بی جے پی فرقہ وارانہ مسائل پر پروان چڑھ رہی ہے: اظہر الدین
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر محمد اظہر الدین نے جمعہ کو اپوزیشن بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ دونوں پارٹیاں فرقہ وارانہ مسائل پر پروان چڑھتی ہیں۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ دونوں جماعتوں کو آئندہ جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں اپنی قوت کا اندازہ ہو گیا ہے اور اس لیے گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاوہ ان ایشوز پر پروان چڑھتے ہیں، ان کے پاس اور کچھ نہیں ہے، بی آر ایس اور بی جے پی دونوں ساتھ ہیں، تین یا چار دن میں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں،انہیں انتخابات میں اپنی قسمت کا احساس ہے۔ اسی لیے وہ ایسے گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔
محمد اظہر الدین مرکزی وزیر بنڈی سنجے کمار کے اپنے اور وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کے خلاف تبصروں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ نظام کے دور سے ہی حیدرآباد میں ہندو اور مسلمان ہم آہنگی سے رہتے ہیں۔ اظہرالدین نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا مقصد سیکولر تانے بانے میں خلل ڈالنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی یقین ظاہر کیا کہ کانگریس امیدوار نوین یادو ضمنی انتخاب جیت جائیں گے۔
مرکزی وزیر بانڈی سنجے کمار نے وزیراعلی ریونت ریڈی کو چیلنج کیا کہ وہ اظہر الدین سے پوجا کرنے اور تلک لگانے کے لیے کہیں۔ جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب 11 نومبر کو ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین نے گذشتہ دنوں تلنگانہ حکومت میں وزیر کے طور پر حلف لیا۔ تلنگانہ کے گورنر جشنو دیو ورما نے راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں اظہر الدین کو عہدے کا حلف دلایا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اظہر الدین
پڑھیں:
27ویں ترمیم میں صوبائی خود مختاری کو چھیڑا گیا تو مسائل پیدا ہوں گے، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں صوبائی خود مختاری کو نہیں چھیڑا جائے، صوبوں نے اپنے قوانین بنا رکھے ہیں اس میں عمل دخل دینے کی ضرورت نہیں۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم 27 ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے، ابھی تک ہمیں معلوم نہیں اس 27 ویں آئینی ترمیم کا کیا ڈرافٹ ہے، 26 ویں آئینی ترمیم میں بھی جو ڈرافٹ ہمارے ساتھ شیئر کیا گیا وہ پیش نہیں کیا گیا اس کا میں نے باقاعدہ مولانا صاحب کو بھی بتایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے پاس اربوں روپے کا بجٹ ہے، میڈیا کیمرا لے کر باہر نکلیں دیکھیں کوئی بندہ ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس پارلیمان کے پاس استحقاق نہیں کہ یہ آئین میں کوئی تبدیلی کریں، ہمارے پاس 91 نشستیں تھیں، پہلے تین نشستیں لیں پھر آٹھ لے لیں اس کے بعد ہماری مخصوص نشستیں بھی لے لیں، آپ تب تک آئین میں ترمیم نہیں کر سکتے جب تک آپ کے پاس اصل دو تہائی اکثریت نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں آج تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، ہم سمجھتے ہیں کہ اس ترمیم سے وفاق اور صوبے سب متاثر ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کو قید میں دو سال سے زائد ہو گئے، پانچ دن کے اندر اندر ان کو تین سزائیں دی گئیں، یہ باور کروانے کی کوشش کی گئی کہ لوگ انہیں بھول جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا، خان صاحب کو ضمانت مل گئی تو انہیں سائفر کیس میں گرفتار کرلیا گیا، اب توشہ خانہ اور عدت والا کیس ہے، اگر عدالتیں انصاف پر فیصلہ کریں تو خان صاحب رہا ہوں گے خان صاحب کی رہائی جب بھی ہوئی قانون کے تحت ہو گی کسی ڈیل کے تحت نہیں ہوگی، جو کچھ بھی ہوگا عدلیہ کے ذریعے ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں آج شاہ محمود قریشی سے ملاقات کرنے جاؤں گا، لاہور ہائی کورٹ میں ہماری دو پٹیشنز ابھی تک التوا میں ہیں، آج ہم نے درخواست دینی تھی کہ ان پٹیشنز کو سن لیں لوکل باڈی الیکشن بھی آ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے پارٹی اور جمہوریت کے لیے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، ہم تحریک چلا رہے ہیں اور ہماری تحریک پہلے بھی چل رہی تھی، ابھی خان صاحب کی طرف سے نومبر میں کسی احتجاج کی کوئی کال نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو ہم کوشش کر رہے ہیں خان صاحب کی رہائی کے لیے اس سے خان صاحب مطمئن ہیں، خان صاحب پارٹی سے مطمئن ہیں، ہم کوئی گوریلا فورس نہیں، نہ ہی ہم کسی بیرون ملک طاقت کے منتظر ہیں کہ خان صاحب کو رہا کروالیں۔