بانی پی ٹی آئی کی 8 کیسز میں ضمانتوں کی درخواستوں پر فیصلہ کل سنایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان : فائل فوٹو
لاہور ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کل سنایا جائے گا۔
جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالتی عملے نے کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور صحافیوں کو بتایا کہ فیصلہ کل سنایا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے مؤقف اپنایا کہ 9مئی کو بانی پی ٹی آئی لاہور میں نہیں تھے بلکہ وہ زیرِ حراست تھے، جبکہ سرکاری وکیل نے ان درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
چین میں چکن گونیا کے کیسز 7 ہزار سے تجاوز کر گئے، کورونا طرز کی پابندیاں نافذ
چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں مچھر سے پھیلنے والے وائرس چکن گونیا کے کیسز کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جس کے بعد حکام نے کورونا وبا کے دوران نافذ کردہ سخت اقدامات دوبارہ اپنانا شروع کردیے ہیں۔
چینی میڈیا کے مطابق، یہ وبا سب سے زیادہ فوشان شہر میں پھیلی ہے، جو اس وقت سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے، جب کہ صوبے کے کم از کم 12 دیگر شہروں میں بھی انفیکشن رپورٹ ہوا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہی تقریباً 3 ہزار نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ڈینگی کے 345 کیسز، رواں سال پہلی موت کراچی میں رپورٹ
ہانگ کانگ نے بھی پیر کے روز چکن گونیا کا پہلا کیس رپورٹ کیا ہے، جس میں ایک 12 سالہ لڑکا متاثر پایا گیا ہے جو حال ہی میں فوشان سے واپس آیا تھا۔
چکن گونیا بخار اور شدید جوڑوں کے درد کا سبب بنتا ہے، اور یہ وائرس صرف مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، انسان سے انسان میں نہیں۔ اگرچہ چین میں یہ وائرس کم پایا جاتا ہے، مگر جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں یہ زیادہ عام ہے۔
انتظامیہ نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ علامات ظاہر ہونے پر فوری ٹیسٹ کروائیں، گھروں میں کھڑا پانی نہ ہٹانے پر 10 ہزار یوان (تقریباً 1,400 امریکی ڈالر) تک جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برڈ فلو نے تباہی مچادی، 30 کروڑ پرندے ہلاک، چوپائے بھی متاثر
حکام نے مزید اقدامات بھی شروع کیے ہیں، جن میں مچھر خور مچھلیاں چھوڑنا، ’ہاتھی مچھر‘ (جو دوسرے مچھروں کو کھاتے ہیں) کا استعمال، اور ڈرونز کے ذریعے کھڑے پانی کی نشاندہی شامل ہے۔
اگرچہ ان سخت اقدامات کو حفاظتی نقطہ نظر سے اہم قرار دیا جا رہا ہے، مگر عوامی سطح پر ان پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ چینی سوشل میڈیا ویبو پر ایک صارف نے لکھا ’یہ سب کچھ بہت مانوس لگتا ہے، مگر کیا واقعی اس کی ضرورت ہے؟‘
ایک اور نے طنزیہ انداز میں کہا ’قرنطینہ کا کیا فائدہ؟ ایسا تو نہیں کہ مریض جا کر لوگوں کو کاٹ لیں گے۔‘
یہ بھی پڑھیں: کورونا وبا کے باعث دنیا میں اوسط عمر کتنی گھٹ گئی؟
چینی حکام کا کہنا ہے کہ تمام مریضوں کی حالت ہلکی نوعیت کی ہے اور 95 فیصد افراد ایک ہفتے کے اندر صحت یاب ہو کر اسپتال سے فارغ ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایمرجنسی بخار جوڑ درد چکن گونیا چین کورونا وائرس مچھر