سکردو میں ایران سے یکجہتی کیلئے ریلی، ہزاروں افراد شریک ہوئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امریکہ نے رہبر معظم کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا تو دنیا بھر میں امریکہ محفوظ نہیں رہے گا۔ ایران کے ہاتھوں اسرائیل کی مرمت ہو رہی ہے اور اسرائیل تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، امریکہ اپنی ناجائز اولاد کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی ایران پر جارحیت اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے کیخلاف سکردو میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ تحریک بیداری کے زیر اہتمام نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ مرکزی جامع مسجد سے نکالی گئی ریلی یادگار چوک پر جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امریکہ نے رہبر معظم کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا تو دنیا بھر میں امریکہ محفوظ نہیں رہے گا۔ ایران کے ہاتھوں اسرائیل کی مرمت ہو رہی ہے اور اسرائیل تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، امریکہ اپنی ناجائز اولاد کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مظاہرین نے اس موقع پر امریکہ اور اسرائیل کیخلاف فلک شگاف نعرے بھی لگائے
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل کی
پڑھیں:
سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
الفاشر: سوڈان کے شہر الفاشر میں نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں کے ہاتھوں معصوم شہریوں پر بدترین مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ آر ایس ایف کے اہلکاروں نے بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے سے زبردستی روکا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، اغوا اور لوٹ مار کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر چھوڑ چکے ہیں، تاہم دسیوں ہزار لوگ اب بھی محصور ہیں اور کسی قسم کی امداد تک رسائی نہیں رکھتے۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان اس وقت دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ ان کے مطابق عالمی برادری کی خاموشی اور عدم مداخلت نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے شہریوں کو عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا، جبکہ صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں افراد کو قتل کیا گیا۔ بعض اندازوں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے شہر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبروں اور لاشوں کے انبار کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے کہ قتل عام اور شہریوں پر منظم حملے اب بھی جاری ہیں۔
سوڈان میں جاری خانہ جنگی نے ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق اس تنازع میں اب تک ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی طاقتوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ سوڈان میں جاری اس انسانی تباہی کو روکا جا سکے۔