ملینیم مال اور عامر الیکٹرونکس مارکیٹ کے متاثرہ دکانداروں کی داد راسی کی جائے،منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے جمعرات کو ملینیم مال اور عامر الیکٹرونکس مارکیٹ صدر کا دورہ کیا اور آگ کا شکار ہونے والی دکانوں اور متاثرہ تاجروں سے ملاقات کی ، تاجروں نے شکریہ ادا کیااور کہا کہ منعم ظفر خان پہلے رہنما ہیںجو متاثرین سے ملاقات کے لیے پہنچے ، کسی اور پارٹی کا رہنما اور کوئی حکومتی نمائندہ ابھی تک نہیں آیا ،منعم ظفر خان نے تاجر تنظیموں کے عہدیداران اور متاثرہ دکانداروں سے گفتگو کرتے ہوئے آگ لگنے سے ہونے والے نقصانات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور سندھ حکومت و کے ایم سی سے مطالبہ کیا کہ تمام متاثرہ دکانداروں کو زر ِ تلافی اور معاوضہ ادا کیا جائے تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں ۔ منعم ظفر خان نے قابض میئر اور سندھ حکومت کے کسی بھی نمائندے کی جانب سے داد رسی
کے لیے متاثرہ دکانداروں سے تاحال رابطہ نہ کرنے اور متاثرین کی داد رسی کے لیے نہ آنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ قابض میئر اور حکومت کا یہ طرزِ عمل حکومتی بے حسی اور اس امر کا اظہار ہے کہ ان کو بڑی تعداد میں متاثر ہونے والے دکانداروں اور تاجروں کے مسائل سے کوئی سرو کار نہیں ہے جبکہ دوسری جانب آگ لگنے پر واقعے کے بعد فائر بریگیڈ کا عملہ بھی ہمیشہ تاخیر سے پہنچتا ہے اور متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت ہی اپنا مال اور سامان بچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ملینیم مال میں 250اور عامر الیکٹرونکس مارکیٹ میں 34میں سے 30دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں ، ملینیم مال میں خواتین دکانداروں نے اپنی جان پر کھیل کر آگ سے اپنا سامان بچایا، اسی طرح عامر مارکیٹ کے دکاندار بھی حکومتی بے حسی اور غفلت کا شکار ہوئے ۔منعم ظفر خان نے کہا کہ صرف دکانیں ہی نہیں جلیں بلکہ ان سے وابستہ سیکڑوں خاندان متاثر ہوئے ہیں اور تاحال کوئی ان کا پُر سانِ حال نہیں ، کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے، کراچی وفاقی بجٹ میں 70فیصد اور صوبے کا 95فیصد بجٹ فراہم کرتا ہے لیکن شہر کی صورتحال یہ ہے کہ کوئی حادثہ رونما ہوجائے تو کوئی حکومتی ادارہ فوری طور پر حرکت میں نہیں آتا اور متاثرین فریاد کرتے رہ جاتے ہیں ۔ اس موقع پر الیکٹرونکس ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان ، کوآپریٹو مارکیٹ کے جنرل سیکرٹری اسلم خان ، عامر مارکیٹ کے حبیب پٹیل و دیگر تاجروں نے منعم ظفر خان کو آگ کے حادثے اور نقصانات کے بارے میں بتایا اور کہا کہ30دکانیں جل گئیں لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی نمائندہ نہیں آیا ۔ میئر کراچی بھی تاجروں کے پاس نہیں آئے ، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمارے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور ہمیں معاوضہ دیا جائے تاکہ ہم اپنا کاروبار دوبارہ شروع کر سکیں ۔ اس موقع پر سابق رکن سندھ اسمبلی و ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی کراچی یونس بارائی ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کراچی کے صدر محمود حامد ، جنرل سیکرٹری عثمان شریف ، تاجر رہنما وقار غوری ، جہانگیر اور دیگر بھی موجود تھے ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: متاثرہ دکانداروں ملینیم مال مارکیٹ کے نہیں ا کہا کہ
پڑھیں:
کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے بچوں سے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی۔ پولیس نے ملزم کو سات مقدمات میں نامزد کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران ایک ڈرامائی منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ مارے، جس کے باعث ماحول کشیدہ ہوگیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق ملزم کو اہلِ علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں سامنے آیا کہ وہ 2016 سے بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا اور ان کی ویڈیوز بھی تیار کرتا رہا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔
دوسری جانب صحافیوں نے جب عدالت کے باہر ملزم سے سوال کیا کہ وہ ان ویڈیوز کا کیا کرتا تھا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ بعد میں انہیں خود ہی دیکھتا تھا۔ اس اعتراف کے بعد متاثرہ بچوں کے والدین اور اہل علاقہ نے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔