سوات: کالام میں کشتی الٹنے سے دو خواتین جاں بحق، 3 افراد لاپتہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
سوات: کالام میں کشتی الٹنے سے دو خواتین جاں بحق، 3 افراد لاپتہ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز
سوات کی وادی کالام کے سیاحتی مقام شاہی باغ میں کشتی الٹنے سے دو خواتین جاں بحق جبکہ بچے سمیت 3 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
حکام کے مطابق مردان سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے افراد شاہی باغ میں کشتی رانی کررہے تھے کہ انجن بند ہونے سے کشتی بے قابو ہوکر الٹ گئی۔
پولیس کے مطابق کشتی میں سوار 7 افراد میں سے دو خواتین جاں بحق ہو گئیں جبکہ ایک بچہ اور دو دیگر افراد لاپتہ ہیں۔ مقامی افراد نے ایک بچے اور کشتی کے ملاح کو زندہ نکال لیا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق لاپتہ کمسن بہن بھائی سمیت تین افراد کی تلاش دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دریا کے تیز بہاؤ اور پہاڑی علاقے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران میں اسرائیلی جاسوس مجید مسائبی لٹکا دیا گیا ایران میں اسرائیلی جاسوس مجید مسائبی لٹکا دیا گیا ایران کا جوہری پروگرام ختم کرنےکا وعدہ پورا ہوگیا، نیتن یاہو پاکستان میں بوداپیسٹ پراسیس کا تاریخی اجلاس، 28 ممالک کے نمائندے شریک جہاد کا اعلان صرف ریاست کرسکتی ہے اس کا اختیار کسی فرد یا ٹولے کو حاصل نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کر دیا اسرائیلی جارحیت سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، اسحاق ڈارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سے دو خواتین جاں بحق میں کشتی
پڑھیں:
آیت اللہ خامنہ ای ہماری ریڈ لائن ہیں، ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق جعفری، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی اور علامہ علی سجاد عابدی سمیت دیگر علمائے کرام نے کہا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ دراصل پوری امت مسلمہ پر حملہ ہے، ایران نے جس حکمت و بہادری سے دشمن کو جواب دیا وہ قابلِ ستائش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور ایران کے دفاعی جوابی حملوں کی حمایت میں عاشقانِ شہداء اسلام کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر خواتین کے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام، سماجی کارکنان، طلبہ، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی کھلی جارحیت کا نوٹس لے اور مشرقِ وسطیٰ کے امن کو تباہی سے بچانے کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق جعفری، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی اور علامہ علی سجاد عابدی سمیت دیگر علمائے کرام نے کہا کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای ہماری ریڈ لائن ہیں، ایران پر اسرائیل کا حملہ دراصل پوری امت مسلمہ پر حملہ ہے، ایران نے جس حکمت و بہادری سے دشمن کو جواب دیا وہ قابلِ ستائش ہے۔
علماء نے مزید کہا کہ اسرائیلی اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ انسانی اقدار کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، ایران نے جوابی حملے کرکے اپنا دفاع کیا ہے جو ہر قانونی طور پر بھی جائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین، لبنان، شام اور اب ایران پر حملے اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کا حصہ ہیں، جنہیں روکنا مسلم امہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ مقررین نے اقوامِ متحدہ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ خاموش تماشائی بننے کے بجائے عملی اقدامات کریں۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مظلومینِ عالم کی حمایت جاری رکھیں گے اور ہر پلیٹ فارم پر ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ مظاہرے کا اختتام اجتماعی دعا اور فلسطینی و ایرانی شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے ساتھ کیا گیا۔