کامیاب سفارتی دورے کے بعد وطن واپسی پر بلاول بھٹو زرداری کا فقیدالمثال استقبال
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری طویل سفارتی دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔
جمعرات کے روز وہ کراچی ایئرپورٹ پر اترے جہاں پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کو پاک بھارت جامع مذاکرات میں کردار ادا کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد نے حالیہ ہفتوں میں امریکا، برطانیہ اور یورپ کے مختلف ممالک کا دورہ کیا جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں، پالیسی سازوں اور پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں کیں۔
پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپسی کے موقع پر کراچی ائیرپورٹ کے باہر استقبال کی تیاریاں مکمل، عوام کی بڑی تعداد اپنے قائد کا استقبال کرنے کیلئے پہنچ گئی۔ pic.
— team_bilawal (@NEWS_BILAWAL) June 20, 2025
بلاول بھٹو کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا جب پاک بھارت کشیدگی کے بات وفاقی حکومت نے عالمی برادری کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرنے کے لیے سفارتی وفد مختلف ممالک میں بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ بطور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے سفارتی تجربے کو عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کی نمائندگی اور تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
دورے کے دوران پاکستانی وفد نے اقوامِ متحدہ، امریکی کانگریس، برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ، یورپی یونین کے حکام، اور مختلف تھنک ٹینکس سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد نہ صرف پاکستان کے خارجہ تعلقات کو مضبوط بنانا تھا بلکہ جمہوریت، انسانی حقوق، اور معیشت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنا بھی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی ایشیا میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہے، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو کی پارٹی کے اندر اور ملکی سیاست میں واپسی کو اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ آئندہ چند ماہ میں بلدیاتی انتخابات اور پارلیمانی سرگرمیوں میں تیزی متوقع ہے، بعض تجزیہ کاروں کے مطابق یہ دورہ نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش تھی بلکہ ملک میں پیپلز پارٹی کی پوزیشن مضبوط کرنے کا اقدام بھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news استقبال بلاول بھٹو پیپلز پارٹی کراچیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استقبال بلاول بھٹو پیپلز پارٹی کراچی بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی پاکستان کے دورے کے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔