ثمینہ پیرزادہ نے جنات سے متعلق خوفناک واقعہ سُنا دیا، اداکارہ نے کیا دیکھا؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ ثمینہ پیرزادہ نے فلم دیمک کی شوٹنگ سے قبل پیش آنے والا دل دہلا دینے والا واقعہ سُنا دیا۔
حال ہی میں ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ثمینہ پیرزادہ نے بتایا کہ وہ اپنی ڈراؤنی فلم دیمک کی شوٹنگ سے قبل ہی جنات کے حملے کا شکار ہوچکی تھیں اور جنات ان کے پاس پہلے ہی آگئے تھے۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کے بیک یارڈ (گارڈن) کی لائٹ نہیں جل رہی تھی جس کیلئے انہوں نے دو تین بار نوکر کو کہا کہ اسے جلا دو تاہم جب کسی نے لائٹ نہیں جلائی تو وہ خود ہی بیک یارڈ میں پہنچیں اور لائٹ جلا دی۔
https://www.
دیمک کی اداکارہ نے بتایا کہ جیسے ہی وہ لائٹ آن کر کے واپسی لوٹنے لگیں تو پیچھے سے انہیں کسی نے زور دار دھکا دیا اور وہ دور جاکر گریں جس کی وجہ سے انہیں بہت سی چوٹیں ہیں تاہم وہاں ان کے علاوہ کوئی اور موجود نہیں تھا اور وہ جنات ہی تھے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد وہ چوٹ پر پٹیاں باندھ کی ہی شوٹنگ پر گئیں اور شوٹنگ مکمل کی۔
یاد رہے کہ فیصل قریشی، ثمینہ پیرزادہ اور اداکارہ سونیا حسین کی فلم دیمک عید الاضحیٰ پر ریلیز ہوئی ہے جس کو بےحد سراہا جارہا ہے اور یہ فلم باکس آفس پر کامیابی حاصل کر چکی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ثمینہ پیرزادہ
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت سے صرف خون ریزی میں اضافہ ہو رہا ہے، برطانیہ
سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیر خارجہ نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ کارروائیاں غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں اور اس سے صرف بے گناہ شہریوں کی ہلاکت ہوگی۔ برطانوی وزیر خارجہ یوویٹ کوپر نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کو مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ انہوں نے سوشل نیٹ ورک X (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ یہ عمل صرف مزید خونریزی، بے گناہ شہریوں کی ہلاکت، اور باقی یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کو خطرے میں ڈالے گا۔ کوپر نے فوری جنگ بندی، تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی غیر مشروط ترسیل، اور پائیدار امن کے راستے کی تشکیل کی ضرورت کا اعادہ کیا۔