میلبرن اسٹارز نے حارث کو ٹیم میں رکھنے کی وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میلبرن اسٹارز کے جنرل منیجر میکس ایبٹ نے کہا ہے کہ فاسٹ بولر حارث رؤف ٹیم کے فین فیورٹ کھلاڑی ہیں، اسی لیے انہیں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
میلبرن میں گفتگو کرتے ہوئے میکس ایبٹ کا کہنا تھا کہ حارث رؤف نہ صرف شائقین بلکہ ساتھی کھلاڑیوں میں بھی مقبول ہیں، ان کے ساتھ کھیلنے سے دیگر بولرز کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے، اس لیے ٹیم نے فیصلہ کیا کہ وہ حارث کو جانے نہیں دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈرافٹ کے دوران ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کی پک اسی وجہ سے واپس کی گئی کیونکہ حارث اس وقت اپنے کیریئر کی بہترین فارم میں ہیں۔ میکس ایبٹ نے یہ بھی کہا کہ بگ بیش لیگ میں ایم سی جی پر حارث رؤف اور بابراعظم کے درمیان مقابلے کا شدت سے انتظار ہے، کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ حارث کو بابر کی چند کمزوریوں کا علم ہے، اور یہی چیز مقابلے کو مزید دلچسپ بنائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مہنگائی کی شرح میں 0.27 فیصد کمی کے دعوؤں کے باوجود متعدد اشیا مہنگی
اسلام آباد:وفاقی ادارہ شماریت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کا رجحان بدستور جاری ہے اور حالیہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں مزید 0.27 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ 8 اشیا مہنگی ہوئیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں مزید 0.27 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ گزشتہ ہفتے سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح منفی 2.06 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں23 اشیا سستی اور 8 مہنگی جبکہ 20 اشیار کی قیمت میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو 3.75، گڑ2.25 فیصد، چینی2.13 فیصد، ایل پی جی 14.86فیصد، چکن 2.17فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 0.84 فیصد، خشک پاوڈر دودھ0.97فیصد، سرسوں کا تیل1.12 فیصد، چائے 0.39فیصد، ڈیزل 3.10فیصد اور پیٹرول1.88 فیصد مہنگا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے انڈے 9.53 فیصد، ٹماٹر 5.62 فیصد، دال چنا 0.35 فیصد، لہسن 1.03، کیلے0.01 فیصد، جلانے والی لکڑی0.01 فیصد اور گھی 0.17 فیصد سستا ہوا ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.05 فیصد کمی کے ساتھ منفی3.08 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.05 فیصدکمی کے ساتھ منفی 4.11فیصد رہی۔
اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیےمہنگائی میں اضافے کی رفتار0.10 فیصد کمی کے ساتھ منفی2.40فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.13فیصد کمی کے ساتھ منفی 1.48فیصد رہی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.42 فیصدکمی کے ساتھ منفی 0.63 فیصدرہی۔