ایرانی حملوں کا خوف، 5 ہزار اسرائیلی گھر چھوڑ گئے، بڑی تعداد کا تعلق تل ابیب سے
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بعد سے اب تک 5 ہزار سے زائد یہودی اپنے گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے خلاف جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل میں رہنے والے بہت زیادہ خوفزدہ ہیں اور وہ اب اپنے ملک سے دیگر ممالک منتقل ہونے کی کوششیں بھی کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی ردعمل کے نتیجے میں ہزاروں اسرائیلی خوف کی وجہ سے اپنے گھروں کو چھوڑ گئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ اب تک تل ابیب سمیت دیگر علاقوں سے 5 ہزار 110 شہری گھروں سے نکل گئے۔
اسرائیل کے وزارت داخلہ نے بھی ہزاروں شہریوں کے گھروں کو چھوڑنے کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان میں سے 1 ہزار کے قریب لوگوں کا تعلق تل ابیب سے ہے۔
دوسری جانب گھروں کو چھوڑنے والے اسرائیلی شہریوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے جارہے اور اب ہم کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکا جب تک اسرائیل کی پشت پناہی نہیں چھوڑتا، تعاون ممکن نہیں: خامنہ ای
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا جب تک اسرائیل کی پشت پناہی نہیں چھوڑتا، تعاون ممکن نہیں ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ صیہونی ریاست کے پشت پناہی سے پیچھے نہیں ہٹتا اور خطے سے اپنے فوجی اڈے ختم نہیں کرتا تعاون کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکا کی غرور و تکبر سے بھری ذہنیت صرف یہ چاہتی کہ اس کی مانی جائے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ اگر ہمارا ملک مضبوط ہوگا تو اس کے مخالفین کو یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگے گی کہ ایک مضبوط ملک سے جنگ لڑنے میں ان کا فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہے تو اس عمل سے ہمارے ملک کو تحفظ حاصل ہوگا۔