آئی جی سندھ کی زیرصدارت محرم الحرام کے سیکیورٹی انتظامات پر شیعہ مکتب فکر کے علما و اکابرین کے ساتھ اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اجلاس سے خطاب میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ماضی میں محرم الحرام کے دوران شیعہ مکتبہ فکر اور پولیس کے درمیان مثالی تعاون رہا ہے، آپ سے گزارش ہے کہ کسی بھی شرپسندی کا شکار نہ ہوں، قانون کو اپنا کام کرنے دیں، ہم نے ماضی میں بھی دہشت گردی کو شکست دی ہے اور انشاللہ اب بھی دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیرصدارت محرم الحرام کے سیکیورٹی انتظامات پر شیعہ مکتب فکر کے علما و اکابرین کے ساتھ اجلاس کا انعقاد کیا۔ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے شیعہ مکتب فکر کے علما و اکابرین، ڈی آئی جیز لاڑکانہ، سکھر، ایس ایس پیز نے ذریعہ وڈیو لنک جبکہ ڈی آئی جیز، ہیڈ کوارٹرز، ٹریننگ، اے آئی جیز نے بالمشافہ شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء نے آپریشن بنیان المرصوص میں پاک فوج کی جانب سے بھارتی غرور خاک میں ملانے پر اظہار تشکر اور ملک کی سلامتی کے لئے دعا کی۔ شرکا نے متعلقہ اضلاع و ڈویژن میں پولیس سیکیورٹی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ شرکاء کی جانب سے پولیس و قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کو سیکیورٹی انتظامات کے دوران ہرممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وفود نے کہا کہ محرم مجالس، جلوسوں اور دیگر اقدامات میں رضاکار متعلقہ پولیس کے شانہ بہ شانہ رہیں گے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ماضی میں محرم الحرام کے دوران شیعہ مکتبہ فکر اور پولیس کے درمیان مثالی تعاون رہا ہے، آپ سے گزارش ہے کہ کسی بھی شرپسندی کا شکار نہ ہوں، قانون کو اپنا کام کرنے دیں، ہم نے ماضی میں بھی دہشت گردی کو شکست دی ہے اور انشاللہ اب بھی دیں گے، سندھ پولیس، قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں اور سیکیورٹی ایجنسیز شب و روز اپنا کام کررہی ہیں۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ عالمی منظرنامہ کے پیش نظر زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں پولیس سے رابطہ کریں، تفرقہ پھیلانے اور امن و امان کے حالات کو سبوتاژ کرنیوالے عناصر پر کڑی نگاہ رکھی جائے، علما، ذاکرین اور تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے معززین اپنے انفرادی اور اجتماعی کردار سے محرم سال 2025ء کو پرامن اور محفوظ بنائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محرم الحرام کے نے کہا کہ
پڑھیں:
اسلامی انقلاب ایرانی عوام میں مکتبِ فاطمیہ کی حقیقت طلبی کی تجلی ہے، آیت اللہ جنتی
اپنے خطاب میں آیت اللہ جنتی نے امریکی جاسوس اڈے (سفارت خانے) کے تسخیر کے تاریخی واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کی تاریخ میں ایک سنگِ میل قرار دیا، اور کہا کہ یہ واقعہ ایک طرف امریکہ کی استکباری فطرت کو بے نقاب کرنے کا سبب بنا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی شورائے نگہبان کے اجلاس سے خطاب میں آیت اللہ احمد جنتی نے ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت پیش کی اور کہا کہ یہ ایام مکتبِ فاطمیہ کی معرفت حاصل کرنے اور اس کے تمدن ساز پیغام سے سبق لینے کا قیمتی موقع ہیں۔ انہوں نے مکتبِ فاطمیہ کی سب سے اہم خصوصیت کو حق طلبی اور حق کے دفاع میں جانثاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں اس مکتب کے تربیت یافتہ پیروکاروں کی بے نظیر حماسه آفرینی اسی مومنانه استقامت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے انقلابِ اسلامی ایران کی فکری بنیادوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انقلابِ اسلامی، جو مکتبِ فاطمیہ کے ایک نمایاں شاگرد کی قیادت میں کامیاب ہوا، دراصل ملتِ ایران کے مومنانہ حق طلبی اور بیداری کا ثمرہ تھا۔
آیتاللہ جنتی نے کہا کہ استکباری طاقتوں کی ایران سے دشمنی دراصل اس روحانی و فکری جذبے کے پھیلاؤ کے خوف کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے امریکی جاسوس اڈے (سفارت خانے) کے تسخیر کے تاریخی واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کی تاریخ میں ایک سنگِ میل قرار دیا، اور کہا کہ یہ واقعہ ایک طرف امریکہ کی استکباری فطرت کو بے نقاب کرنے کا سبب بنا اور دوسری جانب اس کے غرور اور عالمی طاقت کے بت کو پاش پاش کر دیا۔ اس نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اگر کوئی قوم خدا پر توکل کرے، تو خدا اسے عزت اور کامیابی عطا کرتا ہے۔
آیتاللہ جنتی نے آخر میں محورِ مقاومت (عالمی مزاحمتی محاذ) کی بڑھتی مقبولیت اور اثرپذیری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخشندگی دراصل اسی نظریے کا تسلسل ہے، جس نے ایرانی عوام کے انقلاب کو کامیابی بخشی، آج دنیا بھر میں ناجائز صہیونی رژیم اور اس کے حامیوں سے بڑھتی نفرت اس حقیقت کی علامت ہے کہ اہلِ حق مجاہدین کی استقامت نے ثمر دینا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے آخر میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایرانی قوم کو شکست دینے کے لیے تمام راستے آزمائے، لیکن بالآخر اسے اپنی ظالمانہ حقیقت کو بدترین صورت میں دنیا پر آشکار کرنا پڑا۔