data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں جو خطے میں مزید عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور امریکا کے حملے ناقابل قبول ہیں اور افغانستان ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی استحکام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ سفارتی ذرائع کو موقع دیں اور مسئلے کا پرامن حل تلاش کریں تاکہ پورے خطے کو ایک وسیع جنگ سے بچایا جا سکے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں امریکا نے ایران کے تین اہم جوہری مراکز فردو، نطنز اور اصفہان  پر بنکر بسٹر بموں اور ٹاماہاک کروز میزائلوں سے حملہ کیا، جس سے ایران کا جوہری پروگرام شدید متاثر ہوا، اس حملے کے بعد امریکا براہِ راست اسرائیل کی ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں شامل ہو چکا ہے۔

خیال رہےکہ افغان حکومت کے بیان کے ساتھ ہی متعدد دیگر ممالک نے بھی ایران، امریکا کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سکیورٹی ہائی الرٹ نافذ کر دیا ہے۔

بحرین نے ملک بھر میں ریموٹ ورک پالیسی نافذ کر دی اور سائرن سسٹم اور بم شیلٹرز فعال کیے، کویت نے وزارتی دفاتر میں پناہ گاہیں قائم کر دی ہیں اور دفاعی کونسل مسلسل سیشن میں ہے جبکہ  سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک میں بھی ہائی سیکیورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

خطے میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے اور عالمی برادری کی جانب سے فوری سفارتی مداخلت کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے تاکہ تنازعے کو وسیع جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

سی بی ایس نیوز کیساتھ انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ اگر چین نے تائیوان پر فوجی کارروائی کی تو کیا وہ امریکی افواج کو حرکت میں لائیں گے۔؟ اسکے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو آپ جان جائیں گے اور وہ اسکا جواب جانتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ اگر چین نے تائیوان پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج کیا ہوں گے، تاہم امریکی صدر نے یہ واضح کرنے سے گریز کیا کہ آیا امریکا تائیوان کا دفاع کرے گا یا نہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں تائیوان کا معاملہ سرے سے زیرِ بحث ہی نہیں آیا۔

انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ اگر چین نے تائیوان پر فوجی کارروائی کی تو کیا وہ امریکی افواج کو حرکت میں لائیں گے۔؟ اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو آپ جان جائیں گے اور وہ اس کا جواب جانتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے مزید وضاحت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے راز نہیں بتا سکتا، دوسری جانب والے سب جانتے ہیں۔ امریکی صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شی جن پنگ اور ان کے قریبی حلقے کے افراد کھل کر کہہ چکے ہیں کہ ہم صدر ٹرمپ کے دور میں کبھی کوئی کارروائی نہیں کریں گے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے حملے، حکومت نے فوج تعینات کردی
  • حوزہ ہائے علمیہ ایران کی جانب سے سوڈان کے افسوسناک واقعات کی سخت مذمت
  • رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، ایک مختصر تجزیہ
  • اسرائیل کی حمایت بند کرنے تک امریکا سے مذاکرات نہیںہونگے، ایران
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا