ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستانی مندوب عاصم افتخار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
واشنگٹن:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں پاکستانی مستقل مندوب، عاصم افتخار نے پاکستان کے اصولی مؤقف کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یواین چارٹر کے مطابق عالمی امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتا رہے گا۔
عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں کونسل کے ارکان نے کشیدگی کے بڑھنے کی صورت میں خطرات سے خبردار کیا تھا، تاہم امن کی کوششوں اور سفارتکاری کو نظرانداز کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے سفارتی کوششوں کو فروغ دینے کی حمایت کی ہے۔
عاصم افتخار نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی حفاظتی تدابیر کو نظرانداز کیا گیا جو عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اس تنازعہ کا حل مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے نکالا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا موقف واضح ہے کہ اس مسئلے کا واحد حل پرامن طریقے سے بات چیت کے ذریعے نکالا جائے۔
عاصم افتخار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی نائب وزیراعظم امن کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں اور وہ خطے کے دیگر ممالک کے سربراہان سے رابطے کر رہے ہیں تاکہ اس بحران کو حل کیا جا سکے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان، سلامتی کونسل کا رکن ہونے کے ناطے اپنے تمام فرائض ذمہ داری کے ساتھ ادا کر رہا ہے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ تنازع کا حل صرف اور صرف مذاکرات کے ذریعے نکالا جائے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی سطح پر امن کی بحالی کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بحران میں امن کی بحالی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے اور اس بات کا پختہ عزم رکھتا ہے کہ اس کے اقدام عالمی قوانین کے مطابق ہوں گے۔
عاصم افتخار نے امریکہ کی جانب سے ایران پر ہونے والے حملوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں عالمی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عالمی سطح پر تنازعات کا حل صرف مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے مزید کہا کہ پاکستان کا موقف واضح ہے کہ عالمی تنازعات کے حل میں طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے اور امن کی کوششوں کو ترجیح دی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا کہ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل انہوں نے امن کی کے لیے
پڑھیں:
غزہ پر قیامت: اسرائیلی حملوں میں ایک دن میں 87 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی اور دیگر علاقوں پر شدید حملے جاری رکھے، جن میں 87 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں سے 70 افراد صرف غزہ سٹی میں مارے گئے۔
فلسطینی سول ڈیفنس کے مطابق، الــصبرہ محلے میں دغموش خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 11 افراد جاں بحق ہوئے۔
یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب آسٹریلیا، بیلجیم، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 10 ممالک پیر کو باضابطہ طور پر آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے جا رہے ہیں، جس سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے پہلے بڑی سیاسی ہلچل متوقع ہے۔
اسرائیل کی زمینی کارروائی اور بلند عمارتوں کو منہدم کرنے کی مہم تیز ہو گئی ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں تقریباً 20 ٹاور بلاکس تباہ کیے گئے جبکہ اندازاً 3 لاکھ 50 ہزار لوگ غزہ سٹی چھوڑ چکے ہیں، تاہم اب بھی 6 لاکھ سے زائد شہری وہاں محصور ہیں۔
حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی جانیں شدید خطرے میں ہیں کیونکہ اسرائیل کے بمباری اور پیش قدمی نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ تنظیم کا مؤقف ہے کہ وہ اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالے گی جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو۔
تقریباً دو سال سے جاری جنگ میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، بیشتر ڈھانچے تباہ اور آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔
الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ حملوں میں ان کا بھائی اور بھابھی بھی جاں بحق ہوئے، جس نے اسپتال کے عملے کو بھی شدید صدمے سے دوچار کر دیا۔