شہادت کی افواہیں مسترد، خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی منظر عام پر آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر ایڈمرل علی شمخانی نے اپنی شہادت سے متعلق افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زندہ ہیں اور ملک و ملت کی خاطر جان قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے کے بعد صحتیاب ہو چکے ہیں۔
ایران کے سرکاری نیوز چینل پریس ٹی وی کے مطابق، علی شمخانی نے آیت اللہ خامنہ ای کو ایک جذباتی پیغام میں کہا: "صبح فتح قریب ہے، ایران کا نام ہمیشہ تاریخ میں روشن رہے گا، اور شہداء کی مسکراہٹیں ہمارے مستقبل کا عکس ہوں گی۔"
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل کے ایک حملے میں شمخانی شدید زخمی ہو گئے تھے۔ ان کی حالت تشویش ناک تھی، اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں جان بچانے والی طبی امداد فراہم کی گئی۔
اس حملے کے بعد افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ شہید ہو چکے ہیں، تاہم اب ان کے پیغام اور صحتیابی نے ان افواہوں کو ختم کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ اس حملے میں ایران کے کئی اعلیٰ کمانڈرز شہید ہوئے، جن میں چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ شامل تھے۔
ایران نے اس کے بعد جوابی کارروائی ’وعدہ صادق سوم‘ کے تحت اسرائیل کے فوجی اور انٹیلی جنس مراکز کو نشانہ بنایا، اور اب تک 15 مراحل مکمل کیے جا چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر نے عمران خان کے سابق پرسنل سیکرٹری کی توشہ خانہ کیس میں گواہی مسترد کردی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ کی توشہ خانہ کیس سے متعلق گواہی مسترد کردی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا توشہ خانہ کیس میں سارے گواہان بےبنیاد اور بوگس ہیں، دباؤ میں عمران خان کے خلاف گواہی دے رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ٹو سمیت سارے بےبنیاد کیسز بنائے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا چیف جسٹس کو جب خط لکھا جاتا ہے تو وہ اسے پٹیشن بنا کر سنتے ہیں، ہماری درخواست ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کی شنوائی کرکے ریلیف دیا جائے۔
تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے ذریعے نوجوان نسل کو بااختیار بنایا جائے گا:مجتبیٰ شجاع الرحمان
یاد رہے کہ گزشتہ روز توشہ خانہ ٹو کیس میں دو اہم گواہان کے بیانات سامنے آئے تھے جس میں دونوں نے بطور وزیراعظم پاکستان عمران خان کو بلغاریہ سے ملنے والے سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کیا تھا۔
گواہان میں عمران خان کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ، پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی شامل ہیں، دونوں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالت کے روبرو بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں۔
پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانےکا اعتراف کیا ہے جب کہ انعام اللہ شاہ نے پرائیویٹ اپریزر پر دباؤ ڈال کر جیولری سیٹ کی قدر کم کرنےکا انکشاف کیا۔
اقوام متحدہ تصادم کی بجائے سفارتکاری کا انتخاب کرے: ایرانی وزیر خارجہ کھل کر بول پڑے
صہیب عباسی نے بیان میں کہا کہ بلغاری جیولری سیٹ کی تشخیص 25 مئی 2022کو کابینہ ڈویژن کےسیکشن افسرنے سونپی تھی، انعام اللہ شاہ نےدباؤ ڈال کربلغاری سیٹ کی 50 لاکھ روپے ویلیو لگانے کو کہا، انعام اللہ شاہ نےدھمکی دی اگر ویلیو کم نہ کی تو سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو گزشتہ روز ایک خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ 772 دنوں سے تنہائی کی قید میں ہوں، میرے سیل کو پنجرہ بنا دیا گیا ہے۔
عمران خان نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا کہ بشریٰ بی بی کی صحت بگڑرہی ہےلیکن ڈاکٹر کو معائنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
سستی بجلی کی فراہمی کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم کرنے کا وقت آگیا، وزیر توانائی اویس لغاری
مزید :