بانی مملکتِ محبت، لندن
ہم ایک ایسے عہد میں داخل ہو چکے ہیں جس کی پیشگوئی رسول اللہ ﷺ نے فرمائی تھی ایک ایسا وقت جب دنیا پر اتنی گہری الجھن، فریب اور اخلاقی زوال چھا جائے گا کہ حق اور باطل میں تمیز کرنا تقریبا ناممکن ہو جائے گا۔ایسا زمانہ آئے گا کہ دین پر قائم رہنے والا ایسے ہوگا جیسے ہاتھ میں انگارہ تھامے ہو۔(سنن ترمذی: 2260)
یہی وہ زمانہ ہے۔سچائی دفن کر دی گئی ہے اور جھوٹ کو زرق برق لباس پہنا دیا گیا ہے۔جھوٹ روشنی سے بھی تیز سفر کرتا ہے، جبکہ سچ یا تو خاموش کر دیا جاتا ہے یا مذاق بنایا جاتا ہے۔وقت تیزی سے گزر رہا ہے، مگر برکت غائب ہو چکی ہے سال مہینوں کی طرح لگتے ہیں، مہینے ہفتوں جیسے گزر جاتے ہیں۔مادہ پرستی دین بن چکی ہے اور سادگی کی جگہ دنیاوی نمائش نے لے لی ہے۔ اخلاق، حیاء اور دیانت جیسے الفاظ پرانے زمانے کی باتیں بن چکے ہیں۔جھوٹی خبریں بجلی کی طرح پھیلتی ہیں اور دلوں میں نفرت بھرتی ہیں سچ کو چھپا دیا جاتا ہے یا مسخ کر دیا جاتا ہے۔غزہ کی نسل کشی، معصوموں پر ظلم، بچوں کا خون، بے بسوں کی صدائیں سب کچھ طاقتور قوموں کے پتھر دلوں پر بے اثر ہو چکا ہے۔ جو خود کو انسانی حقوق کا علمبردار کہتے تھے،آج ظلم کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں شرم بھی محسوس نہیں ہوتی۔لوگوں پر دھوکہ دہی کے سال آئیں گے، جس میں جھوٹے کو سچا سمجھا جائے گا، سچے کو جھوٹا، خائن کو امانت دار، اور امانت دار کو خائن(مسند احمد: 23149)
مگر اس دور کا سب سے خطرناک پہلو دین کا بگاڑ ہے،سچے علماء دنیا سے اٹھا لئے جائیں گے وہ علماء جو علم، عاجزی، تقویٰ اور اخلاص کے پیکر ہوتے تھے۔ان کی جگہ جھوٹے خطیب اور بے علم واعظ آ جائیں گے جو دین کو خوشنمائی اور شہرت کے لئے بیان کریں گے، نہ کہ اللہ کی رضا کے لئے۔دین کو دنیا کے بدلے بیچ دیا جائے گا، اور حق کو نعرہ بنا کر استعمال کیا جائے گا۔جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک علم اٹھا نہ لیا جائے، زلزلے نہ بڑھ جائیں، وقت نہ سمٹ جائے، فتنے نہ ظاہر ہوں، اور قتل و غارت عام نہ ہو جائے۔(صحیح بخاری: 1036)
اللہ علم کو لوگوں کے سینوں سے ایک دم نہیں نکالتا، بلکہ علم والوں (علماء)کو اٹھا لیتا ہے۔ یہاں تک کہ جب کوئی عالم باقی نہ رہے گا تو لوگ جاہلوں کو اپنا پیشوا بنا لیں گے، ان سے سوال کئے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے فتوے دیں گے، خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔(صحیح بخاری: 100)
یہ صرف علم کا زوال نہیں یہ تو حق و باطل کی الٹ پھیر ہے۔جو کبھی گناہ تھا وہ اب تفریح بن چکا ہے اور جو کبھی پاکیزہ تھا، وہ اب دقیانوسی سمجھا جاتا ہے۔یہی وہ دجالی نظام ہے جس کا ذر احادیث میں آیا ہے دھوکہ، کنٹرول، نگرانی، فریب اور روحانی اندھے پن کا نظام۔ مگر اندھیرے کے بیچ بھی ایک نور باقی ہے ان کے لئے جو تلاش کریں۔قرآن کو اپنا رہنما بنائیں۔سچوں کے نقشِ قدم پر چلیں۔ شہرت، یا دولت کو معیار نہ بنائیں۔ سچائی تلاش کریں چاہے وہ اکیلے راستے پر کیوں نہ ہو۔دجال کے ظہور سے پہلے کا وقت دلوں کی آزمائش کا وقت ہے۔ جو دل بیدار ہوں گے، وہ دھوکہ نہ کھائیں گے۔اللہ سے دعا ہے،اے اللہ!ہمیں حق کو حق دکھا اور اس پر عمل کی توفیق دے، اور باطل کو باطل دکھا اور اس سے بچنے کی توفیق دے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جائے گا جاتا ہے

پڑھیں:

نریندر مودی پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے وہ فطری طور پر جھوٹ بولتے ہیں، کانگریس

ادت راج نے کہا کہ "آپریشن سندور" کے بعد دنیا کا کوئی ملک بھارت کیساتھ نہیں ہے، یہ سچ بولنا کیا ملک مخالف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر ادت راج نے خارجہ سکریٹری وکرم مسری کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی باتوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ عادتاً جھوٹ بولتے ہیں۔ نیوز ایجنسی سے بات چیت میں انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی اکثر انتخابات کے دوران جھوٹ بول کر عوام کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ان کی باتوں پر بھروسہ کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ ادت راج نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 14 بار دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی ہے لیکن وزیر اعظم نے آج تک اس پر اپنی وضاحت نہیں دی، اگر وضاحت دی ہوتی تو آج ہم ان کی باتوں پر یقین بی کر پاتے۔

نریندر مودی نے پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ اس میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔ امریکی صدر کے ساتھ 35 منٹ کی بات چیت میں مودی نے واضح طور پر کہا کہ ہندوستان نے کبھی بھی تیسرے فریق کی ثالثی کو قبول نہیں کیا ہے اور آئندہ بھی ایسی ثالثی کو قبول نہیں کرے گا۔ خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے میڈیا کو اس بات چیت کی جانکاری دی۔ اس کے علاوہ کانگریس لیڈر نے G-7 سربراہی اجلاس میں مودی کی شرکت پر بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی اس سمٹ میں شرکت کے لئے کینیڈا پہنچے، اگر وہ نہیں بھی جاتے تو کام ہو چل جاتا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ نے ایک بار پھر عالمی سطح پر ہندوستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔ ٹرمپ نے G-7 سربراہی اجلاس میں چین اور روس کو رکن بنانے کی وکالت کی لیکن آج تک انہوں نے کبھی بھی ہندوستان کو مستقل رکن بنانے کی وکالت نہیں کی۔ ادت راج نے کہا کہ "آپریشن سندور" کے بعد دنیا کا کوئی ملک بھارت کے ساتھ نہیں ہے، یہ سچ بولنا کیا ملک مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب 26/11 کے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان پوری دنیا میں تنہا ہوگیا تھا، لیکن آج ہم لوگ الگ تھلگ ہوگئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
  • سفارتی سطح پر پاکستان کو تاریخی کامیابی ملی، کریڈٹ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جاتا ہے، شیری رحمان
  • آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی،رضا پہلوی
  • نریندر مودی پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے وہ فطری طور پر جھوٹ بولتے ہیں، کانگریس
  • نمیبیا کے صحرا میں مسافروں کیلئے مفت مشروبات سےبھرا گلابی فریج
  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • حکومت کا نقطہ نظر ٹی وی پر چلتا ہے، اپوازیشن کا نہیں چلایا جاتا، اسد قیصر
  • ’صیہونی حکومت سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی‘، آیت اللہ علی خامنائی
  • کارآمد تجویز