ہلکان کرتی چہ مگوئیاں اور فیلڈ مارشل
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور بھارت کے درمیان معرکہ بنیان مرصوص اور رس سندھور کے فاتح اور ہیرو پاکستان فوج کے سر براہ نے تائید ایزدی سے حیران کن فتح پائی، ان کی کامیابی سے ان کے عہدے میں ترقی اور بین الاقوامی پسندیدگی کے دروازے ان پر کھل گئے اور فائیو اسٹار جنرل بنا کر فیلڈ مارشل بنادیے گئے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر مقدر کے دھنی ہیں عمران خان اپنی حکومت میں ان کو آرمی چیف نہیں بنانا چاہتے تھے قدرت نے بنا دیا اور پھر چپڑی اور دو دو کا معاملہ بھی آسانی سے ہو گیا کہ عہدے کی معیاد جو تین سال ہوتی ہے بڑھا کر پانچ سال اور قابل توسیع بدستور ہو گئی یوں پنجتنی بھی ہو گئے جو ایک مکتب فکر کے نزدیک نیک شگون ہے۔
پاک بھارت جنگ میں ان کی مہارت نے امریکا کے صدر ٹرمپ کو بھی ان کا گرویدہ کردیا کہ انہوں نے فتح کی سر شاری کے باوجود صدر امریکا کی جنگ بندی کی بات مان لی اور یوں امریکی صدر کے ظہرانہ کے حقدار بن گئے۔ امریکا کے متعلق مشہور ہے کہ وہ بغیر مطلب کہ پانی کا گھونٹ بھی نہیں پلاتا۔ کہتے ہیں سربراہان پاکستان کو چھوڑ کر فیلڈ مارشل کی دعوت نے نئی تاریخ رقم کی ہے تو انہیں احساس محرومی ہی ہونا ہے جو ہو رہا ہے اور خدشات ان کے ذہنوں میں اُبل رہے ہیں کہ ملک میں مارشل لا امریکا کی آشیر باد سے لگتے تھے ہیں تو کہیں ان کے اقتدار کا جو ویسے بھی نام نہاد ہی ہے کا دھڑن تختہ نہ ہو جائے، اب چہ مگوئیاں ان کو ہلکان کر رہی ہیں کہ ملک میں مارشل لا اور ٹیکنوکریٹ حکمرانی کی تیاری ہے۔ اقتدار کے چسکے کے موالی کہہ رہے ہیں چھٹتی نہیں ہے کافر منہ کو لگی ہوئی کیا کریں گے اقتدار کے بعد ہم تو تابع دار ہیں سر کار کے۔ بھارت میں بھی کھلبلی مچی ہوئی ہے کہ برسوں کے امریکا سے یارانہ رہا۔ بنگلا دیش اور شام کی طرح پر اسرار حکومتی تبدیلی اب پاکستان کسی بڑے امریکی مفاد اور منصوبہ کا حصہ بن سکتی ہے۔ بنگلا دیش کی تبدیلی نے بھارت کو زچ کیا تو شام کی تبدیلی اسرائیل کو ایران پر حملہ میں راہداری کا کام کیا۔ پاکستان میں تبدیلی کے بعد ایران میں رضا شاہ پہلوی خاندان کو اقتدار پر واپس بٹھانے کا سامان اور استحکام کا چکر تو نہیں چل رہا ہے۔
پتا کھڑکا دل میرا دھڑکا کی صورت حال سے فارم 47 کی حکومت دوچار ہے پاکستان نے ایران سے ملحقہ بارڈر 250 کوریڈور کو فوراً بند کردیا کہ افغانیوں کی طرح ایرانی بھی پاکستان میں گھس بیٹھیے نہ ہو جائیں! فیلڈ مارشل عاصم منیر کا فرمان کہ جلد دنیا دیکھے گی کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی اور اگلے پانچ برسوں میں پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا کی کھوجنا ہر اک اپنے حساب سے کر رہا ہے اور امریکا کے صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کے بعد ٹرمپ کایہ کہنا کہ وہ ایران کو اچھی طرح جانتے ہیں کا مطلب صاف ہے اس کی موجودہ قیادت ناقابل معافی ہے۔ مگر کیا ایران کو ماضی طرف ہی لوٹانے کی رجیم چینج ہے یا پس پردہ نئی ابھرتی قوت چین کو بے دست پا کرنا ہے۔ عاصم منیر صاحب بہت نازک ہے یہ کار گہ شیشہ گری۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل
پڑھیں:
عالمی سفارتکار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں؛ دی اکانومسٹ کا آرٹیکل
لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء ) برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں جنوبی ایشیائی خطے میں ایک سفارتی اور اسٹریٹیجک تبدیلی کا معمار قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جریدے کے ایک حالیہ خصوصی مضمون میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نا صرف پاک امریکہ تعلقات میں نئی جان ڈال رہے ہیں بلکہ چین، مشرقِ وسطیٰ اور خلیجی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات کو بھی کامیابی سے نبھا رہے ہیں، 18 جون کو فیلڈ مارشل عاصم منیر نے واشنگٹن میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ایک نجی ملاقات کی جسے خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز قرار دیا گیا، اس ملاقات کے فوری بعد امریکہ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا اور اسے مردہ معیشت قرار دیا جب کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے 19 فیصد ٹیرف لگایا۔(جاری ہے)
دی اکانومسٹ نے لکھا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اسلحے، انسداد دہشت گردی تعاون اور تجارتی روابط کی بحالی پر سنجیدگی سے کام کر رہا ہے جو جنوبی ایشیاء، چین اور مشرقِ وسطیٰ میں امریکی پالیسی کی بڑے تبدیلی کا اشارہ ہے، امریکی پالیسی ساز بھارت کی تخریبی سرگرمیوں اور خطے میں اس کے کردار کا ازسرنو جائزہ لے رہے ہیں، امریکی عہدیداروں نے پاکستان کی داعش کے خلاف کارروائیوں کا برملا اعتراف بھی کیا اور امریکہ پاکستان کو بکتر بند گاڑیاں، نائٹ وژن آلات اور دیگر دفاعی ساز و سامان فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ عالمی سفارت کار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں، صدر ٹرمپ کے قریبی حلقے پاکستان کے کرپٹو اور مائننگ سیکٹرز میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعے کے بعد فیلڈ مارشل کی مقبولیت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات کے باوجود انہوں نے دباؤ قبول کیے بغیر بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی کی، جس نے انہیں پاکستان کے اندر اور عالمی سطح پر ایک مضبوط اور فیصلہ کن قائد کے طور پر ابھارا ہے۔