بے امنی روکنے کیلیے سندھ کے عوام کو باہر نکلنا ہوگا،امیرسائیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت ) جمعیت علمائِ اسلام سندھ کے امیر سائیں عبدالقیوم ہالیجی کہا ہے کہ سندھ میں بڑھتی ہوئی بدامنی کو روکنے کے لیے عوام کو باہر نکلنا ہو گا پیپلزپارٹی نے وفاقی سے مل کر سندھ کو یرغمال بنا رکھا ہے یہ بات انھوں نے مجلسِ عمومی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سندھ میں بڑھتی ہوئی بدامنی، لاقانونیت، مہنگائی، بے روزگاری، منشیات کی کھلے عام فروخت، اغوا برائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم نے عوام کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے، مگر حکومت ان سنگین مسائل کو مسلسل نظرانداز کر رہی ہے ایسی صورتحال میں عوام کی آواز بننا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور عوام کو بھی اپنی جان ومال کے تحفظ کے لیے اب گھروں سے نکلنا ہوگا انہوں نے کہا ہم اپنے آئینی اور جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے پرامن احتجاج کرے گی اور سندھ میں امن قائم کرنے کے لیے وزیراعلیٰ ہاوس پر دھرنا دیں گے اجلاس میں جمعیت علمائِ اسلام حیدرآباد دیہی ٹنڈوجام کے امیر حافظ سعید احمد ٹالپورنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں بدامنی کے پیچھے سب سے بڑا ہاتھ حکومت کا ہے اس نے اپنی ذاتی فائدے کی خاطر ڈاکو راج سندھ میں قائم کیا ہوا ہے اسے ختم کرنے لیے سندھ کی عوام کو متحد ہو نا پڑے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عوام کو
پڑھیں:
نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل فوجی قبضے کا منصوبہ، اسرائیلی آرمی چیف اور اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کردی
غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے پر خود اسرائیلی فوج، اپوزیشن، اقوام متحدہ اور برطانیہ و آسٹریلیا سمیت کئی ممالک نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج کے سربراہ ایال زمیر نے غزہ شہر پر قبضے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یرغمالیوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور فوجی بھی تھکن کا شکار ہو جائیں گے۔
انہوں نے متبادل طور پر غزہ کے گرد اضافی محاصرے کی تجویز دی، لیکن وسیع پیمانے پر فوجی طلبی سے انکار کیا۔
دوسری جانب، اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے نیتن یاہو کے اس منصوبے کو "سانحہ" قرار دیا جو مزید بحرانوں کو جنم دے سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ قبضہ مہنگا، طویل اور اسرائیل کو سفارتی تنہائی کا شکار بنا دے گا۔
ادھر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ٹرک نے اسرائیل سے غزہ پر قبضے کا منصوبہ فوراً روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین اور دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر اور آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے بھی غزہ پر قبضے کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کو فیصلے پر نظر ثانی کا مشورہ دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ یرغمالیوں کی رہائی میں مدد دے گا اور نہ ہی مسئلہ فلسطین کا حل نکالے گا بلکہ صرف خونریزی میں اضافہ کرے گا۔