مودی دور میں سوئس بینکوں میں بھارتی کالے دھن میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
مودی دور میں سوئس بینکوں میں بھارتی کالے دھن میں اضافہ ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرپشن اور کالے دھن کا مسئلہ اب عالمی سطح پر سنگین تشویش کا باعث بن چکا ہے، مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار میں بھارتی اداروں نے کالا دھن چھپانے کے لیے سوئس بینکوں کا رخ کر لیا۔
بھارتی سیاستدان، بیوروکریٹس اور کاروباری شخصیات کے سوئس بینکوں میں خفیہ اثاثے ماضی کے سکینڈلز سے آشکار ہو چکے ہیں، 2جی اسکینڈل اور کوئلہ مافیا جیسے کیسز نے بھارتی کالے دھن کی بیرون ملک منتقلی کو بے نقاب کر دیا۔
سوئس بینک کے تازہ ترین جاری اعداد و شمار کے مطابق سوئس بینکوں میں بھارتی رقم 2024 میں تین گنا بڑھ کر 37600 کروڑ روپے تک جا پہنچی، بھارتی رقم کا بڑا حصہ بینکوں اور اداروں کے ذریعے رکھا گیا۔
اکنامک ٹائمز نے کہا کہ 2024 میں بھارت سے سوئس بینکوں منتقل کی جانے والی رقم میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا، سوئٹزرلینڈ 2019 سے بھارت کو مشکوک اکاؤنٹس کی تفصیلات ہر سال فراہم کر رہا ہے۔
سوئس حکام کے مطابق سینکڑوں کیسز میں بھارت کو مشکوک اکاؤنٹس کی تفصیلات دی جا چکی ہیں، مجموعی طور پر غیر ملکی کلائنٹس کی رقوم میں کمی آئی مگر بھارتی پیسہ غیر معمولی حد تک بڑھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوئس بینکوں میں میں بھارتی میں بھارت کالے دھن
پڑھیں:
مودی حکومت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا
اسلام آباد:اسلام آباد: مودی حکومت کی اقلیتوں کی زندگی اجیرن بنانے کی پالیسی جاری ہے، مودی حکومت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہرسال سکھ یاتری اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کیلئے پاکستان آتے ہیں، پاکستانی حکومت اور عوام سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں کو پاکستان ہرسال خوش آمدید کہتا ہے مگر اس بار بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے۔
وزیرمملکت برائے وزارت مذہبی امور کھیل داس کوہستانی نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو ان کے مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، پاکستانی حکومت اور عوام آج بھی سکھوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ بھارت کشیدہ حالات کے باوجود پاکستانی ٹیم کے ساتھ کرکٹ تو کھیل سکتا ہے، اپنے شہریوں کو مذہبی رسومات کیلئے پاکستان نہیں آنے دے رہا۔