چیٹ جی پی ٹی دماغ کیلئے نقصان دہ، ماہرین نے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
واشنگٹن(نیوز ڈیسک)ماہرین نے ایک تحقیق کے ذریعے خبردارکیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی دماغ کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔
میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کی حالیہ تحقیق کے مطابق اگر انسان زیادہ تر علمی کاموں میں چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرے تو دماغی سرگرمی اور یادداشت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
تحقیق سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے والے گروپ میں یادداشت، سوچ اور تخلیقی صلاحیت والے حصوں میں سرگرمی کم دیکھی گئی جبکہ جو افراد بغیر اے آئی کے کام کرتے تھے ان میں نیورل مشغولیت زیادہ اور ادراکی کارکردگی بہتر رہی۔
تحقیق کے مطابق بہت زیادہ چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے سے تخلیقی سوچ اور یادداشت میں کمی آ سکتی ہے خاص طور پر مطالعے یا لکھائی جیسے کاموں میں،انسانوں کیلئے اس میں یہ سبق ہے کہ چیٹ جی پی ٹی کو اپنی مجموعی ذہانت اور تخلیقی سوچ کی جگہ استعمال نہ کریں،یہ محض ایک ذہنی سپورٹ ٹول ہے، مکمل متبادل نہیں۔
مزیدپڑھیں:نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین کو بڑے ریلیف سے محروم کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب کا پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ
پنجاب حکومت کے حکم نامے کے مطابق سرکاری و نجی درس گاہوں میں 5 رنگ کے کوڑے دان رکھے جائیں۔ سینئر وزیر موحولیات اینڈ کلائمٹ چینج منصوبے کی نگرانی کریں گی، وزیرِ تعلیم اور وزیر لوکل گورنمنٹ کو ٹارگٹس سونپ دیئے گئے، 30 ستمبر تک تمام سکولوں میں رنگوں والے کوڑے دان لگانے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں کچرا جمع کرنے کیلئے رَنگ دار کوڑے دان استعمال کرنے کا حکم دے دیا۔ پہلے مرحلے میں "سمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس" پنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی، پنجاب حکومت کے حکم نامے کے مطابق سرکاری و نجی درس گاہوں میں 5 رنگ کے کوڑے دان رکھے جائیں۔ سینئر وزیر موحولیات اینڈ کلائمٹ چینج مریم اورنگزیب منصوبے کی نگرانی کریں گی، رانا سکندر وزیرِ تعلیم اور ذیشان ملک وزیر لوکل گورنمنٹ کو ٹارگٹس سونپ دیئے گئے، 30 ستمبر تک تمام سکولوں میں رنگوں والے کوڑے دان لگانے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔
اس حوالے سے یکم اکتوبر سے معائنہ شروع ہوگا اور رنگ دار کوڑے دان نہ رکھنے پر جرمانے ہوں گے، الگ الگ رنگ کے کچرے کے ڈبوں میں الگ الگ قسم کا کوڑا کرکٹ جمع کیا جائے گا، ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ پیلے رنگ کے ڈبوں میں کاغذ اور ردی جمع کی جائے گی، سبز رنگ کے ڈبوں میں بوتلیں، کانچ کے ٹکڑے، لیبارٹری میں استعمال ہونے والا ضائع شدہ سامان ڈالا جائے گا۔ سُرمئی (گرے) رنگ میں پھلوں کے چھلکے، ضائع شدہ کھانا، پتے اور گلی سڑی سبزیاں پھینکی جائیں گی، لال رنگ کے کچرے کے ڈبے لوہے اور دیگر دھاتی کوڑے کیلئے استعمال ہوں گے، جبکہ نارنجی (اورنج) ڈبے پلاسٹک ویسٹ کیلئے استعمال کئے جائیں گے۔
ان اشیاء کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کیلئے استعمال کیا جائے گا، اس جدید طریقے کا مقصد کچرے کی مقدار میں کمی لانا اور ماحول دوست رویوں کو فروغ دینا ہے۔ پنجاب مینجمنٹ ہیلپ لائن (1139) پر تعلیمی ادارے کچرے کو اٹھانے کیلئے رابطہ بھی کر سکتے ہیں، لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ رنگدار کوڑے دانوں کے انتظام میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ ماحولیات کے تحفظ کا ادارہ (ای پی اے) تعلیمی اداروں میں اس طریقہ کار کے نفاذ کو یقینی بنائے گا، ای پی اے ٹیم درس گاہوں کا معائنہ بھی کرے گی، معیار پر پورا اترنے والے تعلیمی اداروں کو ای پی اے کی جانب سے سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔