محکمہ داخلہ نے محرم الحرام میں سبیلوں بارے قواعد و ضوابط جاری کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
تمام مقامات پر رضاکار انتظامیہ کی جانب سے دیئے گئے کارڈ ہمہ وقت آویزاں رکھیں اور حساس مقامات پر سبیلوں کے سٹالز سی سی ٹی وی کیمروں کے کوریج ایریا میں لگائے جائیں۔ سبیلوں پر تعینات رضاکار یقینی بنائیں کہ سبیلوں کے گرد منظم قطاریں بنائی جائیں اور ہجوم نہ رکنے پائے۔ اسی طرح غیر مجاز ریڑھیاں اور ہر طرح کی گاڑیوں کو سبیلوں سے دور رکھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے محرم الحرام کے دوران سبیلوں بارے قواعد و ضوابط جاری کر دیئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبہ بھر میں ضلعی انتظامیہ سبیلیں لگائے گی۔ ضلعی انتظامیہ خاص طور پر 9 اور10 محرم کو عوام الناس کیلئے سبیلیں لگائے گی۔ تمام اضلاع میں حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق اور یکسانیت پر عملدرآمد کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ سبیلوں میں موجود مشروبات کو عوامی استعمال سے قبل رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنر اور فوڈ سیفٹی آفیسرز چیک کریں گے۔ صحت کیلئے نقصان دہ اور غیر تصدیق شدہ مشروبات یا کھانے پینے کی اشیاء کسی سبیل پر نہیں رکھی جائیں گی۔ مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام مقامات پر سبیلیں ایک معیاری سائز، ترجیحی طور پر 10×8 فٹ اور فٹ پاتھ پر جگہ چھوڑ کر بنائی جائیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ سبیل اور شہریوں کو دھوپ سے بچانے کیلئے مناسب ٹینٹ کا استعمال کیا جائے۔ اسی طرح پینے کے پانی، دودہ، شربت کے کنٹینر پر واضح لیبل اور ڈسپوزایبل کپ دستیاب ہوں۔ سبیلیں خاص طور پر بڑے جلوسوں کے راستے میں عوامی مقامات پر قائم کی جائیں گی اور یقینی بنایا جائے گا کہ سبیلیں جلوس کے راستے یا سکیورٹی میں رکاوٹ نہ بنیں۔ سبیل پر تعینات تمام رضاکاروں کی سپیشل برانچ سے کلیئرنس کروائی جائے اور حساس مقامات پر بم ڈسپوزل یونٹ سے پیشگی سویپنگ کروائی جائے۔ تمام مقامات پر رضاکار انتظامیہ کی جانب سے دیئے گئے کارڈ ہمہ وقت آویزاں رکھیں اور حساس مقامات پر سبیلوں کے سٹالز سی سی ٹی وی کیمروں کے کوریج ایریا میں لگائے جائیں۔ سبیلوں پر تعینات رضاکار یقینی بنائیں کہ سبیلوں کے گرد منظم قطاریں بنائی جائیں اور ہجوم نہ رکنے پائے۔ اسی طرح غیر مجاز ریڑھیاں اور ہر طرح کی گاڑیوں کو سبیلوں سے دور رکھا جائے۔ سبیلوں کے گرد کسی سیاسی یا فرقہ وارانہ نعرے، بینرز یا لاؤڈ سپیکر کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسی طرح سبیلوں پر چندہ جمع کرنا یا تجارتی اشتہارات بھی سختی سے ممنوع ہیں۔
انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ سبیل کے مقام کی روزانہ کی بنیاد پر بہترین صفائی یقینی بنائی جائے، تمام رضاکار دستانے اور فیس ماسک پہنیں اور ہر سٹال پر ڈھکے ہوئے کچرے کے ڈبے موجود ہوں۔ تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز یکم سے 10 محرم تک سبیلوں کا معائنہ کرنے کیلئے فیلڈ آفیسرز مقرر کریں اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈپٹی کمشنرز کو سبیلوں کے حوالے سے قواعد و ضوابط پر مبنی مراسلہ جاری کر دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ پنجاب نے قواعد و ضوابط سبیلوں کے مقامات پر ہدایت کی کہ سبیل
پڑھیں:
مسافرٹرینوں کی آئوٹ سورسنگ اوپن آکشن کے ذریعے کی جائے گی ، فیصلے کا اطلاق حالیہ آئوٹ سورسنگ پربھی ہوگا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے درست سمت میں گامزن ہے اور جلد نمایاں نتائج عوام کے سامنے آئیں گے۔پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز میں وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ادارے کی بہتری اور اصلاحات کے حوالے سے متعدد فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں طے پایا کہ مسافر ٹرینوں کی آئوٹ سورسنگ اوپن آکشن کے ذریعے کی جائے گی اور اس فیصلے کا اطلاق حالیہ آئوٹ سورسنگ پر بھی ہو گا۔ سالانہ آمدن کے بینچ مارک پر نظر ثانی کی منظوری بھی دی گئی اور اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ ٹرین آپریشن کو محفوظ بنانے کے لیے سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کو بااختیار ڈائریکٹوریٹ کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا اور اس ضمن میں عملے اور افسران کے تبادلے بھی کر دئیے گئے۔(جاری ہے)
اجلاس کے دوران گارڈز اور ڈرائیورز کے رننگ رومز کی حالت پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر ریلوے نے اس موقع پر کہا کہ گارڈز اور ڈرائیورز ریلوے کے دست و بازو ہیں، ان کے کمرے، کچن اور واش رومز بہترین معیار کے ہونے چاہئیں۔ وزیر ریلوے نے ہدایت کی کہ جدید طرز پر ماڈل رننگ رومز تعمیر کیے جائیں اور ان کا آغاز روہڑی، خان پور اور خانیوال سے کیا جائے۔ ان رننگ رومز میں ایئر کنڈیشننگ کے ساتھ کچن اور کامن ڈائننگ روم کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔اجلاس میں مکینیکل ڈیپارٹمنٹ کو دئیے گئے اہداف پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس پر وزیر ریلوے نے اظہارِ اطمینان کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 30 مارچ تک 295 ہائی کپیسٹی فریٹ ویگنیں ریلوے سسٹم میں شامل ہو جائیں گی،فریٹ کی تمام بکنگ آئندہ ہفتے سے آن لائن کر دی جائے گی، شالیمار ایکسپریس کی تمام اے سی اسٹینڈرڈ اور اے سی پارلر کوچز بالکل نئی شامل کی جا رہی ہیں جبکہ لاہور اور راولپنڈی کے درمیان چلنے والی ریل کاروں کی ری فربشڈ کوچیں 11 نومبر تک سسٹم میں شامل ہو جائیں گی۔ اسی طرح لاہور، نارووال سیکشن کی ٹرینوں کے چاروں ریک 8 جنوری کو موصول ہو جائیں گے۔وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے اس موقع پر کہا کہ وسائل اگرچہ محدود ہیں لیکن عزم بڑا ہے۔ پاکستان ریلوے درست سمت میں گامزن ہے اور جلد نمایاں نتائج عوام کے سامنے آئیں گے۔