کئی ممالک ایران کو ایٹمی ہتھیار دینے کیلئے تیار ہیں،روس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
روسی نیشنل سکیورٹی کونسل کے نائب سربراہ دیمتری میدیدیوو کا کہنا ہے کہ کئی ممالک ایران کو ایٹمی ہتھیار دینے کے لیے تیار ہیں۔
اپنے بیان میں دیمتری میدویدیوو نے کہا کہ امریکی حملوں کا الٹا اثر ہوا ہے، معاملہ یورینیئم کی افزودگی سے بڑھ کر ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کی جانب جائے گا۔
اس سے قبل روس نے ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی۔
روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک خود مختار ریاست پر میزائل اور بم حملے کرنا ایک غیر ذمے دارانہ فیصلہ ہے، اس فیصلے کی کوئی بھی دلیل پیش کی جائے، یہ بین الاقوامی قانون، یواین چارٹر اور یواین سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
روسی وزارتِ خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم جارحیت کے خاتمے اور حالات کو سیاسی اور سفارتی راستے پر واپس لانے کی کوششوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران پر دباؤ بڑھا تو وہ ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے، امریکی اخبار کا انکشاف
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ اگر ایران پر فوجی دباؤ میں اضافہ کیا گیا، تو وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
اخبار کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایران نے ابھی تک باضابطہ طور پر ایٹمی بم بنانے کا فیصلہ نہیں کیا، لیکن اس کے پاس اتنی افزودہ یورینیم موجود ہے جو ایک ایٹمی بم بنانے کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔
رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر امریکہ ایران کے حساس ایٹمی تنصیب فردو پلانٹ پر حملہ کرتا ہے یا سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو نشانہ بنایا جاتا ہے، تو ایران ممکنہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کے عمل کا آغاز کر سکتا ہے۔
خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ ایران اس وقت صرف جوابی حکمتِ عملی کے تحت ایٹمی ہتھیار کی تیاری پر مائل ہو سکتا ہے، جو خطے اور دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہوگا۔