data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور سندھ کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کی سرپرستی میں شہر کی متعدد کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز پر منظم طریقے سے قبضے کیے جا رہے ہیں، جعلی انتخابات، من پسند ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی اور دستاویزی جعلسازی کے ذریعے ہزاروں افراد کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگا دی گئی ہے۔

مشرق شاپنگ سینٹر کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئےمنعم ظفر خان نے کہا کہ کراچی کی زمینوں پر قبضے، جعلی فائلوں کا کاروبار اور غیرقانونی انتظامی مداخلت ناقابل برداشت ہے، کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کا کام مسائل کا حل تھا، مگر رجسٹرار آفس خود سوسائٹیز کے مسائل اور بدعنوانی کا مرکز بن چکا ہے پیپلز پارٹی کی حکومت قبضہ مافیا کی سرپرست بن چکی ہے اور نیب سمیت مقتدر ادارے خاموش، تماشائی بنے ہوئے ہیں جو ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے مطالبہ کیا کہ سوسائٹیز سے ناجائز قبضے ختم کر کے اصل مالکان کو ان کی زمینوں کا قبضہ دیا جائے، جماعت اسلامی متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور قبضہ مافیا کے خلاف جدوجہد جاری رکھی جائے گی، مختلف سوسائٹیز کے صدور اور جنرل سیکریٹریز پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جو آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے اجلاس کریں گی۔

پریس کانفرنس کے دوران متاثرہ سوسائٹیز میں پی آئی ڈی سی، کوکن مسلم، کاغان، غوثیہ، مشرقی، بجنور، واپڈا کے آئی پی، گلشن محمود الحق، صدف، انچولی، عظیم آباد، سہارنپور و دیگر شامل تھیں۔ الاٹیز نے الزام عائد کیا کہ ان کی سوسائٹیز میں جعلی انتخابات، غیر قانونی فائلیں اور من پسند ایڈمنسٹریٹرز کے ذریعے زمینوں پر قبضے کیے گئے ہیں، بعض مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں مگر فیصلے التوا کا شکار ہیں۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ آرمی چیف نے کراچی میں مافیا کے خاتمے کا اعلان کیا تھا مگر اب وہی سسٹم اسلام آباد میں بیٹھا ہوا ہے، عدالتی احکامات کے باوجود پی آئی ڈی سی اور دیگر سوسائٹیز کے متاثرین کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا، جبکہ لوٹ مار کا بازار بدستور گرم ہے۔

انہوں نے وفاقی و صوبائی بجٹ پر بھی تنقیدکرتے ہوئے  کہا کہ کراچی کو ایک بار پھر ترقیاتی منصوبوں سے محروم کر دیا گیا، کے فور سمیت دیگر اہم منصوبوں کے لیے مطلوبہ فنڈز نہیں رکھے گئے، اور شہر کے لیے کوئی نیا میگا پراجیکٹ شروع نہیں کیا گیا۔ اس زیادتی کے خلاف جماعت اسلامی ہفتہ 21 جون کو شام 5 بجے سندھ اسمبلی کے باہر بھرپور احتجاج کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔

سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔

ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔

سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی چلڈرن غزہ  مارچ 
  • نیو کراچی: حکمران جماعت کے غنڈوں کا جماعت اسلامی کارکن حملہ
  • فلسطینی بچوں سے یکجہتی، جماعت اسلامی کے تحت ”کراچی چلڈرن غزہ مارچ“ لبیک یا اقصیٰ کے نعرے
  • لاہور؛ احتجاج کرنے پر رہنما جماعت اسلامی سمیت جمعیت کے متعدد کارکنان گرفتار
  • 15برس میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے: حافظ نعیم
  • بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی چلڈرن غزہ مارچ کل ہوگا
  • میئر کراچی کی گھن گرج!