پاکستان میں سونے کی قیمت میں بڑی کمی، نئی قیمت کیا ہوگئی؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)عالمی مارکیٹ اور پاکستان میں سونے کی قیمت میں تیسرے روز بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں سونا 1595 روپے سستا ہو کر فی تولہ 3 لاکھ 57 ہزار روپے کا ہوگیا۔
پاکستان میں 10 گرام سونا 1368 روپے کمی سے 3 لاکھ 6 ہزار 69 روپے کا ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں سونا 16 ڈالر سستا ہو کر 3356 ڈالر فی اونس کی سطح پر آگیا۔
گزشتہ روز عالمی سطح پر قیمت میں گراوٹ کے بعد پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 460 روپے کی معمولی کمی کے بعد فی تولہ 3 لاکھ 58 ہزار 595 روپے کا ہوگیا تھا۔
اسی طرح 10 گرام سونا 394 روپے کمی سے 3 لاکھ 7ہزار 437 روپے جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 6 ڈالر سستا ہو کر 3372 ڈالر فی اونس کی سطح پر آگیا تھا۔
مزیدپڑھیں:پنجاب میں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں 95 فیصد کمی کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان میں
پڑھیں:
پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر عوام کو مہنگائی کا جھٹکا دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج یکم نومبر 2025ء سے ہوگیا۔
خزانہ ڈویژن سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ نئی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔
اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول 263 روپے دو پیسے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر کے نئی قیمت 278 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ گزشتہ 15 روز کے لیے یہی قیمت 275 روپے 42 پیسے فی لیٹر تھی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام شہری پہلے ہی اشیائے خوردونوش، بجلی اور گیس کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔
ماہرینِ معیشت کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باوجود مقامی سطح پر بار بار اضافہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکس بوجھ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لائے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔
عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کرایوں، مال برداری کے نرخوں اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔