data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کاکہناہے کہ ایران کی جانب سے پاکستان سے کسی قسم کی دفاعی امداد یا مہاجرین کو پناہ دینے کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، ایران میں موجود 3000 سے زائد پاکستانیوں کو واپس وطن پہنچا دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف دو ٹوک اور اصولی ہے،پاکستان ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، اور ایران کے حق خودمختاری و علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، آئی اے ای اے سیف گارڈز اور اقوام متحدہ چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے،ہم اسرائیل کے پاگل پن کا خاتمہ چاہتے ہیں اور ایران کی بھرپور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ چارٹر کے تحت ایران کو اپنی خودمختاری کے دفاع کا پورا حق حاصل ہے، پاکستان سمجھتا ہے کہ خطے میں کسی بھی نئی جنگ کو روکنے کے لیے اقوام عالم کو فوری طور پر مداخلت کرنا ہوگی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے حالیہ ملاقات میں ہونے والے تبادلہ خیال کو سفارتی لحاظ سے اہم اور خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے،صدر ٹرمپ کے کرٹیسی پر مبنی جملے مثبت انداز میں لیے جانے چاہئیں۔

اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے لداخ میں نئی ریگولیشنز کے نفاذ کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جسے پاکستان مسترد کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت ان غیر قانونی اقدامات کو فوری واپس لے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی جارحیت کے خلاف کسی بھی بامقصد مذاکراتی حل کی حمایت کرتا ہے لیکن اسرائیلی حملے کسی صورت ناقابل قبول ہیں،امن کے لیے عالمی برادری کو فوری، ٹھوس اور غیرجانبدار کردار ادا کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ کرتا ہے کہا کہ

پڑھیں:

غزہ میں امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی،اقوام متحدہ

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)اقوام متحدہ نے بتایا کہ کیوں غزہ میں امدادی سرگرمیاں شروع ہونے کے باوجود امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی امدادی امور کی کورڈینیٹر اولگا چیریوکو نے بتایا کہ امداد کی فراہمی کے آغاز سے ہی غزہ میں داخل ہونے والے بہت سے ٹرکوں کو شدید بھوک کے ستائے فلسطینیوں نے خالی کردئیے جو غیر یقینی کی حالت میں اپنے خاندان والوں کے لیے غذا لے جانا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

اولگا چیریوکو نے بتایا کہ امداد کی مناسب تقسیم صرف اس صورت میں ممکن ہوسکے گی جب یہ تسلسل سے جاری رہے گی۔اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے بتایا کہ اسرائیل نے ڈھائی ماہ کے دوران غزہ میں خوراک کے فراہمی مکمل طور پر بند کردی تھی، اب جب امداد کے لیے 70 ٹرک یومیہ کی اجازت دی گئی ہے تو یہ 5 سو سے 6 سو ٹرکوں کی یومیہ ضرورت سے بہت کم ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا کہ غزہ میں اسرائیل کی غیرقانونی فوجی پابندیوں کی وجہ سے ٹرکوں کی نقل حرکت پر پابندی ہونے کی وجہ سے امداد کا ایک بڑا حصہ غزہ کے جنوبی حصے میں جمع ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات
  • اسحاق ڈار کی ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ روابط کو مزید فروغ دینے پرگفتگو
  • پاکستان نے تھائی لینڈ کو فاسٹنگ بدھا کا ریپلیکا تحفے میں دیا: ترجمان دفترِ خارجہ
  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان 2 روزہ دورے پر کل پاکستان آئیں گے، ترجمان دفتر خارجہ
  • آپریشن مہا دیو کے بھارتی دعوے پاکستان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے: دفتر خارجہ
  • آپریشن مہادیو سے متعلق کوئی بھی بھارتی دعویٰ پاکستان کیلیے اہمیت نہیں رکھتا، دفتر خارجہ
  • آپریشن مہادیو سے متعلق کوئی بھی بھارتی دعویٰ پاکستان کیلیے اہمیت نہیں رکھتا، دفتر خارجہ
  • ایرانی صدر 2 روزہ دورے پر کل پاکستان آئیں گے
  • ایرانی صدر 2 سے 3 اگست تک پاکستان کا دورہ کرینگے،ترجمان دفتر خارجہ
  • غزہ میں امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی،اقوام متحدہ