Jasarat News:
2025-09-20@04:23:07 GMT

ہلکان کرتی چہ مگوئیاں اور فیلڈ مارشل

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور بھارت کے درمیان معرکہ بنیان مرصوص اور رس سندھور کے فاتح اور ہیرو پاکستان فوج کے سر براہ نے تائید ایزدی سے حیران کن فتح پائی، ان کی کامیابی سے ان کے عہدے میں ترقی اور بین الاقوامی پسندیدگی کے دروازے ان پر کھل گئے اور فائیو اسٹار جنرل بنا کر فیلڈ مارشل بنادیے گئے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر مقدر کے دھنی ہیں عمران خان اپنی حکومت میں ان کو آرمی چیف نہیں بنانا چاہتے تھے قدرت نے بنا دیا اور پھر چپڑی اور دو دو کا معاملہ بھی آسانی سے ہو گیا کہ عہدے کی معیاد جو تین سال ہوتی ہے بڑھا کر پانچ سال اور قابل توسیع بدستور ہو گئی یوں پنجتنی بھی ہو گئے جو ایک مکتب فکر کے نزدیک نیک شگون ہے۔

پاک بھارت جنگ میں ان کی مہارت نے امریکا کے صدر ٹرمپ کو بھی ان کا گرویدہ کردیا کہ انہوں نے فتح کی سر شاری کے باوجود صدر امریکا کی جنگ بندی کی بات مان لی اور یوں امریکی صدر کے ظہرانہ کے حقدار بن گئے۔ امریکا کے متعلق مشہور ہے کہ وہ بغیر مطلب کہ پانی کا گھونٹ بھی نہیں پلاتا۔ کہتے ہیں سربراہان پاکستان کو چھوڑ کر فیلڈ مارشل کی دعوت نے نئی تاریخ رقم کی ہے تو انہیں احساس محرومی ہی ہونا ہے جو ہو رہا ہے اور خدشات ان کے ذہنوں میں اُبل رہے ہیں کہ ملک میں مارشل لا امریکا کی آشیر باد سے لگتے تھے ہیں تو کہیں ان کے اقتدار کا جو ویسے بھی نام نہاد ہی ہے کا دھڑن تختہ نہ ہو جائے، اب چہ مگوئیاں ان کو ہلکان کر رہی ہیں کہ ملک میں مارشل لا اور ٹیکنوکریٹ حکمرانی کی تیاری ہے۔ اقتدار کے چسکے کے موالی کہہ رہے ہیں چھٹتی نہیں ہے کافر منہ کو لگی ہوئی کیا کریں گے اقتدار کے بعد ہم تو تابع دار ہیں سر کار کے۔ بھارت میں بھی کھلبلی مچی ہوئی ہے کہ برسوں کے امریکا سے یارانہ رہا۔ بنگلا دیش اور شام کی طرح پر اسرار حکومتی تبدیلی اب پاکستان کسی بڑے امریکی مفاد اور منصوبہ کا حصہ بن سکتی ہے۔ بنگلا دیش کی تبدیلی نے بھارت کو زچ کیا تو شام کی تبدیلی اسرائیل کو ایران پر حملہ میں راہداری کا کام کیا۔ پاکستان میں تبدیلی کے بعد ایران میں رضا شاہ پہلوی خاندان کو اقتدار پر واپس بٹھانے کا سامان اور استحکام کا چکر تو نہیں چل رہا ہے۔

پتا کھڑکا دل میرا دھڑکا کی صورت حال سے فارم 47 کی حکومت دوچار ہے پاکستان نے ایران سے ملحقہ بارڈر 250 کوریڈور کو فوراً بند کردیا کہ افغانیوں کی طرح ایرانی بھی پاکستان میں گھس بیٹھیے نہ ہو جائیں! فیلڈ مارشل عاصم منیر کا فرمان کہ جلد دنیا دیکھے گی کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی اور اگلے پانچ برسوں میں پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا کی کھوجنا ہر اک اپنے حساب سے کر رہا ہے اور امریکا کے صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کے بعد ٹرمپ کایہ کہنا کہ وہ ایران کو اچھی طرح جانتے ہیں کا مطلب صاف ہے اس کی موجودہ قیادت ناقابل معافی ہے۔ مگر کیا ایران کو ماضی طرف ہی لوٹانے کی رجیم چینج ہے یا پس پردہ نئی ابھرتی قوت چین کو بے دست پا کرنا ہے۔ عاصم منیر صاحب بہت نازک ہے یہ کار گہ شیشہ گری۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل

پڑھیں:

امریکا نے بھارت کا چاہ بہار منصوبہ مشکل میں ڈال دیا، چاہ بہار استثنیٰ ختم

امریکا نے ایران کی چاہ بہار بندرگاہ پر بھارت کو دیا گیا پابندیوں سے استثنیٰ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے نئی دہلی کے اس اسٹریٹجک منصوبے پر براہِ راست اثر پڑ سکتا ہے۔

یہ فیصلہ 29 ستمبر سے نافذ ہوگا اور واشنگٹن کی ایران کے خلاف ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ کی پالیسی کا حصہ ہے۔

امریکا کے محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ استثنیٰ کا خاتمہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے مطابق ہے تاکہ ایران کو عالمی سطح پر تنہا کیا جا سکے۔

اس کے بعد جو بھی ادارے یا افراد چاہ بہار بندرگاہ میں سرگرمیاں جاری رکھیں گے وہ امریکی پابندیوں کی زد میں آ سکتے ہیں۔

بھارت کے لیے مشکل صورتِ حال

بھارت نے 2024 میں ایران کے ساتھ دس سالہ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت بھارتی کمپنی IPGL نے بندرگاہ پر 12 کروڑ ڈالر لگانے اور مزید 25 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی تھی۔

چاہ بہار بھارت کے لیے وسطی ایشیا اور افغانستان تک براہِ راست رسائی کا ذریعہ ہے اور اسے پاکستان پر انحصار سے آزادی دیتا ہے۔

امریکی اقدام نئی دہلی کو ایک مشکل پوزیشن میں ڈال رہا ہے کیونکہ اسے واشنگٹن اور تہران دونوں کے ساتھ تعلقات کا توازن رکھنا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ پیش رفت چین کے لیے بھی فائدہ مند ہو سکتی ہے، جو پاکستان کی گوادر بندرگاہ پر پہلے ہی اثرورسوخ رکھتا ہے۔

ٹرمپ کا بگرام ایئربیس واپس لینے کا عندیہ

ادھر صدر ٹرمپ نے برطانیہ کے دورے کے دوران اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان میں بگرام ایئربیس دوبارہ حاصل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ یہ ایئربیس 2021 میں امریکا کے انخلا کے بعد طالبان کے قبضے میں چلا گیا تھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم اسے واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ طالبان کو بھی ہم سے بہت سی چیزیں درکار ہیں۔

ان کے مطابق یہ بیس چین کے قریب واقع ہے جہاں اس کی ایٹمی سرگرمیاں ہیں، اس لیے اس کی اسٹریٹجک اہمیت بہت زیادہ ہے۔

سابق صدر نے ایک بار پھر بائیڈن انتظامیہ کے افغانستان سے انخلا کو ’ناکام فیصلہ‘ قرار دیا اور کہا کہ اس نے روسی صدر پیوٹن کو یوکرین پر حملے کی ہمت دی۔

فی الحال امریکا اور طالبان کے درمیان بگرام بیس کی واپسی پر براہِ راست مذاکرات کی تصدیق نہیں ہوئی، تاہم حالیہ مہینوں میں دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت ضرور ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کردار قابل ستائش ہے
  • فرانس کا ایران پر دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا اعلان
  • پاکستانی اداکارائیں جو بولڈ لباس پہننے سے نہیں گھبراتیں
  • امریکا کا غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا انتہائی تاریک لمحہ ہے،سلامتی کونسل کی ہر ناکامی اس کی ساکھ کو مجروح کرتی ہے، پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد
  • امریکا نے بھارت کا چاہ بہار منصوبہ مشکل میں ڈال دیا، چاہ بہار استثنیٰ ختم
  • سعودیہ سے معاہدے کی تیاری و تکمیل میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار ہے
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • جھانوی کپور کو کیسا شوہر چاہیئے؟ شیکھر پہاڑیا سے تعلقات کی چہ مگوئیاں جاری
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت