محرم الحرام میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات، پلان تیار ، ہزاروں اہلکار تعینات
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
سٹی42: آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارت اہم اجلاس میں محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز شہزادہ سلطان نے سیکیورٹی پلان پر بریفنگ دی۔
عشرہ محرم کے دوران 38 ہزار سے زائد مجالس اور 9200 سے زائد جلوس منعقد ہوں گے۔صوبہ بھر میں 2 لاکھ 32 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔صرف لاہور میں 28 ہزار سے زائد اہلکار سیکیورٹی پر مامور ہوں گے۔53 ہزار کمیونٹی رضاکار مجالس اور 38 ہزار جلوسوں کی سیکیورٹی میں معاونت کریں گے۔
آئی جی پنجاب کے احکامات کے مطابق سیکیورٹی ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ جلوس روٹس، امام بارگاہوں اور حساس مقامات کا ذاتی جائزہ لیا جائے۔محرم سے قبل تمام فلیش پوائنٹس اور حساس مقامات پر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پلاننگ مکمل کی جائے۔
اس کے علاوہ ملک دشمن عناصر کی سرگرمیوں اور فرقہ واریت پھیلانے کی کوششوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آئی جی پنجاب نے واضح کیا کہ پنجاب پولیس کو پاک فوج، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی مکمل معاونت حاصل ہو گی تاکہ محرم الحرام کو پرامن، محفوظ اور باوقار بنایا جا سکے۔
یوٹیوب ویڈیوز کو اے آئی ٹولز کی تربیت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
امریکا غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی کیلئے سرگرم (اقوام متحدہ سے منظوری مانگ لی)
فورس غزہ بورڈ آف پیس کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، صدارت ٹرمپ کریں گے
امریکا نے یو این ایس سی کے رکن ممالک کو ڈرافٹ قرارداد ارسال کردیا،امریکی ویب سائٹ
امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے درخواست کی ہے کہ غزہ میں ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس (ISF) قائم کرنے کی منظوری دی جائے، جو کم از کم دو سال کے لیے تعینات رہے گی۔امریکی ویب سائٹ ایکسِیوس کے مطابق امریکا نے یو این ایس سی کے رکن ممالک کو ایک ڈرافٹ قرارداد ارسال کی ہے، جس میں فورس کے اختیارات، ذمہ داریاں اور قیام کی تفصیلات شامل ہیں، یہ فورس غزہ بورڈ آف پیس کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ڈرافٹ کے مطابق فورس کو غزہ کی سرحدی سیکیورٹی، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، فلسطینی پولیس کی تربیت، اور علاقے کو غیر عسکری بنانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی، فورس کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام ضروری اقدامات کرے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ISF ایک نفاذی فورس ہوگی، امن مشن نہیں۔ اس کا مقصد غزہ میں عبوری سیکیورٹی فراہم کرنا ہے تاکہ اسرائیل بتدریج علاقے سے انخلا کرے اور فلسطینی اتھارٹی اصلاحات کے بعد انتظام سنبھال سکے۔قرارداد میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ غزہ کی سول انتظامیہ ایک غیر سیاسی تکنوکریٹ کمیٹی کے ذریعے چلائی جائے گی، جب کہ انسانی امداد اقوام متحدہ، ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔