خطے کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر 12 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سمیت دیگر شریک ہوں گے۔
اجلاس میں عسکری اور سول قیادت شرکت کرے گی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اپنے حالیہ دورہ امریکا پر شرکا کو اعتماد میں لیں گے۔
وزیر اعظم کا قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایران، اسرائیل اور امریکا کے درمیان جاری تنازع پر تفصیلی مشاورت کی جائے گی اور ایران کی حمایت سمیت دیگر اہم امور پر بڑے فیصلے کئے جانے کا امکان ہے۔
اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی داخلی اور سرحدی سکیورٹی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکا نے اتوار کی صبح ایران میں تین نیوکلیئر تنصیبات پر براہ راست فضائی حملے کر دیئے، واشنگٹن پہلی بار براہ راست اسرائیل کی جاری جنگ میں شامل ہوگیا۔
روس اور چین کی ایران پر امریکی حملے کی مذمت
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس میں
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ایف سی تنظیم نو بل کثرت رائے سے منظور کرلیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ایف سی تنظیم نو بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین راجا خرم نواز کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں یک نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا جو کہ فرنٹیئر کانسٹیبلبری کی تنظیم نو کا بل تھا۔
بل پر بریفنگ دیتے ہوئے کمانڈنٹ ایف سی نے کہا یہ فورس 1913 میں بنائی گئی جبکہ 1915 میں اس کا ایکٹ بنا، ایف سی کی ٹوٹل نفری 2756 ہے جس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اس میں سے 24 ہزار کی نفری کو بالکل ویسے ہی رکھا جائے گا جیسے کہ پہلے تھی یہ 24 ہزار کی نفری فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کر رہی ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودری نے کہا بل قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش ہو چکا ہے اور یہ ارڈیننس کے ذریعے چل رہا تھا آرڈیننس کی مدت بھی ختم ہو رہی ہے پھر پارٹیاں کہتی ہیں کہ آرڈیننس کے ذریعے کام چلایا جا رہا ہے۔
اس لیے آپ سے درخواست ہے کہ آج ہی اس بل کو پاس کر دیں جس پر اغا رفیع اللہ نے کہا مجھے پارٹی سے ہدایت لینا ہوگی۔
کمیٹی نے بل پر ووٹنگ کے بعد کثرت رائے سے اس بل کو منظور کر لیا گیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا آئین سازی پارلیمنٹ کا حق ہے اور یہ قانون کسی ایک فرد جماعت یا علاقے کے لیے نہیں بنایا جا رہا، یہ وسیع تر ملکی مفاد میں بنایا جا رہا ہے۔
27ویں ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی ترمیم پاس نہیں ہو سکتی، ہم کوشش کر رہے ہیں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیں اور قانون سازی کریں، 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر بھی ہم نے کوشش کی تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن صاحب کے ذریعے پی ٹی آئی کے تمام تحفظات دور کیے لیکن اس کے باوجود انہوں نے ووٹ نہیں دیا، اب بھی ہم چاہتے ہیں کہ تمام حکومتی و اپوزیشن جماعتیں ملکی مفاد میں قانون سازی کا حصہ بنیں۔