بھارت سے سرحد عبور کرکے آنے والا لنگور بہاول نگر میں پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
بھارت سے سرحد عبور کرکے پاکستان آنے والا لنگور محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے پکڑ لیا اور چڑیا گھر بہاول نگر منتقل کردیا۔
بھارتی سرحد سے پاکستان میں داخل ہونے والے لنگور کی اطلاع ملتے ہی محکمہ وائلڈ لائف حرکت میں آ گیا۔ اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف نذر عباس اور انچارج وائلڈ لائف غلام محمد کی قیادت میں ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور لنگور کو محفوظ طریقے سے قابو میں لے لیا۔
محکمہ وائلڈ لائف کی گاڑی کے ذریعے لنگور کو بہاول نگر چڑیا گھر منتقل کردیا گیا جہاں اس کا طبی معائنہ کیا جائے گا تاکہ اس کی صحت اور حالت کا جائزہ لیا جا سکے۔
محکمہ وائلڈ لائف نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی بھی غیر معمولی جنگلی جانور کو دیکھیں تو فوری طور پر اطلاع دی جائے تاکہ بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارت چڑیا گھر منتقل سرحد لنگور پکڑ لیا محکمہ وائلڈ لائف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت چڑیا گھر منتقل محکمہ وائلڈ لائف وی نیوز محکمہ وائلڈ لائف
پڑھیں:
لاہور سفاری پارک میں پہلی مرتبہ زرافوں کی آمد
جنوبی افریقہ سے درآمد کیے گئے بارہ زرافوں کا قرنطینہ دورانیہ مکمل ہوگیا ہے جس کے بعد انہیں لاہور سفاری پارک اور چڑیا گھر منتقل کیے جائیں گے۔
محکمہ جنگلی حیات پنجاب کے مطابق یہ زرافے گزشتہ ماہ لاہور لائے گئے تھے اور انہیں ابتدائی طور پر لاہور سفاری پارک میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا تاکہ ان کی صحت اور ماحول سے مطابقت کا مکمل جائزہ لیا جا سکے۔
محکمہ کے مطابق ان میں سے نو زرافے لاہور سفاری پارک جبکہ تین زرافے لاہور چڑیا گھر کے لیے منگوائے گئے ہیں۔ موجودہ فضائی آلودگی اور اسموگ کی شدت کے باعث زرافوں کو فی الحال قرنطینہ والے باڑے میں ہی رکھا گیا ہے۔ ویٹرنری ماہرین کی ٹیم ان کی صحت، خوراک اور طرزِ عمل پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سفاری پارک میں آنے والے شہری بہت جلد ان نئے مہمانوں کو دیکھ سکیں گے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ لاہور سفاری پارک میں زرافے لائے گئے ہیں، جبکہ لاہور چڑیا گھر میں پہلے ہی ایک مادہ زرافہ موجود ہے۔
انتظامیہ نے بتایا ہے کہ سفاری پارک میں ایک خصوصی “سفاری کیفے” بھی تعمیر کیا جا رہا ہے، جہاں شہری زرافوں کے قریب بیٹھ کر کھانا کھا سکیں گے اور انہیں قدرتی ماحول میں قریب سے دیکھنے کا منفرد تجربہ حاصل ہوگا۔
واضح رہے کہ 2017ء میں لاہور چڑیا گھر کے لیے تین زرافے درآمد کیے گئے تھے، جن میں سے ایک زرافہ اسی سال بیماری کے باعث ہلاک ہوگیا تھا جبکہ دوسرا فروری 2022ء میں مر گیا۔ اب چڑیا گھر میں صرف ایک مادہ زرافہ باقی ہے۔