اسرائیل مشرق وسطیٰ کے امن کیلئے کینسر ہے، شمالی کوریا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہےکہ پیانگ یانگ انتظامیہ نے ایران کے شہری، جوہری اور انرجی مقامات پر اسرائیلی فوجی حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور اس کی سخت مذمت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شمالی کوریا نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز جرم قرار دیا اور کہا کہ یہ جارحیت پہلے سے ہی غیر مستحکم مشرق وسطیٰ میں ایک وسیع جنگ کو جنم دے سکتی ہے۔ شمالی کوریا خبر ایجنسی "کے سی این اے " کی شائع کردہ خبر کے مطابق شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہےکہ پیانگ یانگ انتظامیہ نے ایران کے شہری، جوہری اور انرجی مقامات پر اسرائیلی فوجی حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور اس کی سخت مذمت کی ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہریوں کی ہلاکت انسانیت کے خلاف ناقابل معافی جرم ہے۔ تل ابیب ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کر رہا ہے جو خطے میں ایک نئی اور بھرپور جنگ کے خطرے کو بڑھا رہی ہے۔
شمالی کوریا نے امریکہ اور یورپی ممالک کو مزید مداخلت نہ کرنے کی بھی تنبیہ کی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دنیا کے سامنے موجود یہ سنگین صورتحال واضح طور پر ثابت کرتی ہے کہ اسرائیل، جو امریکہ اور مغرب کی حمایت و سرپرستی میں ہے، مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے ایک سرطان بن گیا ہے اور عالمی امن و سلامتی کو تباہ کرنے کا سب سے بڑا مجرم ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ "بین الاقوامی برادری بغور دیکھ رہی ہے کہ امریکہ اور مغربی قوتیں جنگ کو ہوا دے رہی ہیں اور اس صورتحال سے متاثر ملک ایران کے جائز حّقِ خودمختاری اور حّقِ دفاع کے استعمال پر اعتراض کر رہی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ترجمان نے کہا شمالی کوریا کہا ہے
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔