ایران پر صیہونی حملے انسانیت کیخلاف جرم، اسرائیل عالمی امن کیلیے سرطان قرار
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو دنیا کے لیے “کینسر” قرار دے دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایران پر اسرائیل کے حالیہ حملے نہ صرف غیرقانونی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف سنگین جرم کے زمرے میں آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ حملے صرف ایک خودمختار ملک کی سالمیت پر حملہ نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ میں ایک نئی وسیع جنگ کو بھڑکانے کی دانستہ کوشش ہے، جس کے نتائج نہایت خطرناک اور عالمگیر سطح پر محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اسرائیل کو “کینسر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ”اسرائیل مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور یہ ریاست عالمی امن کو تباہ کرنے والی ایک ناسور قوت بن چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جب تک اسرائیل کی جارحانہ پالیسیاں جاری رہیں گی، دنیا کسی دیرپا امن کا خواب نہیں دیکھ سکتی۔
شمالی کوریا نے نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکا اور بین الاقوامی صیہونی قوتوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور یہودی طاقتیں دنیا بھر میں افراتفری، جنگوں اور تباہی کی اصل بنیاد ہیں اور ان کے ہاتھ انسانی خون سے رنگے ہوئے ہیں، یہ قوتیں عالمی امن کو تباہ کرنے کی مرتکب ہیں اور انہیں عالمی سطح پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
شمالی کوریا نے ایران کی خودمختاری، علاقائی استحکام اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے شمالی کوریا نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف مؤثر عملی اقدامات کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شمالی کوریا نے
پڑھیں:
’تضحیک بند کریں، انسانیت دکھائیں‘ جگن کاظم اپنے ہی مداحوں پر کیوں برس پڑیں؟
کراچی(نیوز ڈیسک) اداکارہ، میزبان اور یوٹیوبر جگن کاظم نے سوشل میڈیا صارفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مشہور شخصیات کے خلاف مسلسل تضحیک آمیز رویے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی جب جگن نے اداکارہ علیزے شاہ سے نہ صرف نجی طور پر بلکہ برسرعام بھی صلح کر لی، تاہم سوشل میڈیا پر جاری منفی تبصروں نے انہیں شدید ردعمل ظاہر کرنے پر مجبور کردیا، انہوں نے کہا:
’ہم بطور قوم، بطور انسان اتنے بے حس کیوں ہو گئے ہیں؟‘
اپنے یوٹیوب چینل پر 10 منٹ کی ویڈیو میں جگن کاظم نے کہا:
’ہمیں دوسروں کو دکھ دینا کیوں اچھا لگتا ہے؟ علیزے اور میرے درمیان معاملہ حل ہو گیا ہے، لیکن ٹرولنگ ابھی تک جاری ہے۔ ایک انسان غلطی کرتا ہے، معافی مانگتا ہے، تو یہ اتنا بڑا مسئلہ کیوں بن جاتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ اس معافی کو بھی شکوک و شبہات کی نظر سے دیکھ رہے ہیں کہ آیا یہ سچ تھی، ضروری تھی، یا علیزے کے لیے فائدہ مند بھی ہوگی یا نہیں۔
جگن نے واضح کیا کہ وہ علیزے کے ساتھ ہونے والی نجی بات چیت کو عوامی سطح پر شیئر نہیں کریں گی، اگرچہ کچھ فالوورز نے اس کی درخواست بھی کی۔
لیکن جو چیز جگن کو سب سے زیادہ رنجیدہ اور برہم کر گئی، وہ علیزے شاہ کے خلاف جاری ٹرولنگ تھی۔
انہوں نے علیزے کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ نوجوان اداکارہ نے ان کی معذرت کا ’خوبصورت جواب’ دیا، مگر علیزے کے خلاف مسلسل منفی تبصروں نے جگن کو اجتماعی بے حسی پر سوال اٹھانے پر مجبور کر دیا۔
’علیزے کا دل ٹوٹا ہوا ہے۔ وہ ایک تکلیف دہ تجربے سے گزر رہی ہے — ایک ایسا تجربہ جس میں میرا بھی ہاتھ تھا۔ لیکن ہمارے معاشرے میں جب کوئی شخص جذباتی اذیت سے دوچار ہوتا ہے، تو ہم اسے سہارا دینے کے بجائے، مزید زخم دیتے ہیں۔‘
جگن نے کہا کہ علیزے دماغی صدمے سے گزر رہی ہے، اور ایسی حالت میں محبت اور تعاون کی ضرورت ہوتی ہے، نہ کہ نفرت اور طنز کی۔
اختتام پر جگن کاظم نے سوشل میڈیا پر منفی طرز عمل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا:
’لوگوں کے پاس اتنا فالتو وقت ہے کہ کسی کو آن لائن فالو کرتے ہیں، اور پھر اس کے ہر پوسٹ پر تبصرہ کر کے اسے ذلیل کرتے ہیں؟ کیا یہی بچا ہے ہمارا تفریح کا ذریعہ؟’
اگر ہم خود اپنے لوگوں کو عزت نہیں دیں گے، تو کون دے گا؟‘