یروشلم (نیوز ڈیسک)ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی 9ویں روز بھی بدستور جاری ہے۔ اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر ایران کے اندر میزائل حملے کیے ہیں جن میں ایرانی میزائلوں، فوجی تنصیبات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیل نے ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر کو شہید کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

الجزیرہ نے ایرانی خبر رساں ادارے فارس نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران کے مرکزی شہر اصفہان میں زوردار دھماکے کی اطلاعات ملی ہیں، جس کے بعد شہر بھر میں فضائی دفاعی نظام کو فوری طور پر فعال کر دیا گیا۔ اصفہان ایران کے جوہری پروگرام کا اہم مرکز ہے اور یہاں ملک کا سب سے بڑا نیوکلیئر ریسرچ کمپلیکس واقع ہے۔

اصفہان کے نائب گورنر کے مطابق لنجان، مبارکہ، شہریزہ اور خود اصفہان شہر اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے، جن میں ایک حساس جوہری تنصیب بھی شامل ہے۔ تاہم حکام کے مطابق جوہری تنصیب سے کسی قسم کے خطرناک مواد کے اخراج کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

دونوں ممالک میں ہونے والا جانی نقصان
ایران کی وزارت صحت کے ترجمان حسین کرمانپور کے مطابق 13 جون سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 400 سے زائد افراد کی شہادت ہوچکی ہے۔ ان میں 54 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

ترجمان کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 3 ہزار 56 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اموات اور زخمیوں میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل پر ایران کے حملوں میں اب تک 24 افراد ہلاک اور 1500 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

ایران کے 2 سینیئر کمانڈر شہید کیے جانے کا اسرائیلی دعویٰ
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بیان دیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے فلسطین کور کے سربراہ سعید ایزادی کو ایک کارروائی میں قم شہر میں ہدف بنا کر شہید کر دیا۔ ان کے مطابق سعید ایزادی حماس کو مالی اور عسکری مدد فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کررہے تھے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایک اور اعلیٰ ایرانی کمانڈر امین پور جودخی کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جو مبینہ طور پر پاسداران انقلاب کی دوسری وی اے وی بریگیڈ کے ذمہ دار تھے۔

فوج کے مطابق جودخی کو 13 جون کو یونٹ کے کمانڈر کی ہلاکت کے بعد نمایاں ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔

تبریز میں تربیتی مرکز پر حملہ، 4 اہلکار شہید
ایرانی خبر رساں ادارے ’اسنا‘ کے مطابق شمال مغربی شہر تبریز میں پاسداران انقلاب کے ایک تربیتی مرکز پر اسرائیلی حملے میں 4 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوئے۔ یہ وہی شہر ہے جو حالیہ ہفتوں میں بار ہا اسرائیلی حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔

ایرانی جوہری سائنسدان اور ان کی اہلیہ ٹارگٹ کلنگ میں شہید
’تہران ٹائمز‘ کے مطابق ممتاز ایرانی جوہری سائنسدان ڈاکٹر سید ایثار طباطبائی قمشہ اور ان کی اہلیہ منصورہ حاجی سالم کو گزشتہ ہفتے قم میں ان کے گھر پر شہید کردیا گیا۔

شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سابق طالب علم اور معروف نیوکلیئر ماہر ڈاکٹر طباطبائی ایران کے پُرامن جوہری پروگرام میں کلیدی حیثیت رکھتے تھے۔ ایرانی حکام نے اس واقعے کو ٹارگٹڈ دہشتگردی قرار دیا ہے۔

اسپتالوں پر حملے اور انسانی جانوں کا ضیاع
ایران کے وزیر صحت محمد رضا ظفر قندی کے مطابق اسرائیل نے ہفتے کے روز تین مختلف اسپتالوں اور ایک اور نیوکلیئر تنصیب پر حملے کیے، جن میں 2 طبی کارکن اور ایک بچہ شہید ہوئے۔ مزید برآں 6 ایمبولینس گاڑیاں بھی تباہ ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ان دعوؤں پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔

ایرانی افواج کے شہدا کی فہرست جاری
ایرانی سیکیورٹی ادارے ’نور نیوز‘ نے ان 15 ایرانی فضائی دفاعی اہلکاروں کے نام جاری کیے ہیں جو اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے ہیں۔ ان میں متعدد افسران شامل ہیں جو ایران کے فضائی دفاعی نظام میں کلیدی کردار ادا کرتے تھے۔

’خطے میں کشیدگی انتہا پر، جنگ کا دائرہ وسیع ہونے کا خدشہ‘
ماہرین کے مطابق اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور ایران کی ممکنہ جوابی کارروائیاں مشرق وسطیٰ میں ایک نئے اور سنگین تنازع کو جنم دے سکتی ہیں۔

چونکہ دونوں ممالک بالواسطہ یا بلاواسطہ علاقائی پراکسیز کے ذریعے ایک دوسرے سے نبرد آزما ہیں، اس لیے خدشہ ہے کہ یہ جنگ صرف ایران اور اسرائیل تک محدود نہ رہے بلکہ خطے بھر میں پھیل سکتی ہے۔
مزیدپڑھیں:ایران کو امریکی مہلت کے بعد تیل کی عالمی منڈی بے یقینی کا شکار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاسداران انقلاب اسرائیلی حملوں حملوں میں ایران کے کے مطابق

پڑھیں:

ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان

ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ کشیدگی کے بعد ایران نے آج سے اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کے باوجود ایرانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع کا فیصلہ

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایرانی شہری ہوابازی کے ادارے سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے تصدیق کی ہے کہ فضائی پابندیاں ختم کردی گئی ہیں اور اب نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی پروازیں بھی ایران کی فضائی حدود استعمال کر سکیں گی۔

ادارے کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ تمام فلائٹ آپریشنز مکمل طور پر بحال کر دیے گئے ہیں، جبکہ مہرآباد ایئرپورٹ کو بھی اب چوبیس گھنٹے کے لیے پروازوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 17 جولائی سے ایران کے تمام ہوائی اڈے جزوی طور پر کھول دیے گئے تھے، تاہم مہرآباد ایئرپورٹ کو صرف مخصوص اوقات میں استعمال کیا جا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے کے بعد قطر نے اپنی فضائی حدود کھول دیں

اب جاری ہونے والے نئے بیان کے مطابق تمام ایئرلائنز اور سفری ایجنسیاں بلا تعطل چوبیس گھنٹے اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایران اسرائیل جنگ ایرانی فضائی حدود بحال سول ایوی ایشن آرگنائزیشن وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے، امداد کے منتظر 36 افراد سمیت مزید 74 فلسطینی شہید
  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
  • ایرانی صدر سے اسحاق ڈار کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کا اعادہ
  • غزہ میں 17 سالہ اسپورٹس چیمپیئن بھوک سے شہید، وزن صرف 25 کلو رہ گیا
  • اسحاق ڈار کی ایرانی صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعاون کو بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ
  • ایرانی صدر سے اسحاق ڈار کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید
  • ایرانی صدر سے علماء کے وفد کی ملاقات اسرائیل کیخلاف جنگ میں بہادری کو سراہا