نیتن یاہو ایران کے ساتھ جنگ کو اقتدار میں رہنے کے لیے استعمال کررہے ہیں، سابق امریکی صدر بل کلنٹن
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ کی خواہش اس لیے رکھتے ہیں تاکہ وہ طویل عرصے تک اقتدار میں رہ سکیں۔
انہوں نے معروف امریکی پروگرام ’دی ڈیلی شو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نیتن یاہو طویل عرصے سے ایران کے ساتھ جنگ چاہتے ہیں، کیونکہ اسی طریقے سے وہ ہمیشہ اقتدار میں رہ سکتے ہیں۔ وہ گزشتہ 20 سال کے زیادہ تر عرصے میں اقتدار میں رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ایران-اسرائیل کشیدگی: دونوں ممالک کا کتنا جانی نقصان ہوا ہے؟
کلنٹن کا کہنا تھا کہ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کریں اور شہریوں کے خلاف جاری قتل و غارت گری کو روکا جائے۔
انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں ہمیں اس تنازعے کو ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، اور مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ اس سمت میں قدم اٹھائیں گے۔
بل کلنٹن نے زور دے کر کہاکہ وہ نہیں سمجھتے کہ نیتن یاہو یا ٹرمپ میں سے کوئی بھی مکمل علاقائی جنگ چاہتا ہے، تاہم انہوں نے خطے میں امریکی اتحادیوں کے تحفظ اور دانشمندی سے کام لینے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں مشرقِ وسطیٰ میں اپنے دوستوں کو یہ یقین دلانا ہوگا کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کا تحفظ کریں گے۔ لیکن بغیر اعلان شدہ جنگیں، جن میں عام شہری سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، کوئی حل نہیں۔ وہ لوگ جو صرف ایک پرامن زندگی گزارنا چاہتے ہیں، ان کو اس طرح کی جنگوں میں نشانہ بنانا درست نہیں۔
یہ بھی پڑھیں وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی درخواست، ایران نے ٹرمپ کا دعویٰ جھوٹ قرار دیدیا
واضح رہے کہ امریکا اب تک ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے میں براہ راست شریک نہیں ہوا، تاہم اس نے اسرائیل کو ایرانی میزائلوں سے دفاع میں مدد فراہم کی ہے اور جنگی ساز و سامان بھی مہیا کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی وزیراعظم الزام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل کشیدگی بل کلنٹن سابق امریکی صدر نیتن یاہو وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم الزام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل کشیدگی بل کلنٹن سابق امریکی صدر نیتن یاہو وی نیوز امریکی صدر نیتن یاہو انہوں نے بل کلنٹن کے ساتھ
پڑھیں:
تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان آٹھویں دہائی کے متعلق یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے انصاراللہ یمن کو اسرائیل کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دینے کے بعد، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے نہایت سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ بچوں اور عورتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، وہ جلد ہی ہمارے خطے سے باہر نکال دیے جائیں گے۔ نیتن یاہو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے انصاراللہ کو اسرائیل کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک کہا اور وعدہ کیا کہ اس خطرے کے خاتمے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا، کیا جائے گا۔
صیہونی وزیراعظم کے جواب میں انصاراللہ کے رہنما نے ان بیانات کو مجرمانہ لفاظی قرار دیا ہے۔ حزام الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ لوگ جلد ہی اس خطے سے نکال دیے جائیں گے جنہیں اعلانِ بالفور کے ذریعے یہاں لایا گیا تھا، وہ غاصب جو معصوم بچوں اور عورتوں کے خون میں اپنے ہاتھ رنگ چکے ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کی مزاحمت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ مستضعفوں کو تمہارے ظلم و فساد سے نجات دلائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ برا انجام کس کا ہوتا ہے، حق رکھنے والے مظلوموں کا یا مجرم غاصبوں کا؟ قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ چونکہ اسرائیل نے اپنی ریاست کا اعلان 14 مئی 1948 کو، برطانوی قیمومیت کے خاتمے کے بعد کیا تھا، اس لحاظ سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کی زوال پذیری کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور 2028 سے پہلے اس کا انجام متوقع ہے۔