پاکستان، چین اور روس نے مشرقِ وسطیٰ میں ایران سے متعلق بگڑتی ہوئی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشترکہ قرارداد پیش کر دی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوموار کو اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قرارداد میں ایران پر حملے کی صورتحال کے تناظر میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق، قرارداد میں شہریوں کے تحفظ، بین الاقوامی قوانین کے احترام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری پر بھی زور دیا گیا ہے۔ چین نے اس قرارداد کے ذریعے ایران میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ تینوں ممالک نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات اور مکالمے کے ذریعے تنازع کے پرامن حل کی حمایت کریں اور سلامتی کونسل کے دیگر اراکین سے بھی اس قرارداد کی حمایت کی اپیل کی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق، قرارداد میں انسانی جانوں کے تحفظ کو اولین ترجیح قرار دیا گیا ہے، اور چین نے کہا ہے کہ عالمی امن و سلامتی کے لیے سلامتی کونسل کا مؤثر اور غیرجانبدار کردار ناگزیر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ ایران اسرائیل پاکستان چین روس سلامتی کونسل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ ایران اسرائیل پاکستان چین سلامتی کونسل سلامتی کونسل

پڑھیں:

امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • بی اے پی کا 27ویں آئینی ترمیم میں بلوچستان کی نشستیں بڑھانے کا مطالبہ
  • جنرل ساحر شمشاد کا برونائی کا دورہ، علاقائی اور عالمی سلامتی امور پر تبادلہ خیال
  • میرپورخاص: پینشنربزرگ خاتون کی موت پر ساتھیو ں کا احتجاج
  • بھارت: معروف خاتون صحافی رانا ایوب کو قتل کی دھمکیاں
  • استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
  • اسرائیل جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے،غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کو دیا جائے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  •  افغانستان میں زلزلہ، ایران کا اظہارِ ہمدردی