ایران امریکی صدر کو قتل کرنے کی سازش کر رہا ہے: امریکی سینیٹر
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی سازش میں مصروف ہے، اگر یہ بات درست ثابت ہوتی ہے تو امریکہ کو بلا تاخیر ایران پر حملہ کر دینا چاہیے۔
ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن رہنما ٹیڈ کروز نے یہ بات معروف امریکی اینکر ٹکر کارلسن کے شو میں گفتگو کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اگر ایران واقعی ڈونلڈ ٹرمپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے تو یہ ایک ناقابلِ معافی اقدام ہے۔
جب ٹکر کارلسن نے ان سے شواہد کے بارے میں استفسار کیا تو ٹیڈ کروز کا کہنا تھا کہ یہ اطلاعات انہیں انٹیلی جنس اور عسکری ذرائع سے حاصل ہوئی ہیں اور وہ گزشتہ دو سال سے اس خطرے سے آگاہ ہیں، یہ کوئی قیاس آرائی نہیں بلکہ مصدقہ اطلاعات ہیں، ایران مسلسل ڈونلڈ ٹرمپ کو ہدف بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ٹکر کارلسن نے متعدد سوالات اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ اس حوالے سے کوئی ایرانی ایجنٹ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا اور اگر یہ منصوبہ بندی امریکہ کے اندر کی جا رہی ہے تو یہ تو آج کی سب سے بڑی خبر ہونی چاہیے۔ جواب میں سینیٹر کروز نے کہا کہ ہم فی الوقت یہ نہیں کہہ سکتے کہ کسی ایرانی کو پکڑا گیا ہے، لیکن ہمیں یقین ہے کہ منصوبہ موجود ہے۔
سینیٹر کروز نے کہا کہ ایرانی قیادت کی جانب سے ایک ویڈیو بھی منظرِ عام پر آ چکی ہے جس میں سابق امریکی صدر کو نشانہ بنانے کی بات کی گئی ہے۔ ان کے مطابق، جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سے ایران کی اعلیٰ قیادت نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے انتقام کا مرکزی ہدف قرار دے رکھا ہے۔
واضح رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے، جس کا حکم اُس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا تھا۔ سینیٹر کروز نے کہا کہ ستمبر میں اُن کی ٹرمپ سے اس موضوع پر تفصیلی بات چیت ہوئی تھی اور سابق صدر نے تسلیم کیا تھا کہ انہیں سب سے بڑا خطرہ ایران سے محسوس ہوتا ہے۔
اس انکشاف نے واشنگٹن میں سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے اور یہ سوال شدت اختیار کر گیا ہے کہ اگر واقعی ایران اس نوعیت کی سازش میں ملوث ہے تو بائیڈن انتظامیہ اس پر کیا ردعمل دے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کو نے کہا کہ
پڑھیں:
میئر صادق خان کو شاہی عشائیے میں مدعو نہ کرنے کی درخواست کی تھی، صدر ٹرمپ کا انکشاف
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ لندن کے میئر صادق خان کو ونڈسر کیسل میں شاہ چارلس کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔
ایئر فورس ون پر امریکا واپسی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے صادق خان کو دنیا کے بدترین میئرز میں سے ایک قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس تقریب میں شامل ہونا چاہتے تھے لیکن میں نے کہا کہ وہ وہاں نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: لندن کے میئر صادق خان کا اعزاز، شاہ چارلس کی جانب سے نائٹ کا خطاب
بی بی سی کے مطابق صادق خان نے اس تقریب میں شرکت کی خواہش ظاہر نہیں کی تھی اور نہ ہی انہیں مدعو کیے جانے کی توقع تھی، میئر کے قریبی ذرائع نے کہا کہ ٹرمپ کی سیاست ’خوف اور تقسیم‘ پر مبنی ہے۔
صدر ٹرمپ اور صادق خان کے درمیان یہ لفظی جنگ نئی نہیں، 2019 میں ٹرمپ نے میئر لندن کو ’سنگدل ناکام شخص‘ کہا تھا، جبکہ صادق خان نے انہیں دائیں بازو کی انتہا پسندی کو ہوا دینے والا قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران برطانوی کوئین کمیلا کا مستقبل کی ملکہ کیٹ سے ’سردمہری‘ کا مظاہرہ
اس مرتبہ بھی صدر ٹرمپ نے لندن میں جرائم اور امیگریشن پالیسی پر میئر کی کارکردگی کو ’تباہ کن‘ قرار دیا۔
صادق خان کے قریبی ذرائع نے جواب میں کہا کہ ٹرمپ کی سیاست معاشرے میں ’خوف اور نفرت‘ پھیلاتی ہے۔
’لندن ایک عالمی کامیابی کی کہانی ہے، یہ کھلا، متحرک اور بڑے امریکی شہروں سے زیادہ محفوظ ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ ریکارڈ تعداد میں امریکی لندن میں سکونت اختیار کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
دونوں رہنماؤں کی یہ کشیدگی 2015 سے چلی آ رہی ہے، جب صادق خان نے صدرٹرمپ کے اس بیان کی مذمت کی تھی کہ مسلمانوں کو امریکا آنے سے روکا جائے۔ بعد میں صدر ٹرمپ نے میئر کو آئی کیو ٹیسٹ کا چیلنج دیا اور لندن برج دہشتگرد حملے کے بعد بھی ان پر تنقید کی۔
2019 کے دورۂ برطانیہ میں صادق خان نے ’ٹرمپ بی بی‘ بلون کو لندن میں فضا میں بلند کرنے کی اجازت دی تھی۔ رواں سال جولائی میں بھی صدر ٹرمپ نے اسکاٹ لینڈ میں پریس کانفرنس کے دوران صادق خان کو ’گندا شخص‘ کہا، جس پر برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا: “وہ میرے دوست ہیں۔”
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
صدر ٹرمپ کا برطانیہ کا دوسرا سرکاری دورہ، جو کسی غیر شاہی شخصیت کے لیے غیرمعمولی ہے، بڑی تقریب اور شاندار استقبالیہ کے ساتھ منعقد کیا گیا تاکہ دونوں اتحادیوں کے قریبی تعلقات کا اظہار ہو۔
تاہم پارلیمنٹ اسکوائر میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے اور ونڈسر کیسل پر ٹرمپ اور جیفری ایپسٹین کی تصاویر پروجیکٹ کرنے پر 4 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شاہ چارلس شاہی عشائیے صادق خان لندن میئر