پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں 4300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز کا آغاز شاندار تیزی سے ہوا، 100 انڈیکس میں 4300 پوائنٹس سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 1 لاکھ 20 ہزار 500 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
یہ اضافہ ایک روز قبل کی شدید مندی کے برعکس دیکھنے میں آیا، جب بازار میں غیر معمولی گراوٹ دیکھی گئی تھی۔ گزشتہ روز بینچ مارک 100 انڈیکس میں 3 ہزار 855 پوائنٹس کی بڑی کمی ہوئی تھی، اور مارکیٹ ایک لاکھ 16 ہزار 167 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے گزشتہ روز سرمایہ کاروں کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا تھا، جس کے باعث سرمایہ کاروں نے بڑے پیمانے پر شیئرز فروخت کیے اور انڈیکس نے ایک ہی دن میں 1 لاکھ 20 ہزار، 19 ہزار، 18 ہزار اور 17 ہزار کی چار نفسیاتی حدیں کھو دی تھیں۔
آج کی تیزی کو ماہرین سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی سے تعبیر کر رہے ہیں۔مارکیٹ میں کاروباری حجم اور سرمایہ کاری کی مالیت میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایرانی میزائلوں نے 2 ہزار اپارٹمنٹس تباہ ہو گئے، صیہونی فوج
اسرائیلی فوج کے ہوم فرنٹ کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ 13 جون کو ایران پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے ایرانی میزائلوں کے نتیجے میں اسرائیل میں تقریباً 240 عمارتیں، جن میں 2,000 سے زیادہ رہائشی اپارٹمنٹس شامل ہیں، تباہ یا شدید طور پر متاثر ہوئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کے ہوم فرنٹ کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ 13 جون کو ایران پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے ایرانی میزائلوں کے نتیجے میں اسرائیل میں تقریباً 240 عمارتیں، جن میں 2,000 سے زیادہ رہائشی اپارٹمنٹس شامل ہیں، تباہ یا شدید طور پر متاثر ہوئی ہیں۔ کمانڈ نے مزید کہا کہ تقریباً 9,000 افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہو گئے ہیں۔ اس دوران، اسرائیل کی مقامی حکام کی یونین نے تصدیق کی کہ ان میں سے ہزاروں افراد کو ہوٹلوں میں پناہ دی گئی ہے، جبکہ کچھ لوگ اپنے رشتہ داروں یا دوستوں کے گھروں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی رہائشی ڈھانچے کو یہ وسیع نقصان ایرانی میزائلوں کے شدید حملوں کے بعد ہوا ہے، جس نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے، اور اسرائیل پر بڑھتی ہوئی لاگت کو واضح کر دیا ہے۔ اسرائیل کے اقتصادی اخبار "کالکالیسٹ" کی رپورٹ کے مطابق، عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے میزائلوں سے متاثرہ علاقوں میں 5,000 اسرائیلیوں کو ان کے گھروں سے نکالا گیا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حکومت لوگوں کو تباہ شدہ گھروں میں واپس جانے پر مجبور کر رہی ہے۔ اسرائیل کے سابق سنٹرل بینک گورنر کرنٹ فلگ کا خیال ہے کہ جنگ کی لاگت کا فیصلہ کن عنصر "اس کی مدت" ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا اگر یہ ایک ہفتے تک جاری رہی تو معاملہ مختلف ہو گا، لیکن اگر یہ دو ہفتوں یا ایک ماہ تک جاری رہی تو یہ بالکل مختلف کہانی ہو گی۔