد پاکستانی اپنی ذاتی مالی صورتحال کو بہتر دیکھ رہے ہیں جبکہ نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہیں، ملازمت کے تحفظ پر اعتماد رکھنے والوں کی شرح 19 فیصد ہے۔ صرف 16 فیصد عوام معیشت کو مضبوط سمجھتے ہیں۔61 فیصد عوام معیشت کو کمزور قرار دیتے ہیں، اپر اور مڈل کلاس میں یہ اعتماد نسبتاً بہتر ہے۔

پاکستان آسیان کا اہم تجارتی پارٹنر قرار، ملائیشیا کے ساتھ تجارتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ڈالر مہنگا، اسٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • پراپرٹی ٹیکس وصولی اور سڑکوں کی مرمت پر اجلاس
  • آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ