امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ جوہری سائٹس کو سب سے بڑا نقصان  سطح زمین سے بہت گہرائی میں ہوا ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر یہ بھی بتا چکے ہیں کہ ان حملوں میں   بی 2 بمبار طیارے استعمال کیے گئے تھے جو زیر زمین بنکرز کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ وہ کئی میٹر گہرائی تک اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے ہم نے ایران کے ہاتھ سے بم چھین لیا، اگر وہ اسے حاصل کرلیتے تو ضرور استعمال کرتے، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو سب سے بڑا نقصان زمین کی سطح سے کہیں نیچے، زیرِ زمین حصوں میں پہنچا ہے۔

قبل ازیں عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا تھا کہ امریکی حملے کے بعد ایران کی فردو جوہری سائٹ پر بڑے بڑے گڑھے دیکھے گئے ہیں۔

امریکی حملے میں اصفہان نیوکلیئر کمپلیکس کی سرنگ کے داخلی راستوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان سرنگوں کو افزودہ مواد کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ نطنز میں فیول افزودگی پلانٹ کو دوبارہ  نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے کا فیصلہ، دنیا پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

دوسری طرف ایران نے بتایا ہے کہ تینوں مقامات پر آف سائٹ تابکاری کی سطح میں اضافہ نہیں ہوا۔  ایرانی عہدے دار کا دعویٰ ہے کہ امریکی حملے میں جوہری تنصیبات کے جوہری حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔ امریکی حملے سے پہلے تینوں جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا گیا تھا۔ نشانہ بنائی گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو تابکاری کا باعث بنے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران جنگ ڈونلڈ ٹرمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران جنگ ڈونلڈ ٹرمپ جوہری تنصیبات امریکی حملے

پڑھیں:

ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل

واضح رہے کہ 6 اگست، 1945ء کو دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیرو شیما پر ایٹم بم حملے میں 1 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ جاپان کے شہر ہیرو شیما پر امریکی ایٹمی حملے کو آج 80 سال بیت گئے۔ ہیرو شیما پر امریکی ایٹمی حملے کے 80 سال مکمل ہونے پر تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا۔ واضح رہے کہ 6 اگست، 1945ء کو دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیرو شیما پر ایٹم بم حملے میں 1 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 9 اگست 1945 کو ناگا ساکی پر دوسرے ایٹمی حملے میں 74 ہزار افراد کی ہلاکت کا تخمینہ ہے۔ حملوں کے بعد جاپان نے 15 اگست کو ہتھیار ڈال دیئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • ایران امریکہ-پاکستان کی شراکت داری کے بارے میں کتنا فکرمند ہے؟
  • فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی
  • بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا
  • اسرائیلی حملے میں غزہ میں 68 فلسطینی شہید، خان یونس میں امداد کے منتظر افراد کو نشانہ بنایا گیا
  • ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل
  • ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیاں؛ بھارت کی اسٹاک مارکیٹس زمین بوس
  • ایران میں گرمی کی شدید لہر، دفاتر بند کرنے کا حکم
  • امریکی ایٹمی آبدوزوں کی تعیناتی پر روس کی وارننگ: 'جوہری بیانات میں احتیاط کریں‘