سندھ اسمبلی میں 156 ارب روپے مالیت کا ضمنی بجٹ منظور
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ اسمبلی نے ایک سو چھپن ارب روپے مالیت کے ضمنی بجٹ 2025-26 کی منظوری دے دی، اپوزیش کی کٹوتی کی تمام تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے دلچسپ جوابات دیے، ایوان میں طنز و مزاح کا تبادلہ بھی ہوا۔
سندھ اسمبلی نے مالی سال 2025-26 کے لیے 156 ارب روپے مالیت کا ضمنی بجٹ منظور کر لیا۔ حکومت کی جانب سے 84 مطالبات زر پیش کیے گئے، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی 735 کٹوتی کی تحاریک کو مسترد کر دیا گیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عدالتوں، اسمبلی، گورنر ہاؤس اور قرضوں سے متعلق اخراجات کی وضاحت پیش کی۔ پیٹرول کی قیمتوں پر ایم کیو ایم کے محمد مظاہر کے اعتراض پر مراد علی شاہ نے مہنگائی کو ذمہ دار قرار دیا۔
وزیراعلیٰ نے اپوزیشن کی تحاریک پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ثقافتی تحائف جیسے اجرک، سندھی ٹوپی اور ہنڈی کرافٹس پر اخراجات کیے گئے۔
ایم کیو ایم کے رکن جمال احمد کی جانب سے 29 کروڑ روپے کی کٹوتی کی تحریک پر مراد علی شاہ نے دلچسپ جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب اخراجات ہی ایک کروڑ ہیں تو 29 کروڑ کہاں سے آئیں گے؟
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے مطالبہ کیا کہ تمام تحاریک کو سنجیدگی سے سنا جائے کیونکہ یہ محنت سے تیار کی گئی ہیں، تاہم ایوان نے تمام تحاریک مسترد کر دیں۔
اجلاس کے دوران سینئر وزیر شرجیل میمن اور اسپیکر اسمبلی کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، جس سے ایوان میں طنز و مزاح کا ماحول پیدا ہو گیا۔
ضمنی بجٹ کی منظوری کے بعد اسپیکر نے اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کر دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ نے
پڑھیں:
مراد علی شاہ کا این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان
—فائل فوٹووزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان کر دیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک نہیں ہونے دیں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 18ویں ترمیم میں اور بھی بہت ساری چیزیں ہیں۔
سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں علم ہونا چاہیے کہ بچے کہاں جارہے ہیں، بچوں کی مانیٹرنگ کا نظام ہر اسکول میں ہونا چاہیے۔
اس سے پہلے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ میں طلبہ کی حاضری کو مانیٹر کرنے کے لیے پہلے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کیا۔
تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حاضری سسٹم کو سندھ کے اسکولوں کے بعد کالجز و جامعات میں نافذ کریں گے، ہمیں علم ہونا چاہیے کہ بچے کہاں جارہے ہیں۔