مہنگائی کی شرح میں 0.27 فیصد کمی کے دعوؤں کے باوجود متعدد اشیا مہنگی
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی ادارہ شماریت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کا رجحان بدستور جاری ہے اور حالیہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں مزید 0.27 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ 8 اشیا مہنگی ہوئیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں مزید 0.
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں23 اشیا سستی اور 8 مہنگی جبکہ 20 اشیار کی قیمت میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو 3.75، گڑ2.25 فیصد، چینی2.13 فیصد، ایل پی جی 14.86فیصد، چکن 2.17فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 0.84 فیصد، خشک پاوڈر دودھ0.97فیصد، سرسوں کا تیل1.12 فیصد، چائے 0.39فیصد، ڈیزل 3.10فیصد اور پیٹرول1.88 فیصد مہنگا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے انڈے 9.53 فیصد، ٹماٹر 5.62 فیصد، دال چنا 0.35 فیصد، لہسن 1.03، کیلے0.01 فیصد، جلانے والی لکڑی0.01 فیصد اور گھی 0.17 فیصد سستا ہوا ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.05 فیصد کمی کے ساتھ منفی3.08 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.05 فیصدکمی کے ساتھ منفی 4.11فیصد رہی۔
اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیےمہنگائی میں اضافے کی رفتار0.10 فیصد کمی کے ساتھ منفی2.40فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.13فیصد کمی کے ساتھ منفی 1.48فیصد رہی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.42 فیصدکمی کے ساتھ منفی 0.63 فیصدرہی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
لندن:سماجی، ثقافتی، معاشی اور جغرافیائی عوامل کے تحت قدرت سے قریبی ربط رکھنے والے دنیا کے سرفہرست ممالک کے نام جاری کردیے گئے ہیں، جس میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار دی گارڈین نے تحقیقی جریدے ایمبیو میں شائع رپورٹ کے حوالے سے ان ممالک کی فہرست جاری کی ہے، جن کو قدرت سے جڑے ہوئے ممالک قرار دیا گیا ہے، اور 61 ممالک میں نیپال کو دنیا کا سب سے زیادہ قدرت سے جڑا ہوا ملک قرار دیا گیا ہے۔
برطانیہ اور آسٹریا سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے یہ فہرست ترتیب دی، تحقیق کرنے والی ٹیم میں یونیورسٹی آف ڈربی کے پروفیسر مائلز رچرڈسن بھی شامل تھے جو ’’قدرت سے وابستگی‘‘ کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔
تحقیق میں 61 ممالک کے57 ہزار افراد سے سروے کیا گیا اور تحقیق میں یہ دیکھا گیا کہ سماجی، ثقافتی، معاشی اور جغرافیائی عوامل کا فطرت سے جذباتی و ذہنی تعلق پر کیا اثر ہوتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس منفرد تحقیق میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ روحانیت اور مذہبی عقیدہ قدرت سے مضبوط تعلق رکھنے کے سب سے بڑے عوامل ہیں۔
سروے میں نیپال کے بعد دوسرے نمبر پر ایران، تیسرے نمبر پر جنوبی افریقہ، بنگلادیش اور نائیجیریا بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں، چلی چھٹے نمبر پر موجود ہے، سرفہرست 10 ممالک میں یورپ کے صرف دو ممالک کروشیا ساتویں اور بلغاریہ نویں نمبر شامل ہیں، گھانا کا نمبر 8 اور تیونس 10 ویں نمبر پر ہے، یورپ سے سرفہرست ممالک میں فرانس 19ویں نمبر پر ہے۔
برطانیہ بھی آخری ممالک میں شامل ہے اور 61 ممالک میں سے 55ویں نمبر پر ہے، نیدرلینڈز، کینیڈا، جرمنی، اسرائیل اور جاپان بھی فہرست کے نچلے حصے میں آئے۔
اس فہرست میں اسپین آخری نمبر پر رہا، نیدرلینڈز، کینیڈا، جرمنی، اسرائیل اور جاپان کے اسکور بھی برطانیہ سے کم تھے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کاروبار میں آسانی یعنی ملک میں کاروبار کرنے کی سہولت جتنی زیادہ ہو، قدرت سے وابستگی کا احساس اتنا ہی کم ہو جاتا ہے یعنی وہ ممالک جہاں مارکیٹ اور کاروباری ماحول زیادہ مضبوط ہے، وہاں لوگ فطرت سے نسبتاً کم جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔