data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافائل ماریانو گراسی کے خلاف اقوام متحدہ میں باضابطہ شکایت درج کرادی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے یو این سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو تحریری درخواست میں اپنے تحفظات پیش کیے۔

ایرانی سفیر نے اپنے خط میں گراسی کے رویے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر جاری حملوں اور مسلسل دھمکیوں کی مذمت نہیں کی، جو کہ IAEA کے بنیادی اصولوں اور غیر جانبداری کی خلاف ورزی ہے۔ سفیر کے مطابق گراسی نے بطور ادارے کے سربراہ اپنے غیر جانبدارانہ اور پیشہ ورانہ کردار کو برقرار رکھنے میں مسلسل ناکامی کا مظاہرہ کیا ہے۔

ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اگر گراسی نے اسرائیلی حملوں پر خاموشی اختیار کیے رکھی تو ایران قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کرے گا۔

یہ شکایت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں میں شدت آچکی ہے۔ آج ہی اسرائیلی فورسز نے ایران کے شہر اصفہان میں واقع ایک نیوکلیئر سائٹ کو نشانہ بنایا، جو کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے تحت قابل مذمت اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-19
عمان/برلن( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ‘غزہ پلان’ کے تحت جنگ بندی کے بعد علاقے میں عالمی استحکام فورس کی تعیناتی کی تجاویز پراردن اور جرمنی، نے واضح کیا ہے کہ اس فورس کی کامیابی اور قانونی حیثیت کے لیے اسے لازماً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا چاہیے۔ عالمی میڈیا کے مطابق، امریکا کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت زیادہ تر عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل ایک اتحاد فلسطینی علاقے میں فورس تعینات کرنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی استحکام فورس غزہ میں منتخب فلسطینی پولیس کو تربیت دینے اور ان کی معاونت کرنے کی ذمہ دار ہوگی، جسے مصر اور اردن کی حمایت حاصل ہوگی۔ اس فورس کا مقصد سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانا اور حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے روکنا بھی ہوگا۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ “ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اس استحکام فورس کو مؤثر طریقے سے اپنا کام کرنا ہے تو اسے سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا ضروری ہے۔تاہم، اردن نے واضح کیا کہ وہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا۔ الصفدی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے سے بہت قریب ہیں، اس لیے ہم غزہ میں فوج تعینات نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب، جرمنی کے ویزرخارجہ یوان واڈیفول نے بھی فورس کے لیے اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور کہا کہ اسے بین الاقوامی قانون کی واضح بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان ممالک کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جو نہ صرف غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں بلکہ خود فلسطینیوں کے لیے بھی اہم ہے جبکہ جرمنی بھی چاہے گا کہ اس مشن کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہو۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ منصوبہ ’اسرائیلی قبضے کی جگہ امریکی قیادت میں ایک نیا قبضہ قائم کرے گا، جو فلسطینی حقِ خودارادیت کے منافی ہے‘۔واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ نے اس خطے میں بین الاقوامی امن فورسز کئی دہائیوں سے تعینات کر رکھی ہیں، جن میں جنوبی لبنان میں فورس بھی شامل ہے، جو لبنانی فوج کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 کی جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
  • امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی
  • دوحہ معاہدہ کی خلاف ورزی: افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، اقوام متحدہ رپورٹ
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • ایران کا دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوط جوہری تنصیبات کی تعمیر کا اعلان
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی