وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اپنے بجٹ خطاب میں کہا ہے کہ صوبہ سندھ کا ترقیاتی بجٹ کل بجٹ کا قریباً 30 فیصد ہے، جو ملک کے دیگر صوبوں سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 23 فیصد، خیبرپختونخوا کا 25.3 فیصد جبکہ بلوچستان کا بجٹ اگرچہ زیادہ ہے، تاہم وہاں بھی پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومتیں ہمیشہ ترقیاتی ترجیحات کو اولین رکھتی ہیں۔ وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال کے آغاز پر وفاق نے 1.

9 ٹریلین دینے کا کہا، مگر بجٹ کے بعد یہ رقم 100 ارب روپے کم کر دی گئی۔ اب تک جو محاصل موصول ہوئے ہیں وہ انتہائی کم ہیں، اور ہم نے کم از کم 237 ارب روپے فوری طور پر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ کی محصولات کی شرحِ نمو وفاق سے بہتر ہے۔ وفاق نے 13 فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیا جبکہ ہم نے 16 فیصد زیادہ کلیکشن کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس آن سروسز تمام اضلاع میں برابر وصول کیا جاتا ہے، اور انفرااسٹرکچر سیس صرف کراچی والوں پر بوجھ نہیں، بلکہ ملک بھر کے تجارتی نقل و حرکت پر عائد ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا عبدالستار ایدھی کی زندگی پر مبنی فلم بنانے کا اعلان

وزیراعلیٰ سندھ نے زرعی آمدن پر ٹیکس کے حوالے سے کہا کہ بیوروکریسی نے غلط راستہ دکھا کر زرعی شعبے کو نقصان پہنچایا، جس کے باعث گندم درآمد کرنا پڑی۔ ہم نے آئندہ برس زرعی انکم ٹیکس کا ہدف 8 ارب روپے رکھا ہے، جو فی ایکڑ 1052 روپے بنتا ہے۔ پنجاب میں یہ ہدف فی ایکڑ 372، خیبرپختونخوا میں 57 اور بلوچستان میں سب سے زیادہ ہے۔

مراد علی شاہ نے پاک بھارت حالیہ تنازع اور جنگی صورتحال پر تفصیلی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر پوری قوم متحد تھی۔ ہماری افواج، وفاقی قیادت، میڈیا اور عوام نے یکجہتی دکھائی، اور ہمیں کامیابی نصیب ہوئی۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سفارتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعے سے 10 مئی تک بلاول بھٹو نے ایک حقیقی حکمران کی طرح قیادت کی۔ امریکی و یورپی دوروں میں پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ایران پر حملے کی سندھ اسمبلی کی جانب سے مذمت کرتا ہوں۔ امریکا کے جنگی کردار پر بھی تنقید کی اور کہا کہ چیئرمین بلاول نے کھل کر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی۔ اپوزیشن کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے بجٹ پر 135 ارکان کو بولنے دیا، ایسی بحث پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ اپوزیشن نے اپنے آئینی حق سے تجاوز کیا۔

مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ریڈلائن، بھارت نے پانی روکا تو جنگ ہوگی، بلاول بھٹو

انہوں نے مختلف اسمبلیوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ سندھ اسمبلی میں 100 فیصد ارکان کو بولنے کا موقع ملا، جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت نہ ہونے کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ سندھ کو سب سے بہتر صوبہ مانتے ہیں اور اسے سب کے لیے کھلا رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 1947 میں بھی لوگوں کو خوش آمدید کہا تھا، آج بھی کر رہے ہیں۔ اگر کوئی جانا چاہے تو اسے روکا نہیں جا سکتا، مگر ہم چاہتے ہیں کہ سب سندھ میں رہیں کیونکہ یہ سب سے بہترین جگہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ خطاب بلاول بھٹو پیپلزپارٹی سندھ اسمبلی سید مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو پیپلزپارٹی سندھ اسمبلی سید مراد علی شاہ وزیراعلی سندھ انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ سندھ اسمبلی بلاول بھٹو زیادہ ہے

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے زیادہ مہلک ہے، لیاقت بلوچ

نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کو اقتدار کا نشہ ہے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا میں حکومت قائم رکھ کر حکومتی اتحاد اپنے اتحادیوں کو بلیک میل کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے بھی زیادہ مہلک ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کو اقتدار کا نشہ ہے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا میں حکومت قائم رکھ کر حکومتی اتحاد اپنے اتحادیوں کو بلیک میل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتیں متحد ہوں تو ملک میں ترقی آئے گی، لیکن افسوس کہ سیاسی جماعتیں وحدت کو فروغ دینے کی بجائے منافقت کی سیاست کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مینار پاکستان میں ہونیوالا اجتماعِ عام پوری قوم کو متحد کرنے کا باعث بنے گا، اس اجتماع میں تمام مکاتب فکر کی نمائندہ شخصیات شریک ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کا این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم رول بیک کی مخالفت کا اعلان
  • وزیر اعلیٰ سندھ کا این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک نہ ہونےدینے کا اعلان
  • مراد علی شاہ کا این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان
  • بچوں کی مانیٹرنگ کا نظام ہر اسکول میں ہونا چاہیے: مراد علی شاہ
  • دھوکہ دہی سے بچانے میں ’اینڈرائیڈ‘ آئی فون سے بہتر ہے: تحقیق
  • تبدیلی کراچی سے شروع ہو کر نیویارک پہنچ گئی، کراچی کے لوگوں نے بھی نوجوان میئر کا انتخاب کیا تھا: مراد علی شاہ 
  • 27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے زیادہ مہلک ہے، لیاقت بلوچ
  • صوبوں کو جو دے چکے واپس نہیں مانگتے، آئینی ترمیم سے دستور مضبوط ہوگا: رانا ثنااللہ
  • جب تک چالان زیادہ نہیں ہو گا، ہم ٹھیک بھی نہیں ہوں گے: نثارکھوڑو
  • سندھ حکومت کا خواتین کیلیے پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ