Express News:
2025-09-22@11:23:37 GMT

عالیہ سومرو کو لیاری کی باکسر نے فائٹ کا چلینج دے دیا

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

پاکستان کی پہلی خاتون پروفیشنل باکسر ہونے کی دعویدار عالیہ سومرو کو  لیاری ہی سے تعلق رکھنے والی ویمن باکسر نے چیلنج کر دیا۔

لائٹ فلائی ویٹ میں قومی سلور میڈلسٹ 19 سالہ گوہر تاج نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں تھائی لینڈ میں پروفیشنل فائٹ جیت کر بیلٹ حاصل کرنے کی دعوی کرنے والی عالیہ سومرو کو کھلا چیلنج کرتی ہوں، وہ پاکستان کے کسی بھی مقام پر مجھ سے مقابلہ کر لیں۔

پاکستان نیوی سے تعلق رکھنے والی بین الصوبائی اور سندھ کی گولڈ میڈلسٹ گوہر تاج نے کہا کہ 21 سالہ عالیہ سومرو سے مقابلے کے بعد ثابت ہو جائے گا کہ کون بہتر باکسر ہے۔

واضح رہے کہ ضلعی سطح کی خاتون باکسر عالیہ سومرو نے پہلی پروفیشنل خاتون باکسر ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ وہ سندھ حکومت کی مالی معاونت سے دبئی میں بھارتی حریف سے بھی مقابلہ کریں گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عالیہ سومرو

پڑھیں:

ہر 15 سال بعد تباہ کن سیلاب یا خشک سالی؟ پاکستان کے لیے مصنوعی ذہانت کی چونکا دینے والی پیش گوئی

پاکستان کے مستقبل سے متعلق ایک نئی سائنسی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ جنوبی کوریا کی پوسٹیک یونیورسٹی (Pohang University of Science and Technology) کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان آئندہ برسوں میں باقاعدگی سے “سپر فلڈز” یعنی شدید سیلاب اور سنگین خشک سالی کا سامنا کرے گا — اور یہ سلسلہ تقریباً ہر 15 سال بعد دہرایا جا سکتا ہے۔
  یہ تحقیق معروف بین الاقوامی سائنسی جریدے Environmental Research Letters میں شائع ہوئی ہے، جس کی قیادت پروفیسر جونگہُن کام کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ اس تحقیق میں پاکستانی پی ایچ ڈی طالب علم حسن رضا، اور چین کی سن یات سین یونیورسٹی کے پروفیسر داگانگ وانگ اور ان کی ٹیم بھی شامل ہے۔
 پاکستان تحقیق کا مرکز کیوں؟
 تحقیقی ٹیم نے پاکستان پر فوکس اس لیے کیا کیونکہ یہاں کی بقاء بڑی حد تک دریاؤں، خصوصاً دریائے سندھ پر منحصر ہے۔ مگر موسمیاتی تبدیلیوں نے ان دریاؤں کے بہاؤ کو غیر یقینی بنا دیا ہے، جس کے باعث پانی کی مؤثر منصوبہ بندی اور انتظامی حکمتِ عملی ایک چیلنج بن چکی ہے۔
 پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک، جو گلوبل ساؤتھ کا حصہ ہیں، نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں بلکہ ان کے پاس ان مسائل سے نمٹنے کے لیے درکار معاشی اور تکنیکی وسائل بھی محدود ہوتے ہیں۔
 مصنوعی ذہانت سے موسمیاتی پیش گوئیوں میں انقلاب
 اس تحقیق کی خاص بات یہ ہے کہ ماہرین نے روایتی موسمی ماڈلز پر انحصار کرنے کے بجائے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کیا۔ عام ماڈلز پہاڑی علاقوں، جیسے گلگت بلتستان یا شمالی خیبرپختونخوا میں بارش اور دریا کے بہاؤ کی درست پیش گوئی کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ AI کی مدد سے ماہرین نے دریا کے ماضی کے ڈیٹا اور زمینی مشاہدات کو استعمال کرتے ہوئے ایسے موسمیاتی رجحانات دریافت کیے جو پہلے چھپے ہوئے تھے۔

نتائج کے مطابق بالائی دریائے سندھ میں ہر 15 سال کے لگ بھگ ایک بڑا سیلاب یا خشک سالی متوقع ہے۔
 دیگر قریبی دریا تقریباً 11 سال کے وقفے سے ایسے ہی شدید موسمی حالات کا سامنا کریں گے۔
 حکومت کے لیے ایک واضح انتباہ
یہ تحقیق پاکستان کے پالیسی سازوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے:
  تمام دریاؤں کے لیے ایک جیسی حکمت عملی کارگر نہیں۔ ہر دریا کی بنیاد پر الگ، سائنسی اور مقامی حالات کے مطابق منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
پروفیسر جونگہُن کام کا کہنا ہے کہ یہ نئی AI ٹیکنالوجی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے ان خطوں کے لیے بھی مفید ہے جو موسمیاتی لحاظ سے کمزور اور ڈیٹا کے فقدان کا شکار ہیں۔ ان کے مطابق اگر صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے، تو AI موسمیاتی خطرات سے نمٹنے میں انقلابی کردار ادا کر سکتی ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • جھنگ: دو افراد کیخلاف جنسی زیادتی کا جھوٹا مقدمہ درج کروانے والی خاتون گرفتار
  • کندھکوٹ،محلے کے مدرسے سے 6 سالہ بچہ پراسرار طورپرلاپتا
  • ہر 15 سال بعد تباہ کن سیلاب یا خشک سالی؟ پاکستان کے لیے مصنوعی ذہانت کی چونکا دینے والی پیش گوئی
  • کراچی، لیاری گینگ وار کے بھتہ خور پولیس مقابلے میں ہلاک
  • کووڈ 19 کی رپورٹنگ کرنے والی چینی خاتون صحافی کو مزید 4 سال قید کی سزا
  • ہر 15 سال بعد کیا تباہی آنے والی ہے؟ اے آئی کی پاکستان سے متعلق خوفناک پیش گوئی
  • ایک ہفتے قبل نالے میں کودنے والی ڈاکٹر مشعال کا کوئی سراغ نہ مل سکا، شوہر گرفتار
  • پی ٹی آئی کی خدیجہ شاہ نے سرکاری جلانے کے الزام میں ملنے والی 5 سال قید کی سزا کو چلینج کردیا
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے، خواجہ آصف
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے: خواجہ آصف