حکومت کی آئل کمپنیوں کو تیل ذخیرہ رکھنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(نمائندہ جسارت)ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں وفاقی حکومت نے آئل کمپنیوں کو تیل ذخیرہ رکھنے کی ہدایت کردی ہے، حکومت کی جانب سے 14 کروڑ لیٹر پیٹرول فوری منگوانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اوگرا کی جانب سے آئل کمپنیوں کو لکھے گئے خط میں 20 دن تیل ذخیرہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، اوگرا نے ہدایت کی کہ حالیہ علاقائی صورتحال کے سبب تمام
آئل مارکیٹنگ کمپنیاں تیل کا ذخیرہ یقینی بنائیں۔ پی ایس او حکام کے مطابق حکومتی ہدایات کے بعد پی ایس او نے تقریباً 7 کروڑ لیٹر کا ہنگامی ٹینڈر جاری کیا ہے۔ تیل بردار جہاز 10 دن کے اندر کراچی پورٹ پہنچے گا۔ پی ایس او حکام کا کہنا ہے کہ 6 جولائی کو پہنچنے والے 7 کروڑ لیٹر سے لدے تیل بردار جہاز کو 26 جون کو پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے، یکم جولائی تک ملک میں اضافی 14کروڑ لیٹر تیل موجود ہوگا، صورتحال دیکھتے ہوئے مزید ہنگامی ٹینڈر جاری کیے جا سکتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی ہدایت
پڑھیں:
امریکا میں ورک ویزا کے خواہشمندوں کیلئے بڑا جھٹکا، فیس میں بھاری اضافہ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2025ء)امریکا میں روزگار حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے ایک بری خبر سامنے آئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایچ ون بی ورکر ویزا کی سالانہ فیس میں ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے اسے ایک لاکھ ڈالر مقرر کر دیا ہے۔ اس اقدام کو امیگریشن کو محدود کرنے کی نئی پالیسی کا حصہ قرار دیا جارہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے اس حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد کمپنیوں اور امیدواروں کو ویزا حاصل کرنے کے لیے خطیر رقم ادا کرنا ہوگی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بعض صورتوں میں کمپنیوں پر اس سے بھی زیادہ مالی بوجھ ڈالا جا سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق اس فیصلے کا سب سے زیادہ اثر ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پڑے گا جو بڑی تعداد میں بھارت اور چین سے ماہرین کو ملازمت دیتی ہیں۔(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ویزا فیس میں اس بے تحاشا اضافے کے باعث کمپنیوں کو عالمی سطح پر بھرتیوں کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس سے قبل ایچ ون بی ویزا کے لیے درخواست فیس محض 215 امریکی ڈالر سے شروع ہوتی تھی اور مخصوص مراحل میں یہ چند ہزار ڈالر تک جا سکتی تھی، مگر اب ایک لاکھ ڈالر کی مقررہ فیس نے کمپنیوں اور ملازمت کے خواہشمند دونوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف امریکا آنے والے ہنر مند افراد کے خوابوں کو دھچکا پہنچائے گا بلکہ امریکی ٹیکنالوجی صنعت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔