data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافائل ماریانو گراسی کے خلاف اقوام متحدہ میں باضابطہ شکایت درج کرادی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے یو این سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو تحریری درخواست میں اپنے تحفظات پیش کیے۔

ایرانی سفیر نے اپنے خط میں گراسی کے رویے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر جاری حملوں اور مسلسل دھمکیوں کی مذمت نہیں کی، جو کہ IAEA کے بنیادی اصولوں اور غیر جانبداری کی خلاف ورزی ہے۔ سفیر کے مطابق گراسی نے بطور ادارے کے سربراہ اپنے غیر جانبدارانہ اور پیشہ ورانہ کردار کو برقرار رکھنے میں مسلسل ناکامی کا مظاہرہ کیا ہے۔

ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اگر گراسی نے اسرائیلی حملوں پر خاموشی اختیار کیے رکھی تو ایران قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کرے گا۔

یہ شکایت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں میں شدت آچکی ہے۔ آج ہی اسرائیلی فورسز نے ایران کے شہر اصفہان میں واقع ایک نیوکلیئر سائٹ کو نشانہ بنایا، جو کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے تحت قابل مذمت اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

اب آخری سہارا اقوام متحدہ ہی ہے، نائب صدر متحدہ عرب امارات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اقوام متحدہ کے قیام کے 80 برس مکمل ہونے پر اپنے ویڈیو پیغام میں اس عالمی ادارے کو انسانیت کی “آخری امید” قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو درپیش پیچیدہ چیلنجز اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے اصولوں اور اقدار کو ازسرِنو زندہ کیا جائے تاکہ عالمی امن اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کے مطابق اس ادارے کی بقا آئندہ 80 برس کے لیے بھی ناگزیر ہے۔

شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ عرب امارات کی خارجہ پالیسی ہمیشہ برداشت، مکالمے اور پائیدار ترقی پر مبنی رہی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ متحدہ عرب امارات نے انسانی امداد کو اپنا نصب العین بنایا ہے اور انسدادِ دہشت گردی کے ساتھ ساتھ انتہا پسندی اور نفرت انگیز بیانیے کے خلاف ہمیشہ فعال کردار ادا کیا ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کی بنیاد امن، انصاف اور انسانی وقار کے تحفظ پر رکھی گئی تھی اور آج بھی یہ ادارہ عالمی برادری کے سامنے اپنے وعدوں کو نئے عزم کے ساتھ پورا کرنے کا پابند ہے۔ ان کے مطابق دنیا خصوصاً مشرقِ وسطیٰ شدید سکیورٹی چیلنجز کا شکار ہے اور ان مسائل کے حل کے لیے اقوام متحدہ کو مزید مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات نے 1971 میں اقوام متحدہ کی رکنیت حاصل کی تھی اور اب تک دو مرتبہ سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بھی منتخب ہو چکا ہے۔ اس تناظر میں یو اے ای کی قیادت مسلسل عالمی امن کے لیے ادارے کی مضبوطی پر زور دیتی رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہوسکی
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بڑا فیصلہ، ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد
  • اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہو سکی
  • سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی
  • فرانس کا ایران پر دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا اعلان
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کی قرارداد مسترد کر دی
  • ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کردی جائیں گی، فرانسیسی صدر میکرون
  • اب آخری سہارا اقوام متحدہ ہی ہے، نائب صدر متحدہ عرب امارات
  • نیویارک، اقوام متحدہ کے سامنے آرتھوڈوکس یہودیوں کا نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ