Islam Times:
2025-08-05@01:17:06 GMT

امریکہ اسرائیل کا کہاں تک ساتھ دے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

امریکہ اسرائیل کا کہاں تک ساتھ دے گا؟

اسلام ٹائمز: ایران نے جس طرح کی اپنی میزائل پاور دکھائی وہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھی۔ وہ امریکہ جس سے اسرائیل کی ساری امیدیں وابستہ تھیں، اسرائیل کی دیرینہ خواہش کے باوجود فوری طور پر ایران کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کر سکا بلکہ اس کی بجائے ٹرمپ نے اب یہ کہا ہے کہ وہ اس جنگ میں داخل ہونے کا فیصلہ دو ہفتے کے بعد کرے گا۔ ایک ہفتے میں اسرائیل کا جو حشر ہوا ہے گویا اگر یہی رفتار رہی تو دو ہفتے کے بعد اسرائیل کی حالت موجودہ حالت سے تین گنا زیادہ خراب ہوگی۔ تحریر: سید تنویر حیدر

امریکہ اپنی دوستی کی بجائے اپنی دشمنی سے زیادہ پہچانا جاتا ہے۔ بین الاقوامی تعلقات میں اگر کسی کو کسی کی خالص دشمنی کا ذائقہ چکھنا ہو تو اسے چاہیئے کہ وہ امریکہ کی ذلف گرہ گیر کا اثیر ہو جائے۔ امریکہ اپنے چاہنے والوں سے جس طرح کا سلوک کرتا ہے، منیر نیازی کا یہ مصرعہ اس سلوک کی خوب ترجمانی کرتا ہے:
میں جس سے پیار کرتا ہوں
اسی کو مار دیتا ہوں
امریکہ کے اس دام الفت سے جڑی بہت سی کہانیاں ”انٹرنیشنل ریلیشنز“ پڑھنے والے طلباء کو فرفر یاد ہیں۔ امریکہ کی بے وفائی کی ان تمام داستانوں کو جاننے کے باوجود امریکی مدد سے لیلئ اقتدار کو حاصل کرنے والوں کو یہ گماں رہتا ہے کہ وہ ہمیشہ کے لیے امریکہ کی ذلفوں کے سایے تلے رہیں گے۔ ایسے خوش گمان یہ سمجھتے ہیں کہ وہ امریکہ پر اپنا تن من دھن سب کچھ نچھاور کرکے اس کی محبت خرید لیں گے لیکن وہ نہیں جانتے کہ وہ جس امریکی بیڑے سے مدد کی امید لگائے بیٹھے ہیں وہ آپ کو طوفانی لہروں سے بچانے کے لیے نہیں بلکہ اس کا کام محض آپ کے دریا برد ہونے کا تماشا دیکھنا ہے۔

ہم یہاں امریکہ کو اپنی امیدوں کا مرکز سمجھنے والے ان مسلم اور غیر مسلم حکمرانوں، سیاسی جماعتوں یا شخصیات کا ذکر نہیں کرتے جو امریکہ کی بے وفائی کا شکار ہوئے بلکہ اس کا ذکر کرتے ہیں جو امریکہ کی جان سمجھا جاتا ہے اور جو امریکہ سے ہے اور امریکہ اس سے ہے۔ ہماری مراد امریکہ کی ناجائز اولاد اسرائیل سے ہے۔ اسرائیل کو امید تھی کہ جب بھی اس پر کوئی حملہ آور ہوا امریکہ فوراً آگے آکر اس کی ڈھال بن جائے گا۔ اسرائیل نے جب ایران پر حملہ کیا تو امریکہ نے اس قسم کے بیانات دیئے جس سے یہ ظاہر ہوا کہ امریکہ بس ایران کے خلاف جنگ میں کودا کہ کودا۔

یہ خیال تب تک پختہ تھا جب تک ایران نے پلٹ کر وار نہیں کیا لیکن ایران کے جوابی حملے کے بعد گویا ”این خیال است محال است و جنون“۔ ایران نے جس طرح کی اپنی میزائل پاور دکھائی وہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھی۔ وہ امریکہ جس سے اسرائیل کی ساری امیدیں وابستہ تھیں، اسرائیل کی دیرینہ خواہش کے باوجود فوری طور پر ایران کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کر سکا بلکہ اس کی بجائے ٹرمپ نے اب یہ کہا ہے کہ وہ اس جنگ میں داخل ہونے کا فیصلہ دو ہفتے کے بعد کرے گا۔

ایک ہفتے میں اسرائیل کا جو حشر ہوا ہے گویا اگر یہی رفتار رہی تو دو ہفتے کے بعد اسرائیل کی حالت موجودہ حالت سے تین گنا زیادہ خراب ہوگی لیکن اگر اسی دوران جنگ کی شدت میں مزید اضافہ ہوا تو پھر اس وقت تک پلوں پر سے بہت سا پانی بہ چکا ہوگا۔ البتہ یہ حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ امریکہ آئندہ کسی مرحلے پر اس جنگ میں شامل نہیں ہوگا۔ آئندہ آنے والے حالات امریکہ کے کردار کو واضح کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دو ہفتے کے بعد اسرائیل کی وہ امریکہ امریکہ کی ایران کے بلکہ اس

پڑھیں:

حماس کی نئی ویڈیو نے دنیا کو چونکا دیا: یرغمالی نوجوان اپنی ’قبر‘ کھودنے پر مجبور، خوراک کی شدید قلت کا انکشاف

فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے جاری کی گئی نئی ویڈیو نے دنیا بھر میں ایک بار پھر غزہ کی صورتحال اور یرغمالیوں کے حالات پر گہری تشویش پیدا کر دی ہے۔

????????BREAKING: Hamas releases a new video featuring an Israeli hostage..hostage digging his own grave in a tunnel.???????? pic.twitter.com/3w25xMEfuQ

— THE UNKNOWN MAN (@Theunk13) August 2, 2025

ویڈیو میں 24 سالہ اسرائیلی یرغمالی ایویاتار ڈیوڈ ایک تنگ و تاریک سرنگ میں نڈھال حالت میں زمین کھودتا دکھائی دیتا ہے۔ ویڈیو میں نوجوان کہتا ہے:

’یہ میری قبر ہے… میرے پاس وقت کم ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا

یہ منظر نہ صرف ایک قیدی کی کربناک حالت کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اس سرزمین پر جاری انسانی بحران کو بھی آشکار کرتا ہے جہاں غذائی قلت، بمباری اور طبی سہولیات کی نایابی معمول بن چکی ہے۔

خوراک کا بحران اور انسانی المیہ

اقوام متحدہ اور دیگر امدادی تنظیموں کی رپورٹس کے مطابق غزہ میں خوراک کی شدید کمی ہے، جس سے نہ صرف شہری بلکہ یرغمالی بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

سرنگوں میں چھپے ان قیدیوں تک دوا، پانی اور خوراک کی رسائی تقریباً ناممکن ہے۔

حماس کا مؤقف:

ویڈیو کے اجرا کے بعد حماس نے واضح کیا کہ وہ دباؤ میں آکر ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ تنظیم کے ترجمان نے کہا:

’جب تک مستقل اور خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوتی، مزاحمت جاری رہے گی۔ اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے‘۔

اسرائیل کا ردعمل

اسرائیلی حکومت نے ویڈیو کو ’نفسیاتی تشدد‘ کی ایک مثال قرار دیتے ہوئے حماس پر شدید تنقید کی ہے۔

یاد رہے کہ یہ دوسری ویڈیو ہے جو حماس نے صرف 48 گھنٹوں میں جاری کی۔

پہلی ویڈیو میں بھی یرغمالیوں کی نازک جسمانی حالت، نفسیاتی دباؤ، اور ناموافق ماحول کے آثار نمایاں تھے۔

یہ بھی پڑھیں:حماس کو ’شکار کیا جائے گا‘، ٹرمپ وحشیانہ دھمکیوں پر اتر آئے

اسرائیل کے مطابق غزہ میں اب بھی 49 یرغمالی زندہ ہیں، جبکہ 27 کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ امریکا ایران ایویاتار ڈیوڈ حماس یرغمالی

متعلقہ مضامین

  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
  • روسی تیل سے بھارت کا جنگ کی مدد کرنا ناقابل قبول، امریکہ
  • عالمی سفارتکار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں؛ دی اکانومسٹ کا آرٹیکل
  • بھارت اور اسرائیل اور امریکہ کا شیطانی تکون ہے، مسلمان ہی ان کے نشانے پر ہیں، مجاہد چنا
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • امریکہ کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے کے بعد پاکستان ایک بار پھر  تیل کے ذخائر کی تلاش کے لیے ایکسون موبل کی آف شور ڈرلنگ میں واپسی کا خواہاں
  • ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
  • حماس کی نئی ویڈیو نے دنیا کو چونکا دیا: یرغمالی نوجوان اپنی ’قبر‘ کھودنے پر مجبور، خوراک کی شدید قلت کا انکشاف
  • امریکی نمائندے کا دورہ غزہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر پردہ ڈالنے کی کوشش قرار
  • امریکہ اور یورپ جانے کے منتظر افغان، غیر یقینی کی وجہ سے پریشان