فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وفد کی محمد سعید اسد سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور (کامرس ڈیسک )فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن (FCAA)خیبر پختونخوا کے صدرضیاء الحق سرحدی کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد جس میں ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدرخالد شہزاد، پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (PAJCCI) کے کو آرڈینیٹرونائب صدرامتیاز احمد علی،سیکرٹری جنرل میاں وحیدشاہ باچہ ، ممبر ایگزیکٹیوکمیٹی وڈائریکٹر پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس فاروق احمد اور بلال احمد پر مشتمل وفد نے ماڈل کسٹم کلکٹریٹ (MCC) کسٹم ہاؤس پشاورمیںڈائریکٹریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈپشاور میں نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر ٹرانزٹ ٹریڈ محمد سعید اسد سے ملاقات کی اور انہیں ڈائریکٹر کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باداور نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ کسٹم ٹرانزٹ ٹریڈ طورخم کے سپرنٹنڈنٹ صدیق اکبر اور انسپکٹر مظہر مقصودبھی موجود تھے اس موقع پر ضیاء الحق سرحدی جوکہ پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (PAJCCI)کے سینئر نائب صدراور سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدر اور موجودہ ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن بھی ہیں نے کہا کہ آپ مختلف ادوار میں ایف بی آر کے مختلف عہدوں پر تعینات رہ چکے ہیں اور آپ بزنس کمیونٹی کے مسائل سے بھی بخوبی آگاہ ہیںانہوں نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے1965کے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ 45سال تک بڑی آسانی سے چلتا رہا جس سے کاروباری لوگوں کے علاوہ کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس، بارڈر ایجنٹس، شپنگ ایجنٹس اور ٹرانسپورٹر حضرات بڑی سہولیات سے اپناکاروبار کر رہے تھے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چیمبر ا ف کامرس
پڑھیں:
جہاد کا اعلان صرف ریاست کا اختیار ہے، کسی گروہ یا فرد کو اجازت نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ریاستِ پاکستان کسی بھی غیر ریاستی عناصر کو قبول نہیں کرتی اور ملک میں کسی بھی مسلح جتھے یا تنظیم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
5 ستمبر کو جرمن جریدے کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں افغان مہاجرین، دہشتگردی، بھارت کی پالیسیوں اور علاقائی صورتحال پر تفصیلی اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ جہاد کا اعلان صرف ریاست کا حق ہے، کسی گروہ یا فرد کا نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، تاہم اب ان کی باعزت واپسی کے لیے منظم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغان مہاجرین کے انخلا کی ڈیڈ لائن میں کئی بار توسیع کی، لیکن مستند شواہد موجود ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ افغان مہاجرین کو پناہ دینے کی بنیادی وجوہات غیر ملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھیں، جو اب باقی نہیں رہیں۔
بھارتی پالیسیوں پر بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت میں پرتشدد واقعات اس کی انتہاپسندانہ سوچ کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی اور بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔
’پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں بھارتی ریاستی ادارے بشمول حاضر سروس فوجی افسران کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ پاکستان ان شواہد کو متعدد بار عالمی برادری کے سامنے رکھ چکا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ بھارت کے ریاستی ادارے بشمول فوج شدت پسند سیاسی نظریات کے زیر اثر ہیں۔
دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے بطور فرنٹ لائن اسٹیٹ اس جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی بتایا کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیار دہشتگردوں کے استعمال میں آ رہے ہیں، جس پر امریکا بھی تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔
انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت کشیدگی اور معرکۂ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار اسٹریٹجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا، جبکہ پاکستان اپنے برادر ملک چین کے ساتھ تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات رکھتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ امریکا نے کالعدم مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے اور بلوچستان میں ہلاک ہونے والے کئی دہشتگرد نام نہاد مسنگ پرسنز کی فہرستوں میں شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری افغان مہاجرین پاکستان جرمن جریدے صدر ٹرمپ غیر ریاستی عناصر لیفٹیننٹ جنرل مسئلہ کشمیر معرکہ حق