سوات، کشتی الٹنے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق، 2 لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ریورٹ کے مطابق ریسکیو حکام نے بتایا کہ مردان سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے افراد شاہی باغ میں کشتی رانی کررہے تھے کہ انجن بند ہونے سے کشتی بے قابو ہوکر الٹ گئی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کی وادی کالام کے سیاحتی مقام شاہی باغ میں کشتی الٹنے سے 2 خواتین سمیت 5 جاں بحق ہوگئے جب کہ بچے سمیت 3 افراد تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ ریورٹ کے مطابق ریسکیو حکام نے بتایا کہ مردان سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے افراد شاہی باغ میں کشتی رانی کررہے تھے کہ انجن بند ہونے سے کشتی بے قابو ہوکر الٹ گئی۔ پولیس کے مطابق کشتی میں سوار 7 افراد میں سے 2 خواتین جاں بحق ہو گئیں جب کہ ایک بچہ اور دو دیگر افراد لاپتا ہیں۔ مقامی افراد نے ایک بچے اور کشتی کے ملاح کو زندہ نکال لیا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق لاپتا کمسن بہن بھائی سمیت تین افراد کی تلاش دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دریا کے تیز بہاؤ اور پہاڑی علاقے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ حادثے کی ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں لوگوں کو رسی پکڑ کر پانی کے تیز بہاؤ سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پختونخوا‘ سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-11
پشاور(مانیٹر نگ ڈ یسک ) خیبر پختونخوا میں آثار قدیمہ کی تلاش کے دوران سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت کیے گئے ہیں تفصیلات کے مطابق بریکوٹ میں 1200 سال پرانے چھوٹے مندر کے آثار بھی سامنے آئے ہیں، جو اس خطے کی تہذیبی تسلسل کا نایاب ثبوت ہیں۔ اطالوی ماہرین نے صوبائی محکمہ آثارقدیمہ کے اشتراک سے یہ دریافتیں کی ہیں اورمزید کھدائی جاری ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ علاقے قدیم ترین ادوار سے لے کر مسلم دور تک آباد رہے ہیں اور ان مقامات میں غزنوی دور کا ایک قلعہ بھی شامل ہے۔اطالوی آرکیالوجیکل مشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لوکا کے مطابق بریکوٹ بازیرہ میں کھدائی کے دوران چھوٹے مندر کے آثار دریافت ہوئے ہیں جبکہ موجودہ کھدائی کے دوران مندر کے اردگرد دریائے سوات کی سمت ایک وسیع محافظ علاقہ (بفر زون) قائم کرنے کے لیے کھدائی کا دائرہ بڑھایا گیا۔اس 3 سالہ منصوبے کے تحت 400 سے زائد مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا اور انہیں آثار کی تلاش، کھدائی اور ان کے محفوظ رکھنے کی تربیت دی جائے گی۔یہ منصوبہ خیبر پاتھ کے نام سے جانا جاتا ہے اور یکم جون 2025ء کو شروع ہوا تھا، جس کا مقصد علاقے کی ترقی، پیشہ ورانہ تربیت اور سیاحت کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔