ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکا کے حملے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ عباس عراغچی نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ویلادیمیر پوٹن سے ‘سنجیدہ مشاورت’ کے لیے ماسکو جا رہے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ آج ماسکو جائیں گے اور پیر کو روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: ’اب 2 ہی راستے ہیں امن یا شدید تباہی‘، ٹرمپ نے ایران پر حملوں کے بعد قوم سے خطاب میں کیا کچھ کہا؟

انہوں نے استنبول میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا، ‘روس ایران کا دوست ہے اور ہم ایک اسٹریٹجک شراکت داری سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔’

ان کا کہنا تھا کہ میں کل روسی صدر کے ساتھ سنجیدہ مشورے کروں گا اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کردیا کہ ایران اور روس ہمیشہ ایک دوسرے سے مشورہ کرتے ہیں اور اپنی موقف کو ہم آہنگ کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران جوہری تنصیب حملہ روس ماسکو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران جوہری تنصیب حملہ ماسکو ایرانی وزیر خارجہ

پڑھیں:

اسمعیل بقائی کیساتھ جاپان و ہالینڈ کے سفیروں کی ملاقات

تہران میں جاپان و ہالینڈ کے سفیروں نے آج ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کیساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں اسلام ٹائمز۔ تہران میں جاپان و ہالینڈ کے سفیروں تماکی تسوکادا اور ایمائل ڈی بونٹ نے آج ایرانی وزارت خارجہ کے دفتر میں ترجمان اسمعیل بقائی کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے لکھا کہ آج میں نے اپنے دفتر میں ایران میں جاپانی سفیر مسٹر تماکی تسوکادا کے ساتھ ملاقات کی جس کے دوران انتہائی مثبت گفتگو ہوئی۔ اسمعیل بقائی نے لکھا کہ ایران و جاپان کی دوستی ایک طویل تاریخ پر محیط ہے کہ جس کو نہ صرف احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے بلکہ اسے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی بنیاد بھی قرار پانا چاہیئے۔ ہالینڈ کے سفیر ایمائل ڈی بونٹ نے بھی آج ایرانی وزارت خارجہ کے دفتر میں ترجمان اسمعیل بقائی کے ساتھ ملاقات و گفتگو کی۔ اس حوالے سے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید لکھا کہ آج ہم نے تہران میں ہالینڈ کے سفیر مسٹر ایمائل ڈی بونٹ کے ساتھ بھی ملاقات کی جس کے دوران بین الاقوامی تعلقات کے میدان میں موجود اُن تشویشناک رجحانات پر تبادلہ خیال کیا گیا جو کثیرالجہتی اور قانون کی بالادستی کو مسلسل کمزور بنا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسمعیل بقائی کیساتھ جاپان و ہالینڈ کے سفیروں کی ملاقات
  • بذریعہ سڑک ایران جانے پر جائز وجوہات کے سبب پابندی عائد کی: خواجہ آصف
  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
  • ایرانی صدر کا دورہ، 13 معاہدے، کتنی کامیابی ملی؟
  • ایرانی صدر کا دورہ پاکستان کے لیے کتنا سودمند ثابت ہوا؟
  • پاکستان اور ایران کے دیرینہ تعلقات مزید بلندیوں تک لے جانے کیلئے پُرعزم ہیں: ایرانی سفیر
  • نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے رابطہ
  • یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی
  • ایرانی صدر کا پُرتپاک استقبال اعلان ہے کہ ایران سے ہمارا خاص تعلق ہے، عظمیٰ بخاری
  • پاکستان، ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے شہباز شریف